Columbus

یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کی کوششیں: زیلنسکی سے ملاقات متوقع

یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے ٹرمپ کی کوششیں: زیلنسکی سے ملاقات متوقع

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کا حل تلاش کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھرپور کوششیں کر رہے ہیں۔ حال ہی میں، ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان الاسکا میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کوئی نتیجہ نہیں دے سکی۔

واشنگٹن: یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی پیر کے روز واشنگٹن کا دورہ کریں گے اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ "قتل و غارت گری اور جنگ کو ختم کرنے" کے بارے میں تبادلہ خیال کریں گے۔ زیلنسکی نے ہفتے کے روز کہا کہ وہ ٹرمپ اور روسی صدر ولادیمیر پوتن کے درمیان ہونے والی سربراہی کانفرنس کے بعد امریکی صدر سے ذاتی طور پر ملاقات کریں گے۔

زیلنسکی کے بیان کے مطابق، الاسکا میں پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات کے بعد انہوں نے ٹرمپ کے ساتھ طویل اور بامعنی گفتگو کی، لیکن اس ملاقات میں جنگ بندی پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہو سکا۔

ٹرمپ اور پوتن کی ملاقات، اب زیلنسکی کے ساتھ بات چیت

اگرچہ ٹرمپ الاسکا میں ہونے والی سربراہی کانفرنس کو "اہم" سمجھتے تھے، لیکن اس کے بعد بھی کسی خاص معاہدے پر پہنچنا ممکن نہیں ہوسکا۔ امریکی صدر نے ملاقات کے بعد کہا کہ روس-یوکرین جنگ کو ختم کرنے کی ذمہ داری یوکرین کے صدر زیلنسکی اور یورپی ممالک کی ہے۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ اس ملاقات کو دس میں سے دس نمبر دیے جائیں گے لیکن امن معاہدہ ابھی دور ہے۔

یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی 18 اگست بروز پیر واشنگٹن کا دورہ کریں گے اور وہاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جنگ کو ختم کرنے اور "قتل و غارت گری کو بند کرنے" کے بارے میں بات چیت کریں گے، اطلاعات کے مطابق۔ اس سے قبل ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان طویل اور بامعنی گفتگو ہوئی تھی، جس میں الاسکا میں پوتن کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی تھیں۔

وائٹ ہاؤس کے بیان کے مطابق، یہ بات چیت تقریباً ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، جس میں نیٹو کے سربراہ نے بھی شرکت کی۔ ٹرمپ نے کہا کہ یہ بات چیت جنگ بندی کے لیے ایک اہم پیش رفت ہے۔

امریکہ کی حکمت عملی اور عالمی نقطہ نظر

امریکی صدر ٹرمپ کا خیال ہے کہ جنگ کو ختم کرنے کے لیے جلد اور مستقل امن معاہدے کی ضرورت ہے۔ ایکسیوس رپورٹ کے مطابق، زیلنسکی اور یورپی رہنماؤں کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ مستقل امن معاہدہ جنگ بندی سے بہتر نتائج دے گا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے منصوبے میں روس اور یوکرین کو شراکت دار بنانا، یورپی ممالک کا کردار متعین کرنا، جنگ بندی کے بجائے ایک معاہدے کے لیے فوری حل تلاش کرنا وغیرہ شامل ہوں گے۔

الاسکا میں پوتن کے ساتھ بات چیت کے بعد، ٹرمپ نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ بندی اور امن کے لیے اقدامات کرنا زیلنسکی کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے یورپی ممالک سے بھی تعاون کی توقع ظاہر کی ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ سفارتی کوششوں اور رہنماؤں کی بھرپور شرکت کے ذریعے ہی جنگ کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اجلاس میں کہا کہ جنگ کو بند کرنے اور مستقل امن کے قیام کے لیے پوری دنیا کو اکٹھا ہونا چاہیے۔

Leave a comment