Pune

امریکہ کا ’ڈومز ڈے‘ طیارہ واشنگٹن میں اترا، ایران اسرائیل تناؤ میں اضافہ

امریکہ کا ’ڈومز ڈے‘ طیارہ واشنگٹن میں اترا، ایران اسرائیل تناؤ میں اضافہ

ایران اسرائیل تناؤ کے درمیان امریکہ کا ڈومز ڈے پلین E-4B نائٹ واچ واشنگٹن میں اترا۔ اس طیارے کا استعمال صرف انتہائی حساس حالات میں ہوتا ہے۔ اس سے عالمی فوجی چوکسی کے اشارے ملے ہیں۔

اسرائیل ایران جنگ: ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تناؤ کے درمیان امریکہ کا انتہائی حساس ’ڈومز ڈے پلین‘ E-4B "نائٹ واچ" واشنگٹن ڈی سی کے قریب جوائنٹ بیس اینڈریوز پر اترا ہے۔ یہ وہی طیارہ ہے جس کا استعمال امریکہ کسی جوہری جنگ یا عالمی بحران کی صورت میں کرتا ہے۔ اس کی پرواز اور مقام نے بین الاقوامی تجزیہ کاروں کو چونکا دیا ہے۔ اسے امریکی دفاعی نظام کی ایک ممکنہ سرگرمی کے اشارے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

کیا ہے ’ڈومز ڈے پلین‘؟

E-4B "نائٹ واچ" طیارے کو امریکہ کا نیشنل ایئر بورن آپریشنز سینٹر (NAOC) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ طیارہ خاص طور پر ان حالات میں استعمال کیا جاتا ہے جب امریکہ کو جوہری جنگ، عالمی ایمرجنسی یا اعلیٰ سطح کے فوجی خطرے کا خدشہ ہو۔

یہ طیارہ Boeing 747-200 پر مبنی ہے اور اس میں جدید ترین مواصلاتی نظام لگے ہوتے ہیں۔ یہ طیارہ ہوا میں ہی ایندھن بھر سکتا ہے اور جوہری حملے یا الیکٹرو میگنیٹک پلس (EMP) جیسے خطرات اسے متاثر نہیں کر سکتے۔ اس کی تعمیر اس طرح کی گئی ہے کہ ایمرجنسی کی صورت میں صدر، دفاعی سیکریٹری اور فوجی قیادت محفوظ مقام سے ملک کا انتظام چلاسکیں۔

واشنگٹن میں اچانک لینڈنگ نے کیوں تشویش میں اضافہ کیا؟

منگل کی دیر رات یہ طیارہ لوزیانا میں واقع بارکسڈیل ایئر فورس بیس سے پرواز بھرتے ہوئے ایک غیر معمولی راستے سے واشنگٹن ڈی سی کے قریب واقع جوائنٹ بیس اینڈریوز پر اترا۔ اس کے راستے میں ورجینیا شامل تھا، جو عام نہیں سمجھا جا رہا۔ اس کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے کہ اس طیارے میں کون موجود تھا، لیکن اس کی پرواز نے فوجی اور بین الاقوامی تجزیہ کاروں کو متنبہ کر دیا ہے۔

ایران اسرائیل کے درمیان کیوں تناؤ بڑھا؟

گزشتہ چند ہفتوں سے مشرق وسطیٰ میں تناؤ اپنے عروج پر ہے۔ اسرائیل نے ایران پر کئی میزائل حملے کیے ہیں اور اس خطے میں فوجی تصادم کی صورتحال بن گئی ہے۔ ایران کی جانب سے بھی جوابی کارروائی کی امکانات ظاہر کی جا رہی ہیں۔ اس تناظر میں امریکہ نے اپنے جنگی جہاز اور F-16 لڑاکا طیارے پہلے ہی تعینات کر دیے ہیں۔

کیسے کام کرتا ہے E-4B "نائٹ واچ"؟

E-4B طیارے میں ایسی ٹیکنالوجیز شامل ہیں جو اسے کسی بھی صورتحال میں مواصلات اور آپریشن جاری رکھنے کے قابل بناتی ہیں۔ اس میں خاص سیٹلائٹ لنک، ریڈیو فریکوئینسی سسٹم، اور گراؤنڈ کنٹرول سے براہ راست رابطہ قائم رکھنے کی سہولت ہے۔ یہ طیارہ 12 گھنٹے سے زیادہ وقت تک بغیر لینڈ کیے اڑ سکتا ہے اور ہوا میں ہی ایندھن بھر سکتا ہے۔ اس کی سب سے بڑی خصوصیت یہ ہے کہ یہ کسی بھی قسم کے جوہری حملے یا EMP سے محفوظ رہتا ہے۔ اسی وجہ سے اسے ’ڈومز ڈے پلین‘ کہا جاتا ہے۔

Leave a comment