عام آدمی پارٹی (AAP) کی رہنما آتشی نے ایک بار پھر بی جے پی سرکار کو گھیرتے ہوئے دہلی کے مڈل کلاس سے جڑے مسائل کو زوردار انداز میں اٹھایا ہے۔ آتشی نے کہا کہ، بی جے پی سرکار نے گزشتہ 6 مہینوں میں دہلی کی عام جنتا، خصوصاً مڈل کلاس کو پریشان کرنے کا کوئی موقع نہیں چھوڑا۔
نئی دہلی: دہلی میں پرانی گاڑیوں پر لگے پابندی کو لے کر اب سیاست تیز ہو گئی ہے۔ عام آدمی پارٹی (AAP) کی سینئر رہنما اور دہلی سرکار کی وزیر آتشی مارلینا نے ایک بار پھر بھارتیہ جنتا پارٹی (BJP) پر نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی سرکار نے مڈل کلاس کو پریشان کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ہے — پہلے بجلی، پھر پانی اور اب گاڑیوں کو لے کر تغلقی فرمان سنا دیا گیا ہے۔
گاڑیوں کے مسئلے پر 'فراڈ' کا الزام
آتشی نے پریس کانفرنس میں کہا، بی جے پی نے 10 سال پرانی ڈیزل اور 15 سال پرانی پٹرول/سی این جی گاڑیوں کو بین کرنے کا فیصلہ بغیر سوچے سمجھے کیا۔ اس میں گاڑیوں کی اصل حالت کو نظر انداز کر دیا گیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ جب جنتا نے مخالفت کی، تو دہلی بی جے پی نے کمیشن فار ائیر کوالٹی مینجمنٹ (CAQM) کو ایک خط لکھ دیا — جو ان کے مطابق "ایک فراڈ تھا"۔ اب بی جے پی کہہ رہی ہے کہ وہ سپریم کورٹ جائیں گے، لیکن انہیں پہلے سے ہی پتہ ہے کہ یہ کیس وہیں خارج ہو جائے گا اور پھر وہ کہیں گے کہ "کورٹ کا حکم تھا۔
مانگ: لائیں قانون، اپوزیشن دے گی ساتھ
آتشی نے بی جے پی سے مانگ کی ہے کہ وہ اس مسئلے پر ایک واضح قانون یا آرڈیننس لے کر آئے، جس سے جنتا کو راحت مل سکے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی اس پر قانون لاتی ہے، تو اپوزیشن بھی تعاون کرے گی، لیکن یہ جھوٹے وعدے اور ڈرامہ بازی بند ہونی چاہیے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی سرکار اب تک پالیسیوں کو لے کر سنجیدہ نہیں رہی ہے اور پرانے گاڑیوں کو سڑکوں سے ہٹانے کے عمل کو ’تغلقی فرمان‘ کی طرح لاگو کر رہی ہے۔
دہلی میں ہوا آلودگی کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے سرکار نے یکم جولائی 2025 سے 10 سال پرانی ڈیزل اور 15 سال پرانی پٹرول/سی این جی گاڑیوں کو پٹرول پمپوں پر ایندھن نہ دینے کی پالیسی لاگو کرنے کا اعلان کیا تھا۔ اس پالیسی کا مقصد راجدھانی میں تیزی سے بڑھ رہے 55 سے 62 لاکھ پرانے گاڑیوں سے ہونے والی آلودگی کو کم کرنا تھا۔ لیکن تکنیکی رکاوٹوں، جیسے کہ ANPR کیمروں کی خرابی اور ریئل ٹائم ڈیٹا سنک کی کمی کے سبب، اسے 3 جولائی کو واپس لے لیا گیا۔ اب یہ پالیسی یکم نومبر 2025 تک ملتوی کر دی گئی ہے، اور اس پر نظر ثانی جاری ہے۔
بیوہ پنشن پر بھی بی جے پی کو گھیر لیا
گاڑیوں کے مسئلے کے ساتھ ہی آتشی نے بیوہ پنشن گھوٹالے پر بھی بی جے پی کو کٹہرے میں کھڑا کیا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پہلے ہی 25,000 بیواؤں کی پنشن کاٹ چکی ہے اور اب 60,000 اور خواتین کی پنشن کاٹنے کی تیاری میں ہے۔ یہ وہ خواتین ہیں جو بالکل بے سہارا ہیں، ان کے پاس آنے جانے تک کے پیسے نہیں ہوتے۔ انہوں نے بی جے پی پر غریب مخالف پالیسیاں اپنانے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ اب صاف ہو چکا ہے کہ بی جے پی کا چہرہ جنتا مخالف ہے۔