گجرات کے احمد آباد سے لندن جا رہی ایئر انڈیا کی مسافر پرواز ایک دردناک حادثے کا شکار ہو گئی۔ اس بھیانک کریش میں عملے کے ارکان سمیت کل 242 افراد سوار تھے، جن میں راجستھان کے 12 شہری بھی شامل تھے۔
احمد آباد ایئر انڈیا طیارہ حادثہ: احمد آباد میں پیش آنے والے دل دہلا دینے والے طیارہ حادثے نے نہ صرف ملک کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے، بلکہ کئی خاندانوں کی خوشیاں بھی ایک ہی لمحے میں اجاڑ دی ہیں۔ حادثے میں جان گنوانے والوں میں شامل تھیں خوشبو راج پوروہت، جو راجستھان کے جو دھپور ضلع کے اربہ گاؤں کی رہنے والی تھیں۔ ان کی زندگی کی یہ پہلی بین الاقوامی پرواز تھی، جو انہیں ان کے ڈاکٹر شوہر کے پاس لندن لے جا رہی تھی۔ لیکن تقدیر کو کچھ اور ہی منظور تھا، یہ سفر ان کی زندگی کی آخری پرواز ثابت ہوا۔
پانچ ماہ قبل ہوئی تھی خوشبو کی شادی
خوشبو راج پوروہت کی شادی محض پانچ ماہ قبل ہی ایک لندن میں کام کرنے والے ڈاکٹر سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد دونوں نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ خوشبو بھارت میں اپنے ویزے اور پاسپورٹ سے جڑی رسمیات کو پورا کرنے کے بعد لندن جا کر شوہر کے ساتھ زندگی کی نئی شروعات کریں گی۔ گزشتہ ہفتے ہی ان کا پاسپورٹ آیا تھا، اور جیسے ہی ساری کارروائی مکمل ہوئی، انہوں نے ایئر انڈیا کی پرواز سے لندن جانے کا فیصلہ کیا۔
آخری وداع کا وہ جذباتی منظر
سفر سے پہلے جب خوشبو اپنے میکے سے وداع ہو رہی تھیں، تو ہر کسی کی آنکھیں نم تھیں، لیکن کسی کو یہ احساس نہیں تھا کہ یہ ایک بیٹی کی آخری وداع بن جائے گی۔ گھر کے آنگن میں اپنے والدین اور بھائی بہنوں سے لپٹ کر روتی ہوئی خوشبو کی ویڈیو اب سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے، جسے دیکھ کر ہر آنکھ نم ہو جاتی ہے۔
پرواز نمبر AI-141 جو احمد آباد سے لندن کے لیے روانہ ہوئی تھی، ٹیک آف کے کچھ دیر بعد تکنیکی خرابی کی وجہ سے کریش ہو گئی۔ اس پرواز میں کل 242 مسافر سوار تھے، جن میں 12 افراد راجستھان سے تھے۔ جیسے ہی حادثے کی خبر میڈیا میں آئی، راج پوروہت خاندان کی سانسوں نے دم لینا چھوڑ دیا۔
سب سے پہلے اطلاع ملی کہ حادثہ ہلکا ہے اور کسی کو کوئی شدید چوٹ نہیں آئی ہے۔ اس امید میں خوشبو کے جیٹھ شاکتی سنگھ راج پوروہت اور خاندان والے مسلسل رابطہ کرنے کی کوشش کرتے رہے۔ لیکن جب ایئر انڈیا اور گجرات انتظامیہ کی جانب سے تصدیق ہوئی کہ خوشبو کا نام متوفین کی فہرست میں ہے، تو پورے خاندان پر غم کا پہاڑ ٹوٹ پڑا۔
پر جین پہنچے احمد آباد
خوشبو کی موت کی اطلاع ملتے ہی ان کے والدین، بھائی اور دیگر رشتے دار احمد آباد پہنچ گئے ہیں۔ ایئر پورٹ حکام نے متوفین کی شناخت کے لیے خاندان والوں کو بلایا ہے۔ وہیں، گاؤں اربہ میں ماتم پھیلا ہوا ہے۔ گھر گھر سے رونے کی آوازیں آ رہی ہیں، اور ہر شخص یہی کہہ رہا ہے کہ اتنی خوبصورت اور معصوم لڑکی کی کیا غلطی تھی؟
خوشبو کے سسرال جو دھپور کے کھرہ بیرا گاؤں میں بھی ماتمی سناٹا چھایا ہوا ہے۔ وہاں بھی لوگ ابھی اس حادثے پر یقین نہیں کر پا رہے ہیں۔ بہو کے بیرون ملک جانے کی تیاریاں مکمل کی جا چکی تھیں، اور گھر میں جوش و خروش کا ماحول تھا۔ اب وہی گھر غمگین ہو چکا ہے۔