Pune

عباس انصاری: ہیٹ اسپیچ کیس میں مجرم قرار

عباس انصاری: ہیٹ اسپیچ کیس میں مجرم قرار

ہیٹ اسپیچ کیس میں مو ضلع کے ممبرِ اسمبلی عباس انصاری کو مجرم قرار دے دیا گیا۔ 2022 کے انتخابی مہم میں دیے گئے اشتعال انگیز خطاب پر عدالت کا فیصلہ آیا ہے۔ اب سزا کا اعلان چند ہی دیر میں ہوگا۔

ہیٹ اسپیچ کیس: اتر پردیش کی سیاست میں ایک بار پھر بڑا موڑ آیا ہے۔ مو ضلع سے ممبرِ اسمبلی اور مختار انصاری کے بیٹے عباس انصاری کو ہیٹ اسپیچ کے معاملے میں مجرم قرار دے دیا گیا ہے۔ یہ معاملہ سال 2022 کے اسمبلی انتخابات کے دوران دیے گئے اشتعال انگیز خطاب سے جڑا ہوا ہے۔ عباس انصاری نے ایک جلسے کے دوران کھلے عام افسران کو دھمکی دی تھی کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ ان پر کارروائی کریں گے۔ 

اس بیان کے بعد تنازعہ کھڑا ہو گیا تھا، اور اب عدالت نے انہیں مجرم قرار دے دیا ہے۔ تھوڑی دیر میں مو کی ایم پی-ایم ایل اے عدالت اس معاملے میں سزا کا اعلان بھی کرنے والی ہے۔ اس فیصلے سے عباس انصاری کے سیاسی کیریئر پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔

پورا معاملہ کیا تھا؟ 

عباس انصاری کا یہ متنازعہ بیان 3 مارچ 2022 کواتر پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران آیا تھا۔ مو کے پھاڑ پور میدان میں منعقدہ ایک جلسے میں عباس نے کہا تھا کہ اگر ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو وہ افسران سے حساب کتاب کریں گے۔ انہوں نے جلسے سے افسران کو کھلے عام دھمکی دی تھی کہ وہ انہیں ’’دیکھ لیں گے‘‘۔ ان کے اس بیان کے بعد سیاسی راہداریوں میں ہلچل مچ گئی تھی۔ اس وقت کے سب انسپکٹر گنگا رام بند نے اس معاملے میں مو کوٹوالی میں ایف آئی آر درج کروائی تھی۔

کس کس دفعہ میں کیس درج ہوا تھا؟

عباس انصاری پر بھارتی جزائی قانون (IPC) کی کئی سنگین دفعات میں کیس درج کیا گیا تھا۔ ان میں شامل تھیں:

  • دفعہ 506 (جرم دھمکی)
  • دفعہ 171F (انتخابات میں غلط اثر ڈالنا)
  • دفعہ 186 (سرکاری کام میں رکاوٹ ڈالنا)
  • دفعہ 189 (سرکاری ملازم کو ڈرانا)
  • دفعہ 153A (دو فرقوں میں نفرت پھیلانا)
  • دفعہ 120B (جرم سازش کرنا)

ان دفعات کے تحت معاملہ مو کے چیف جج مجسٹریٹ (CJM) ڈاکٹر کے پی سنگھ کی عدالت میں چل رہا تھا۔ عدالت نے تمام فریقوں کی دلیلیں سننے کے بعد عباس انصاری کو مجرم قرار دے دیا ہے۔ اب عدالت جلد ہی ان کی سزا کا اعلان کرنے والی ہے۔

کیا اب عباس انصاری کی اسمبلی کی ممبر شپ جاسکتی ہے؟

عباس انصاری اس وقت مو صدر سیٹ سے ممبرِ اسمبلی ہیں۔ اگر عدالت انہیں دو سال یا اس سے زیادہ کی سزا سنا دیتی ہے تو ان کی اسمبلی کی ممبر شپ خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ عوامی نمائندہ قانون کے تحت اگر کسی عوامی نمائندے کو دو سال یا اس سے زیادہ کی سزا ہوتی ہے تو اس کی ممبر شپ خود بخود ختم ہو جاتی ہے۔ ایسے میں عباس انصاری کے سیاسی کیریئر پر بڑا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ یہ فیصلہ ان کے مستقبل کے سیاسی سفر کو طے کر سکتا ہے۔

مختار انصاری کا خاندان پہلے سے ہی تنازعات میں کیوں رہا ہے؟

مختار انصاری اور ان کا خاندان طویل عرصے سے تنازعات میں رہا ہے۔ مختار انصاری خود مافیا کی شبیہہ کے رہنما مانے جاتے ہیں اور کئی سنگین جرائم کے ملزم رہے ہیں۔ عباس انصاری ان کے بیٹے ہیں اور انہوں نے اپنے والد کی سیاسی ورثہ کو آگے بڑھاتے ہوئے مو سیٹ سے ممبرِ اسمبلی کا انتخاب جیتا تھا۔ تاہم، اب اس ہیٹ اسپیچ کیس میں مجرم قرار دیے جانے کے بعد عباس کی سیاست پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔

Leave a comment