امریکہ میں 17 سالہ نکیتا کاساپ نے ٹرمپ کے قتل کی سازش کے لیے پیسے جمع کرنے کی غرض سے اپنے والدین کا قتل کر دیا، پولیس کو چونکانے والے شواہد ملے۔
USA کرائم نیوز (14 اپریل 2025) – امریکہ کے وسکونسن سے ایک سنگین واقعہ سامنے آیا ہے۔ 17 سالہ نکیتا کاساپ کو امریکی پولیس نے اپنے والدین کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔ چونکانے والی بات یہ ہے کہ اس نے یہ سنگین جرم صرف اس لیے کیا کیونکہ اسے امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قتل کے لیے پیسوں کی ضرورت تھی۔
قتل اور دہشت گردی کی تیاری
11 فروری 2025 کو نکیتا نے اپنی والدہ ٹاٹینا کاساپ اور سوتیلے والد ڈونلڈ میئر کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس کے بعد اس نے دونوں کی لاشیں چھپا دیں۔ پولیس کو شروع میں اس کی گرفتاری چوری ہوئی SUV اور غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے معاملے میں کرنی پڑی۔ مگر جب تحقیقات آگے بڑھی تو ایک بڑے سازش کا انکشاف ہوا۔
نکیتا کے خلاف 9 سنگین الزامات
واوکیشا کاؤنٹی کورٹ کے مطابق، نکیتا پر کل 9 جرائم پیشہ الزامات عائد کیے گئے ہیں، جن میں قتل، لاشیں چھپانا اور سابق صدر ٹرمپ کے قتل کی منصوبہ بندی شامل ہے۔ پولیس کو اس کے فون اور دستاویزات سے آرڈر آف نائن اینگلز جیسے خطرناک نازی متاثرہ نیٹ ورک سے منسلک شواہد بھی ملے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق، وہ بم بنانا سیکھ رہا تھا اور اس نے ٹرمپ کے قتل کی کئی بار منصوبہ بندی کی تھی۔
چونکانے والے شواہد اور دوست کی گواہی
نکیتا کے پاس سے پولیس کو دہشت گردی کی سرگرمیوں سے متعلق ایک خط، تشدد آمیز تصاویر اور ٹرمپ کو مارنے کی تفصیلی منصوبہ بندی ملی۔ وہیں اس کے ایک اسکول فرینڈ نے شیریف کو بتایا کہ نکیتا اپنے والدین کو مارنے کی سازش پہلے سے رچ رہا تھا اور کسی ایسے دوست کی تلاش میں تھا جس کے پاس بندوق ہو۔
گلوبل سیکیورٹی کے لیے خطرہ
یہ کیس صرف گھریلو قتل کا نہیں، بلکہ نیشنل سیکیورٹی تھریٹ کا معاملہ بن گیا ہے۔ امریکی تحقیقاتی ایجنسیاں اب یہ جاننے میں مصروف ہیں کہ کیا نکیتا کا تعلق کسی بین الاقوامی دہشت گرد نیٹ ورک سے بھی ہے۔