امریکہ چین ٹیرف وار سے عالمی مارکیٹ میں بھاری گراوٹ، GIFT نِفٹی 1006 پوائنٹس ٹوٹا۔ ہندوستانی مارکیٹ میں آج بڑی گراوٹ اور گیپ ڈاؤن اوپننگ کے اشارے۔
اسٹاک مارکیٹ ٹوڈے: ہندوستانی شیئر مارکیٹ کی ابتداء آج بڑی گراوٹ کے ساتھ ہو سکتی ہے۔ GIFT نِفٹی فیوچرز صبح 7:36 بجے 1,006 پوائنٹس کی بھاری گراوٹ کے ساتھ 21,952 پر ٹریڈ کر رہا تھا، جو کہ پچھلے نِفٹی فیوچرز کلوز 22,958.15 سے کافی نیچے ہے۔ اس سے اشارہ ملتا ہے کہ ہندوستانی ایکویٹی مارکیٹ میں آج گیپ ڈاؤن اوپننگ ہو سکتی ہے۔
اس گراوٹ کے پیچھے کئی عالمی عوامل ہیں۔ امریکہ نے 180 سے زیادہ ممالک پر ٹیرف لاگو کر دیا ہے، جس کے جواب میں چین نے امریکی سامان پر 34% تک کا کاؤنٹر ٹیرف لگا دیا ہے۔ اس کے باعث گلوبل ٹریڈ وار کا خدشہ گہرا گیا ہے، جس سے مارکیٹ سینٹیمنٹ نیگیٹو ہو گیا ہے۔
اس کے علاوہ، غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کار (FPI) ہندوستانی مارکیٹ سے مسلسل پیسے نکال رہے ہیں۔ وہیں، آج سے RBI مالیاتی پالیسی کمیٹی کا اجلاس بھی شروع ہو رہا ہے، جس سے سرمایہ کاروں میں عدم یقینی مزید بڑھ گئی ہے۔
ایشیائی اور امریکی مارکیٹوں میں بڑی گراوٹ
عالمی مارکیٹ میں بھاری گراوٹ کا ماحول بنا ہوا ہے۔ جاپان کا نکی انڈیکس 8% اور ٹاپکس انڈیکس 8.6% تک گر گیا۔ بھاری گراوٹ کی وجہ سے جاپانی فیوچرز ٹریڈنگ کو عارضی طور پر روکا گیا کیونکہ سرکٹ بریکر ایکٹیویٹ ہو گیا۔
جنوبی کوریا کا KOSPI انڈیکس 4.3% اور KOSDAQ 3.4% تک ٹوٹا۔ آسٹریلیا کا ASX 200 بھی 6% گر گیا اور اب یہ کرکشن زون میں پہنچ چکا ہے۔
امریکہ میں ڈاؤ جونز فیوچرز 979 پوائنٹس گر کر 2.5% نیچے ٹریڈ کر رہا ہے۔ وہیں، S&P 500 میں 2.9% اور ناسڈیک 100 میں 3.9% کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ کرڈ آئل کی قیمتیں بھی گر کر $60 فی بیرل سے نیچے آ گئی ہیں — WTI کرڈ اب $59.74 پر ٹریڈ کر رہا ہے، جو اپریل 2021 کے بعد کا سب سے نچلا سطح ہے۔
ہندوستانی مارکیٹ پہلے ہی دباؤ میں
پچھلے ہفتے جمعہ کو سنسیکس میں 930.67 پوائنٹس کی گراوٹ ریکارڈ کی گئی تھی اور یہ 1.22% ٹوٹ کر 75,364.69 پر بند ہوا تھا۔ وہیں نِفٹی 50 میں 345.65 پوائنٹس کی گراوٹ رہی اور یہ 1.49% گر کر 22,904.45 پر کلوز ہوا تھا۔
تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ اگر عالمی حالات مزید بگڑتے ہیں تو ہندوستانی مارکیٹ مزید دباؤ میں آ سکتی ہے۔
RBI MPC اجلاس سے امیدیں اور تشویش
آج سے شروع ہو رہے RBI کے مالیاتی پالیسی کمیٹی کے اجلاس پر بھی مارکیٹ کی نظر رہے گی۔ امید ہے کہ ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹ کی کمی کی جا سکتی ہے، اگرچہ کچھ ایکسپرٹس اس سے زیادہ کمی کی بھی امکان ظاہر کر رہے ہیں۔
اجلاس میں لیکویڈیٹی کو لے کر فیصلے لیے جا سکتے ہیں جس سے بینکنگ سیکٹر کو سپورٹ ملے اور شرح سود میں آسانی سے تبدیلی آ سکے۔ RBI پہلے ہی اس موضوع پر کئی بینکوں سے بات چیت کر چکا ہے۔