Columbus

امریکہ کا ایران کے ایٹمی مراکز پر حملہ: اسرائیل کی تعریف

امریکہ کا ایران کے ایٹمی مراکز پر حملہ: اسرائیل کی تعریف

امریکہ نے ایران کے تین ایٹمی ٹھکانوں پر حملہ کیا۔ اسرائیل نے اس کارروائی کی تعریف کی اور ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔ نتن یاہو نے کہا، امریکہ نے دنیا کو خطرے سے بچایا۔

ٹرمپ ائرسٹرائک: ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری تناؤ کے دوران امریکہ نے فوجی کارروائی کرتے ہوئے ایران کے تین اہم ایٹمی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔ امریکی فوج نے فورڈو، نطنز اور اصفہان جیسے حکمت عملی کے ٹھکانوں پر حملے کیے ہیں۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حملے کو کامیاب قرار دیتے ہوئے کہا کہ فوج نے مشن کو مکمل طور پر محفوظ اور منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا۔

اسرائیلی وزیر اعظم کا امریکہ کا شکریہ

اس فوجی کارروائی کے بعد اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نتن یاہو نے امریکہ اور صدر ٹرمپ کا کھلے عام شکریہ ادا کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ جب بات عالمی سلامتی کی ہو تو وہ پیچھے نہیں ہٹتا۔ نتن یاہو نے ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے دنیا کے سب سے خطرناک نظام اور ہتھیاروں کے خلاف فیصلہ کن قدم اٹھایا ہے۔

نتن یاہو نے بتایا۔ امریکہ ہے بے مثال

وزیر اعظم نتن یاہو نے اس کارروائی کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے وہ کر دکھایا جو اس زمین پر کوئی اور ملک نہیں کر سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ میں درج ہوگا کہ صدر ٹرمپ نے وقت پر دنیا کو ایک بڑے خطرے سے بچانے کے لیے بہادرانہ قدم اٹھایا۔ نتن یاہو نے اس پورے آپریشن کے لیے امریکی فوج اور انتظامیہ کو مبارکباد دی۔

آپریشن رائزنگ لائن کی کامیابی

اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ آپریشن رائزنگ لائن کے تحت اسرائیل نے پہلے ہی کئی اہم کام کیے تھے، لیکن امریکہ کی جانب سے کی گئی یہ کارروائی عالمی سطح پر فیصلہ کن ثابت ہوگی۔ ان کا ماننا ہے کہ اس حملے سے ایران کی ایٹمی صلاحیت کو شدید نقصان پہنچا ہے اور اس سے خطے میں امن بحال ہونے کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔

ٹرمپ نے کہا۔ اب امن کا وقت ہے

امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوجی کارروائی کے بعد فوج کی واپسی کی تصدیق کی اور اپنے فوجیوں کو ’’مہان امریکی جنگجو‘‘ کہتے ہوئے مبارکباد دی۔ ٹرمپ نے کہا کہ ہماری فوج نے جو کیا وہ کوئی اور ملک نہیں کر سکتا تھا۔ اب وقت آگیا ہے کہ دنیا امن کی طرف بڑھے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایران کو یہ سمجھنا ہوگا کہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اب مزید برداشت نہیں کی جائے گی۔

ایران کے ردعمل کا انتظار

امریکی حملے کے بعد اب ایران کے ردعمل کا انتظار کیا جا رہا ہے۔ ایرانی حکام نے اس پر کوئی سرکاری بیان جاری نہیں کیا ہے، لیکن اس سے قبل وہ اپنے ایٹمی پروگرام کو ’’امن پسندانہ‘‘ بتاتے رہے ہیں۔ ایران پہلے بھی کہہ چکا ہے کہ وہ کسی بھی غیر ملکی حملے کا جواب دینے کے قابل ہے۔ ایسے میں آنے والے دنوں میں تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔

Leave a comment