Columbus

ٹرائی کے نام پر موبائل ٹاور لگانے کا جھوٹا دعویٰ: سائبر ٹھگ لوگوں کو بنا رہے ہیں شکار

ٹرائی کے نام پر موبائل ٹاور لگانے کا جھوٹا دعویٰ: سائبر ٹھگ لوگوں کو بنا رہے ہیں شکار

ٹرائی کے نام پر موبائل ٹاور لگانے کا جھانسہ دے کر سائبر ٹھگ لوگوں سے پیسے ٹھگ رہے ہیں۔ یہ میسجز فرضی ہیں، ٹرائی ایسا کوئی خط جاری نہیں کرتی۔ ہوشیار رہیں، پیسے نہ بھیجیں اور فوراً سائبر سیل یا پی آئی بی فیکٹ چیک کو رپورٹ کریں۔

آج کل موبائل پر ایک عجیب سا میسج کئی لوگوں کو مل رہا ہے، جس میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ آپ کے گھر یا زمین پر موبائل ٹاور لگانے کے لیے ٹرائی (ٹیلی کام ریگولیٹری اتھارٹی آف انڈیا) کی طرف سے اجازت مل گئی ہے۔ اس میسج میں یہ بھی کہا جاتا ہے کہ آپ کو ہر مہینے اچھی خاصی کمائی ہوگی، لیکن پہلے کچھ روپے جمع کرانے ہوں گے۔ اگر آپ کے پاس بھی ایسا کوئی میسج آیا ہے، تو ہوشیار ہو جائیے کیونکہ یہ ایک فراڈ سکیم ہے، جو سائبر ٹھگوں کی جانب سے چلائی جا رہی ہے۔

کیوں آتے ہیں موبائل ٹاور سے جڑے ایسے میسجز؟

ٹیلی کام کمپنیاں ملک بھر میں نیٹ ورک کو مضبوط کرنے کے لیے نئے موبائل ٹاور لگاتی ہیں۔ کئی بار جب انہیں سرکاری زمین نہیں ملتی تو وہ نجی زمین کو کرایہ پر لے کر وہاں ٹاور لگاتی ہیں۔ اس عمل میں کمپنیاں زمین مالک سے ایک لیگل ایگریمنٹ کرتی ہیں اور ہر مہینے کرایہ کی رقم دیتی ہیں۔

لیکن حال ہی میں سوشل میڈیا اور واٹس ایپ جیسے پلیٹ فارمز پر ایک فرضی لیٹر وائرل ہو رہا ہے جس میں ٹرائی کے نام سے موبائل ٹاور لگانے کا وعدہ کیا جا رہا ہے اور ساتھ ہی 5000 روپے کی پروسیسنگ فیس بھی مانگی جا رہی ہے۔

پی آئی بی فیکٹ چیک نے کھولی پول

سرکار کے پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کی پی آئی بی فیکٹ چیک ٹیم نے اس وائرل لیٹر کی پڑتال کی اور صاف کیا کہ یہ بالکل فرضی اور دھوکا دہی بھرا ہے۔

اس فیک لیٹر میں لکھا تھا کہ ’ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ 1972‘ کے تحت مسٹر منی رامی ریڈی کی زمین پر موبائل ٹاور لگایا جائے گا اور اس کے لیے پہلے انہیں ₹5000 جمع کرانے ہوں گے۔ پی آئی بی نے تصدیق کی کہ ٹرائی کی طرف سے ایسا کوئی بھی لیٹر کبھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔

پی آئی بی نے اپنے آفیشل ایکس (پہلے ٹویٹر) ہینڈل سے اس فرضی لیٹر کو پوسٹ کر لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ اگر ایسا کوئی میسج یا لیٹر آپ کو ملے تو اسے نظر انداز کریں اور کوئی بھی رقم جمع نہ کریں۔

کیسے دیتے ہیں ٹھگ آپ کو جھانسہ؟

سائبر ٹھگ ٹرائی کے نام سے نقلی لیٹر یا میسج بھیجتے ہیں۔ ان میسجز میں لکھا ہوتا ہے کہ آپ کے پلاٹ پر موبائل ٹاور لگانے کی منظوری مل گئی ہے۔ اس کے بعد آپ سے رجسٹریشن فیس، پروسیسنگ چارج یا کسی اور بہانے سے پیسے مانگے جاتے ہیں، جیسے:

  • ₹5000 رجسٹریشن کے لیے
  • ₹10,000 سکیورٹی ڈپازٹ کے نام پر
  • بینک ڈیٹیلز یا آدھار کارڈ جیسے دستاویزات بھی مانگے جا سکتے ہیں

کیا ٹرائی بھیجتا ہے ایسے میسجز؟

نہیں! ٹرائی کبھی بھی کسی عام شخص کو اس طرح کے میسجز یا لیٹر نہیں بھیجتی۔ پی آئی بی فیکٹ چیک نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔ حال ہی میں ایک نقلی خط وائرل ہوا تھا، جس میں لکھا گیا تھا کہ ’ٹرائی کی جانب سے مسٹر منی رامی ریڈی کے گھر پر موبائل ٹاور لگانے کی اجازت دی گئی ہے اور اس کے لیے ₹5000 جمع کرانے ہوں گے۔‘

پی آئی بی فیکٹ چیک نے اس خط کی جانچ کی اور بتایا کہ یہ بالکل فرضی ہے۔ ٹرائی نہ تو اس طرح کے عمل میں شامل ہوتی ہے اور نہ ہی عام لوگوں سے اس طرح کا کوئی چارج مانگتی ہے۔

اگر آپ بھی ہوئے ہیں شکار، تو کیا کریں؟

  1. کوئی بھی رقم ٹرانسفر نہ کریں – چاہے کوئی بھی وجہ بتائی جائے، پہلے پیسے دینے سے بچیں۔
  2. آفیشل ویب سائٹ چیک کریں – اگر کوئی دعویٰ کرتا ہے کہ وہ سرکاری ایجنسی سے ہے، تو اس ادارے کی آفیشل ویب سائٹ سے معلومات ضرور چیک کریں۔
  3. پولیس یا سائبر سیل میں شکایت کریں – ایسے معاملات کی شکایت اپنے نزدیک سائبر کرائم سیل میں فوراً کریں۔
  4. پی آئی بی فیکٹ چیک کو رپورٹ کریں – کسی بھی طرح کی مشکوک معلومات کو پی آئی بی فیکٹ چیک کو بھیجیں۔

کیسے پہچانیں فیک میسج یا سکین؟

  • پیغام میں سرکاری عہدیداروں کے نام ہوں، لیکن کوئی ویریفائی ایبل معلومات نہ ہو۔
  • URGENT یا LIMITED TIME OFFER جیسے الفاظ کا استعمال ہو۔
  • پہلی بار میں ہی پیسے مانگے جائیں۔
  • فون نمبر یا ای میل عجیب یا غیر پیشہ ورانہ لگے۔

Leave a comment