ایئر انڈیا حادثے کی ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ پائلٹ سمت سبھر وال نے جان بوجھ کر فیول سپلائی بند کر دی تھی۔ کاک پٹ ریکارڈنگ سے بھی اس کی تصدیق ہوئی ہے۔ حتمی رپورٹ کا انتظار ضروری ہے۔
Air India Crash: احمد آباد میں حال ہی میں پیش آنے والے ایئر انڈیا کے طیارے کے حادثے کے بارے میں اب ایک چونکا دینے والی اطلاع سامنے آئی ہے۔ ایئر کرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن بیورو (AAIB) کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق حادثے کی بنیادی وجہ پائلٹ کی غلطی ہو سکتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طیارے کے فیول سوئچ اچانک 'RUN' سے 'CUTOFF' پوزیشن میں چلے گئے جس سے دونوں انجن بند ہو گئے۔
وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ نے نئے پہلو کھولے
اس حادثے کے حوالے سے امریکی اخبار 'دی وال اسٹریٹ جرنل' نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بوئنگ 787 ڈریم لائنر اڑا رہے فرسٹ آفیسر سمت سبھر وال نے خود ہی فیول سپلائی بند کر دی تھی۔ یہ دعویٰ کاک پٹ وائس ریکارڈنگ کی بنیاد پر کیا گیا ہے۔ ریکارڈنگ میں صاف طور پر سنا گیا کہ کو-پائلٹ کلائیو کنڈر نے فیول سوئچ بند کرنے پر حیرانی کا اظہار کیا اور گھبراہٹ کے ساتھ پوچھا – “آپ نے فیول سوئچ کو CUTOFF پوزیشن میں کیوں کر دیا؟”
وائس ریکارڈنگ میں صاف ہوا مکالمہ
رپورٹ کے مطابق کلائیو کنڈر کی آواز میں گھبراہٹ تھی جبکہ کیپٹن سمت پرسکون دکھائی دیے۔ سمت سبھر وال ایئر انڈیا کے سینئر پائلٹ تھے جن کے پاس 15,638 گھنٹے کی پرواز کا تجربہ تھا جبکہ کو-پائلٹ کلائیو کنڈر کے پاس 3,403 گھنٹے کا تجربہ تھا۔ اس ریکارڈنگ نے اس حادثے کے تکنیکی پہلوؤں کے حوالے سے ایک نیا موڑ لایا ہے۔
AAIB کی ابتدائی رپورٹ
AAIB کی جانب سے 12 جولائی کو جاری کی گئی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں بتایا گیا کہ فیول سوئچ خود بخود RUN سے CUTOFF کی حالت میں آ گئے تھے جس سے دونوں انجن بند ہو گئے۔ یہ واقعہ ٹیک آف کے فوراً بعد پیش آیا تھا۔ حادثے کے بعد طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کی لیکن کنٹرول برقرار نہیں رکھ سکا۔
پائلٹ یونین نے تشویش کا اظہار کیا
ایئر انڈیا کے اس طیارے حادثے پر اب انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایئر لائن پائلٹس ایسوسی ایشن کے ساتھ ساتھ فیڈریشن آف انڈین پائلٹس (FIP) نے بھی تشویش ظاہر کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی رپورٹ کی بنیاد پر براہ راست پائلٹ کو ذمہ دار ٹھہرانا جلد بازی ہوگی۔ ساتھ ہی انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حتمی رپورٹ آنے سے پہلے کوئی ٹھوس نتیجہ نہیں نکالا جانا چاہیے۔
حکومت کا رد عمل
بھارت سرکار نے بھی اس رپورٹ پر رد عمل دیا ہے۔ شہری ہوا بازی کے وزیر کنجرپو رام موہن نائیڈو نے کہا کہ یہ صرف ایک ابتدائی رپورٹ ہے اور حتمی نتائج آنے تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچنا چاہیے۔ انہوں نے کہا – “ہمارے پائلٹ اور عملہ دنیا کے بہترین وسائل میں سے ہیں اور ہم ان کی فلاح و بہبود کا پورا خیال رکھتے ہیں۔ ہمیں ان کی لگن پر اعتماد ہے۔”
فیول سپلائی کا بند ہونا کیوں ہے سنگین معاملہ
پرواز کے دوران فیول سپلائی کا اچانک بند ہونا ایک انتہائی سنگین تکنیکی غلطی مانی جاتی ہے۔ عام طور پر ایسی صورتحال میں پورے عملے کو ایمرجنسی پروٹوکول پر عمل کرنا ہوتا ہے۔ کاک پٹ میں کسی بھی سوئچ کو تبدیل کرنے سے پہلے دونوں پائلٹوں کی رضامندی ضروری ہوتی ہے۔ لیکن اس معاملے میں رپورٹ بتاتی ہے کہ فیول سوئچ کو بغیر سابقہ رضامندی کے CUTOFF کیا گیا۔ یہی اس حادثے کی جڑ مانی جا رہی ہے۔
کیا کہتی ہیں حفاظتی تدابیر
بوئنگ 787 جیسے جدید طیارے میں آٹومیٹڈ سسٹم لگے ہوتے ہیں جو کسی بھی گڑبڑی یا انسانی غلطی کو فوراً ٹریک کرتے ہیں۔ اس واقعہ کے بعد طیارے نے ہنگامی لینڈنگ کی کوشش کی لیکن دونوں انجن بند ہونے کے باعث طیارہ کریش کر گیا۔ حفاظتی معیار کے مطابق ایسی چوک انتہائی سنگین مانی جاتی ہے۔