یوکرین نے روس کے ائیر بیس پر ڈرون حملہ کیا۔ روس نے جواب میں 162 ڈرون مار گرائے۔ دونوں ممالک استنبول میں امن مذاکرات کیلئے تیار ہیں۔ جنگ کا تناؤ جاری ہے۔
روس-یوکرین جنگ: روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع میں ایک بار پھر تناؤ بڑھ گیا ہے۔ یوکرین نے حال ہی میں روس پر ایک بڑے ڈرون حملے کا اہتمام کیا، جسے اس نے آپریشن سپائیڈر ویب کا نام دیا ہے۔ اس حملے میں روس کے کئی فوجی اور صنعتی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ تاہم، روس نے اس حملے کے جواب میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے یوکرین کے 162 سے زیادہ ڈرون کو مار گرایا ہے۔ یہ دعویٰ روس کے دفاعی محکمے نے حملے کے اگلے ہی دن کیا۔ اس خبر کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے درمیان جنگ کی شدت دوبارہ بڑھ گئی ہے۔
یوکرین کا ڈرون حملہ اور روس کا جواب
یوکرین نے روس کے کئی شہروں اور فوجی اڈوں کو نشانہ بناتے ہوئے ڈرون حملے کیے۔ خاص کر روس کے ائیر بیس پر حملہ کر کے 41 طیاروں کو نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا گیا۔ یہ حملہ آپریشن سپائیڈر ویب کے تحت انجام دیا گیا۔ اس کے بعد روس نے سکیورٹی انتظامات کو بہتر کیا اور 1 جون کی رات 8:10 بجے سے 2 جون کی صبح 2 بجے تک چلنے والے اس حملے میں 162 ڈرون کو مار گرایا جانے کا دعویٰ کیا۔
روس کے دفاعی محکمے کے مطابق، روس کے مختلف علاقوں میں کئی یو اے وی (Unmanned Aerial Vehicles) کو روکا اور تباہ کیا گیا۔ ان میں کورسک علاقے میں 57 ڈرون، بیلگورود میں 31، لیپٹسک میں 27، وورونیش میں 16، بریانسک میں 11، ریازان میں 11، اورئول میں 6، کریمیا میں 2 اور تامبوف میں 1 ڈرون شامل ہیں۔ یہ اعداد و شمار روس کے ایئر ڈیفنس سسٹم کی کارکردگی کو ظاہر کرتے ہیں، جس نے ان ڈرون حملوں کو روکنے میں کامیابی حاصل کی۔
روس کے ائیر بیس پر حملہ، کتنی ہانی ہوئی؟
روس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ یوکرین کے ڈرون حملوں میں ملک کے پانچ فوجی ائیر بیسز کو نقصان پہنچا ہے۔ تاہم، یہ واضح نہیں کیا گیا کہ ان حملوں میں کتنے طیارے مکمل طور پر تباہ ہوئے یا ناکارہ ہوئے۔ روس نے صرف اتنا کہا کہ کئی طیارے نقصان پہنچے ہیں۔ اس حملے سے روس کی فوجی صلاحیتوں پر سوال اٹھ رہے ہیں اور دونوں اطراف سے بیان بازی تیز ہو رہی ہے۔
جنگ کی تیسری سالگرہ اور امن مذاکرات کی کوششیں
روس اور یوکرین کے درمیان یہ جنگ تین سال سے بھی زیادہ عرصے سے جاری ہے۔ اس کشمکش میں دونوں ممالک نے بھاری نقصان اٹھایا ہے۔ جنگ کے درمیان حال ہی میں امن مذاکرات کو لے کر بھی کوششیں ہو رہی ہیں۔ یوکرین کے وفد نے استنبول میں روس کے ساتھ مذاکرات کیلئے 2 جون کی دوپہر کو ملاقات کا منصوبہ بنایا ہے۔ یہ مذاکرات جنگ کو ختم کرنے اور مستقل امن قائم کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے۔