Pune

اخلیش یادو کا لکھنؤ میں بی جے پی پر زبردست حملہ، اوم پرکاش راج بھر پر طنز

اخلیش یادو کا لکھنؤ میں بی جے پی پر زبردست حملہ، اوم پرکاش راج بھر پر طنز

اخلیش یادو نے لکھنؤ میں بی جے پی پر نشانہ سادھا۔ او پی راج بھر کو 'او پی رات بھر' کہہ کر طنز کیا اور گورکھپور-ماتھورا کو بی جے پی کی اگلی ہار بتایا۔ اسکول ضم اور جعلی ووٹنگ پر بھی سوال اٹھائے۔

یو پی نیوز: لکھنؤ میں پریس کانفرنس کے دوران سماج وادی پارٹی کے سربراہ اخلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر خوب حملہ کیا۔ انہوں نے سُہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی کے رہنما اور وزیر اوم پرکاش راج بھر کو 'او پی رات بھر' بتاتے ہوئے ان پر اتحاد بدلنے کی عادت کا الزام لگایا۔ اخلیش نے گورکھپور اور متھرا کو بی جے پی کی اگلی ہار کی زمین بتایا۔ اس کے علاوہ انہوں نے اسکول ضم، ووٹر لسٹ کی گڑبڑی اور ادھوری پروجیکٹوں کو لے کر بھی سرکار پر کئی سوال اٹھائے۔

پریس کانفرنس میں اخلیش یادو کا بی جے پی پر حملہ

لکھنؤ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اخلیش یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تلخ الفاظ میں نشانہ سادھا۔ انہوں نے کہا کہ اب ایودھیا، پریاگ راج اور بنارس کے بعد متھرا اور گورکھپور کی باری ہے۔ بی جے پی کو اب ہار کے لیے تیار رہنا چاہیے۔

اخلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی نے اپنے ہی گڑھ میں ہار کا سامنا کیا ہے۔ ایودھیا اور پریاگ راج جیسی جگہوں پر پارٹی کو کراری شکست ملی ہے جبکہ بنارس میں کسی طرح سیٹ بچائی جا سکی۔ انہوں نے کہا – “اب اگلا نمبر متھرا اور گورکھپور کا ہے۔”

اوم پرکاش راج بھر کو بتایا 'او پی رات بھر'

پریس کانفرنس کے دوران اخلیش یادو نے سُہیلدیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر کو لے کر بھی تلخ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ او پی راج بھر کا اصلی نام 'او پی رات بھر' ہونا چاہیے کیونکہ وہ رات بھر اتحاد بدلنے کے بارے میں سوچتے ہیں۔

'ورثہ کوریڈور' بن جائے گا گورکھپور

اخلیش یادو نے گورکھپور کو لے کر بڑا بیان دیتے ہوئے کہا کہ وہاں کے لوگ اگر منہ کھول دیں اور سچائی اجاگر کر دیں تو 'ورثہ کوریڈور' کی جگہ 'حراست کوریڈور' بنوانا پڑے گا۔ یہ تبصرہ سرکار کے اندر چل رہی مبینہ گڑبڑیوں اور بدعنوانی کی جانب اشارہ کرتا ہے۔

انہوں نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ کوئی وزیر اعلیٰ اپنے آبائی ضلع (گورکھپور) میں جتنی بار گئے ہیں، اتنی بار کوئی اور وزیر اعلیٰ نہیں گیا ہوگا۔ ان کا اشارہ اس بات کی طرف تھا کہ وزیر اعلیٰ صرف اپنے علاقے کے وکاس پر دھیان دیتے ہیں جبکہ ریاست کے دیگر حصوں کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔

اسکول ضم کرنے کی آڑ میں سازش کا الزام

اتر پردیش میں چل رہے اسکول ضم (School Merger) کے معاملے پر اخلیش یادو نے سرکار کی منشا پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار جان بوجھ کر ان اسکولوں کو ضم کر رہی ہے جہاں بی جے پی کو انتخابات میں ہار کا سامنا کرنا پڑا۔

اخلیش نے الزام لگایا کہ یہ صرف تعلیم کے خلاف سازش نہیں ہے، بلکہ یہ ووٹنگ کو متاثر کرنے کا ایک منصوبہ بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ “ان کا مقصد صاف ہے – وہ چاہتے ہیں کہ بچوں کو اسکول بھیجنے میں دقت ہو تاکہ لوگ ووٹ ڈالنے کے لیے باہر نہ جا سکیں۔”

بھگوان رام کی ذات اجاگر کرنے پر بی جے پی کو گھیرا

اخلیش یادو نے بی جے پی پر ذات پات کی سیاست کرنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ یہ وہی پارٹی ہے جس نے بھگوان رام کی ذات اجاگر کرنے کا کام کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب دھرم اور آستھا کی علامتوں کو ذات میں بانٹا جائے گا، تو سماج میں عدم توازن پیدا ہوگا۔

ووٹر لسٹ میں گڑبڑی

بہار الیکشن اور ووٹر لسٹ کی تصدیق سے جڑے معاملات پر بھی اخلیش یادو نے بی جے پی پر بڑا الزام لگایا۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی الیکشن کمیشن سے مل کر ہر الیکشن میں نیا ہتھکنڈا اپناتی ہے۔ حال ہی میں ہوئے ضمنی انتخابات میں بھی یہی دیکھنے کو ملا۔

Leave a comment