ٹرمپ کی جانب سے بھارت کو محصولات کی دھمکی کے بعد، بھارتی فوج نے 1971 کے ایک اخبار کی کٹنگ شیئر کرکے امریکہ کی پاکستان کو ہتھیار دینے کی پالیسی پر سوال اٹھا دیے ہیں۔
Trump Tariff: امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر محصولات عائد کرنے کی دھمکیوں کے بیچ، بھارتی فوج نے تاریخ کے ایک اہم باب کو سوشل میڈیا پر شیئر کرکے بڑا پیغام دیا ہے۔ مشرقی کمانڈ نے 5 اگست 1971 کے ایک اخبار کی کٹنگ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) پر پوسٹ کی ہے، جس میں یہ بتایا گیا ہے کہ امریکہ نے 1954 سے 1971 کے درمیان پاکستان کو 2 بلین ڈالر سے زیادہ کے ہتھیار دیے تھے۔ یہ کٹنگ اس وقت کے وزیر مملکت برائے دفاع وی سی شکلا کے راجیہ سبھا میں دیے گئے بیان پر مبنی ہے۔
فوج نے شیئر کی تاریخی خبر
فوج کی جانب سے پوسٹ کی گئی یہ کٹنگ نہ صرف ایک تاریخی دستاویز ہے، بلکہ یہ امریکہ کی اس دوہری پالیسی کو بھی عیاں کرتی ہے جو دہائیوں سے بھارت کے خلاف رہی ہے۔ اخبار کی اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکہ نے پاکستان کو ہتھیاروں کی سپلائی کرکے 1965 اور 1971 کی جنگ کی بنیاد تیار کی تھی۔ اس وقت پاکستان کو امریکہ اور چین دونوں ممالک کی حمایت حاصل تھی۔
پاکستان کو ہتھیار دینے والا امریکہ
ٹرمپ نے حال ہی میں بھارت کو خبردار کیا کہ اگر روس سے تیل کی خریداری جاری رہی تو امریکہ بھارت پر 25 فیصد سے زیادہ محصولات عائد کر سکتا ہے۔ یہ وارننگ ایسے وقت میں آئی ہے جب امریکہ خود بھی عالمی سطح پر تجارت میں اپنے مفادات کو ترجیح دے رہا ہے۔ وہیں، پاکستان کے ساتھ اس کی اسٹریٹجک شراکت داری اور ہتھیاروں کی فراہمی کی تاریخ اب کھل کر سامنے آ چکی ہے۔
ٹرمپ کی دھمکی اور بھارتی ردعمل
بھارت سرکار نے ٹرمپ کی وارننگ کا جواب واضح الفاظ میں دیا ہے۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ بھارت اپنی توانائی کی حفاظت کے لیے متنوع ذرائع سے تیل خریدتا ہے اور اس میں کسی بھی ایک ملک پر انحصار نہیں ہے۔ ساتھ ہی یہ بھی کہا گیا کہ جب بھارت نے روس سے تیل خریدنا شروع کیا تھا، تب امریکہ نے ہی اسے جائز ٹھہرایا تھا۔ اب اسی پالیسی کو لے کر دھمکی دینا مناسب نہیں ہے۔
54 سال پرانا دستاویز، آج بھی اتنا ہی بامعنی
فوج کی جانب سے پوسٹ کیا گیا 5 اگست 1971 کا اخبار یہ دکھاتا ہے کہ کس طرح سے امریکہ پاکستان کو جنگ کے لیے تیار کر رہا تھا۔ یہ وہ وقت تھا جب بنگلہ دیش کی آزادی کے لیے بھارت کو پاکستان سے جنگ لڑنی پڑی تھی۔ وی سی شکلا کے بیان کے مطابق، پاکستان کو نیٹو ممالک اور سوویت یونین سے ہتھیار دینے کی اجازت امریکہ کی جانب سے مانگی گئی تھی۔
1971 جنگ کا تاریخی پس منظر
1971 کی جنگ بھارتی تاریخ میں ایک فیصلہ کن لمحہ تھا۔ یہ جنگ مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش کے طور پر آزاد قوم بنانے کی بنیاد بنی۔ امریکہ اور چین اس وقت پاکستان کے ساتھ کھڑے تھے۔ لیکن بھارت نے روس کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری اور فوجی صلاحیت کے دم پر جنگ جیتی۔
امریکہ کی دوہری پالیسی کا پردہ فاش
یہ پہلی بار نہیں ہے جب امریکہ نے پاکستان کو بھارت کے خلاف سپورٹ کیا ہو۔ 1950 کی دہائی سے لے کر 2000 کی دہائی تک امریکہ نے پاکستان کو ہتھیار، فنڈ اور تربیت کی مدد دی ہے۔ اس کا مقصد ایشیا میں اپنی اسٹریٹجک پوزیشن مضبوط کرنا تھا، لیکن اس کا سب سے بڑا نقصان بھارت کو بھگتنا پڑا۔
آج کا بھارت، اب چپ نہیں بیٹھتا
موجودہ بھارت اب صرف جواب نہیں دیتا، بلکہ وقت آنے پر پرانی تاریخ بھی سامنے رکھتا ہے۔ فوج کی جانب سے پوسٹ کی گئی کٹنگ یہی ظاہر کرتی ہے کہ بھارت اب کسی بھی عالمی دباؤ میں نہیں آنے والا۔ ٹرمپ کی دھمکیوں کا جواب تاریخ کی گواہی سے دیا گیا ہے، جس میں امریکہ کا کردار واضح ہے۔
پاکستان کو ملتی رہی ہیں رعایتیں
ٹرمپ انتظامیہ نے ایک طرف جہاں بھارت کو محصولات کی دھمکی دی، وہیں پاکستان کو دی جا رہی رعایتیں برقرار رکھیں۔ پاکستان کے لیے ٹیرف کی شرح کو گھٹا کر 19 فیصد کر دیا گیا، جبکہ بھارت کے لیے یہ شرح بڑھانے کی بات کی گئی۔ یہ امریکہ کی تجارتی پالیسی میں امتیاز کو اجاگر کرتا ہے۔