وزیراعظم مودی نے پلوامہ حملہ آوروں اور ان کے سرپرستوں کے لیے بے مثال بدلہ لینے کا عہد کیا۔ اس پیش رفت کے درمیان انہوں نے حیدرآباد ہاؤس میں انگولا کے صدر سے ملاقات کی۔
نئی دہلی۔ جموں و کشمیر کے پلوامہ میں دہشت گرد حملے کے بعد، وزیر اعظم نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف فیصلہ کن موقف اختیار کرتے ہوئے پاکستان اور دہشت گردوں کو سخت وارننگ دی ہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ اس بار جواب اتنا مضبوط اور فیصلہ کن ہوگا کہ دہشت گرد اور ان کے آقا اس کا تصور بھی نہیں کر سکیں گے۔
وزیراعظم مودی کا مضبوط موقف: "آخری حساب"
حملے پر شدید غصہ کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم نے واضح طور پر کہا کہ دہشت گردوں اور ان کے حامیوں کے لیے اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنے اعمال کے نتائج بھگتیں۔ مودی نے اشارہ کیا کہ اس بار کارروائی محدود نہیں بلکہ فیصلہ کن اور سخت ہوگی۔
انہوں نے کہا، “جو لوگ ہمارے ملک میں معصوم لوگوں کو نشانہ بناتے ہیں، اب وہ یقینی طور پر اس کے نتائج بھگتیں گے۔ بھارت خاموش نہیں رہے گا۔ ہمارے سپاہیوں کو مکمل آزادی دی گئی ہے۔ یہ نئی پالیسی 'دہشت گردی کے خلاف صفر رواداری' کی جانب ایک اہم قدم ہے۔”
سکیورٹی فورسز کو مکمل اختیار دیا گیا
ذرائع کے مطابق، حکومت نے سرحدی علاقوں میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو تباہ کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کو مکمل اختیار دے دیا ہے۔ کنٹرول لائن (ایل او سی) کے قریب وسیع پیمانے پر سرچ آپریشنز تیز کر دیے گئے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف یہ کارروائی نہ صرف دہشت گردوں کے لیے ایک وارننگ ہے بلکہ ان کے پیچھے کام کرنے والی تنظیموں اور ممالک کے لیے بھی ایک واضح پیغام ہے – "یہ اب برداشت نہیں کیا جائے گا۔"
دوطرفہ مذاکرات کے دوران پیغام دیا گیا
اس حملے کی پس منظر میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز دہلی میں حیدرآباد ہاؤس میں انگولا کے صدر، ژواؤ مینوئل گونکالویس لورینکو سے ملاقات کی۔ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ ملاقات کے دوران دہشت گردی ایک اہم مسئلہ تھا۔
مودی نے کہا، “بھارت دہشت گردی کے خلاف عالمی اتحاد کی حمایت کرتا ہے۔ ہم انگولا جیسے ممالک کے ساتھ مل کر اس عالمی خطرے کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں۔ صدر لورینکو کی حمایت قابل قدر ہے۔”
بین الاقوامی حمایت کی تلاش
بھارت نے واضح کر دیا ہے کہ یہ جنگ اکیلے نہیں بلکہ عالمی سطح پر لڑی جانی ہے۔ پاکستان کی سرپرستی میں دہشت گردی کو روکنے کے لیے، بھارت اب بین الاقوامی فورمز پر زیادہ جارحانہ موقف اپنائے گا۔