Columbus

اتراکھنڈ: دھرالی میں بادل پھٹنے سے تباہی، متعدد لاپتہ

اتراکھنڈ: دھرالی میں بادل پھٹنے سے تباہی، متعدد لاپتہ

اتراکھنڈ کے دھرالی میں بادل پھٹنے سے کھیر گنگا ندی میں سیلاب آگیا۔ 20 سے زیادہ ہوٹل اور ہوم سٹے بہہ گئے۔ 10 سے 12 مزدوروں کے ملبے میں دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔

Uttarkashi Cloudburst: اتراکھنڈ کے اترکاشی ضلع میں واقع گنگوتری دھام کے اہم پڑاؤ دھرالی میں سوموار کی دیر رات آنے والے تباہ کن سیلاب نے پورے علاقے میں تباہی مچا دی ہے۔ یہ سیلاب کھیر گنگا ندی میں بادل پھٹنے کے بعد آیا، جس کے نتیجے میں ندی نے خوفناک روپ دھار لیا۔ مقامی لوگوں کے مطابق، بادل پھٹنے کا یہ واقعہ کھیر گنگا کے آبی ذخائر کے بالائی حصے میں پیش آیا، جس سے ندی میں اچانک پانی کی سطح بڑھ گئی اور تباہ کن سیلاب دھرالی کی طرف بہہ گیا۔

ہوٹلوں، ہوم سٹیز اور بازار کو بھاری نقصان

سیلاب کے باعث دھرالی علاقے میں واقع تقریباً 20 سے 25 ہوٹل اور ہوم سٹے مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔ یہ ہوٹل مقامی سیاحت کی صنعت کی ریڑھ کی ہڈی سمجھے جاتے ہیں، اور ان کے تباہ ہونے سے معاشی نقصان کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کی روزی روٹی پر بھی گہرا اثر پڑا ہے۔

دھرالی بازار میں چاروں طرف صرف ملبہ ہی نظر آ رہا ہے۔ دکانیں، مکانات اور سڑکیں سیلاب میں بہہ جانے والے ملبے کے نیچے دب چکی ہیں۔ انتظامیہ اور مقامی لوگوں کے مطابق، بازار کے علاقے میں سیلاب کا پانی اتنی تیزی سے آیا کہ لوگوں کو محفوظ مقامات کی طرف بھاگنا پڑا۔ کئی خاندانوں نے راتوں رات اپنے گھر چھوڑ کر اونچے علاقوں میں پناہ لی۔

مزدوروں کے دبے ہونے کا خدشہ، امدادی کارروائیاں جاری

مقامی لوگوں سے حاصل معلومات کے مطابق، تقریباً 10 سے 12 مزدور اس سیلاب میں دبے ہو سکتے ہیں۔ یہ مزدور ہوٹلوں اور ہوم سٹیز کی تعمیراتی کاموں یا دیکھ بھال سے وابستہ تھے اور واقعے کے وقت وہیں موجود تھے۔ بچاؤ کارروائیاں جاری ہیں اور انتظامیہ کی ٹیمیں مسلسل ملبہ ہٹا کر دبے ہوئے لوگوں کی تلاش کر رہی ہیں۔

ریاستی ڈیزاسٹر رسپانس فورس (SDRF)، پولیس اور مقامی انتظامیہ کے افسران موقع پر پہنچ چکے ہیں۔ ڈرون اور مشینوں کی مدد سے سرچ آپریشن چلایا جا رہا ہے۔ تاہم، خراب موسم اور ملبے کی زیادتی کے باعث امدادی کام میں کئی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔

قدیم کلپ کیدار مندر بھی متاثر

کھیر گنگا ندی کے کنارے واقع قدیم کلپ کیدار مندر بھی اس سیلاب کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مندر ملبے کے نیچے دب گیا ہے، حالانکہ اس کی تصدیق ابھی انتظامیہ کی جانب سے نہیں کی گئی ہے۔ یہ مندر مذہبی عقیدت کا مرکز رہا ہے اور اس کے نقصان سے علاقے کی ثقافتی میراث کو بھی گہری ٹھیس پہنچی ہے۔

انتظامیہ نے جاری کی تنبیہ

اترکاشی انتظامیہ نے پورے علاقے میں ہائی الرٹ جاری کر دیا ہے۔ سیاحوں اور مقامی لوگوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ندیوں کے آس پاس نہ جائیں اور کسی بھی افواہ پر یقین نہ کریں۔ انتظامیہ نے ہیلپ لائن نمبر بھی جاری کیے ہیں تاکہ ضرورت مند لوگ فوری طور پر رابطہ کر سکیں۔

ضلعی افسر نے بتایا کہ SDRF، NDRF اور دیگر بچاؤ ایجنسیوں کو متنبہ کر دیا گیا ہے۔ آس پاس کے علاقوں میں بھی ممکنہ خطرے کو دیکھتے ہوئے لوگوں کو بروقت محفوظ مقامات پر پہنچایا جا رہا ہے۔

Leave a comment