Columbus

جیک ما کا اینٹ گروپ پی ٹی ایم سے مکمل طور پر دستبردار

جیک ما کا اینٹ گروپ پی ٹی ایم سے مکمل طور پر دستبردار

پی ٹی ایم کی بنیادی کمپنی ون 97 کمیونیکیشنز سے جیک ما کی قیادت میں اینٹ گروپ مکمل طور پر دستبردار ہو گیا ہے۔ کمپنی نے اپنے پاس موجود باقی 5.84 فیصد حصص بھی فروخت کر دیے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق، اینٹ گروپ نے یہ حصص تقریباً 3,803 کروڑ روپے میں فروخت کیے ہیں۔ اس فروخت کے بعد پی ٹی ایم کے حصص میں تقریباً 2 فیصد کی کمی واقع ہوئی اور یہ 1,056.30 روپے تک پہنچ گیا ہے۔

کتنے روپے میں حصص فروخت ہوئے؟

پی ٹی آئی-بھاشا کی جانب سے دیکھے گئے ریکارڈ کے مطابق، اینٹ گروپ نے اپنے 3.73 کروڑ حصص ایک حصص کو 1,020 روپے کے حساب سے فروخت کیا ہے۔ یہ پیر کے دن این ایس ای میں پی ٹی ایم حصص کی آخری قیمت سے 5.4 فیصد کم ہے۔ پیر کے دن پی ٹی ایم حصص کی آخری قیمت 1,078.20 روپے تھی۔ اس فروخت کے لیے گولڈمین سیکس (بھارت) سیکورٹیز اور سٹی گروپ گلوبل مارکیٹس انڈیا نے بُک رننگ لیڈ مینیجر کے طور پر کام کیا ہے۔

علی بابا اور اینٹ گروپ کی ابتدائی سرمایہ کاری

پی ٹی ایم میں سب سے پہلے سرمایہ کاری کرنے والی اہم کمپنیوں میں علی بابا اور اینٹ گروپ شامل ہیں۔ ان دونوں کمپنیوں نے 2015 سے پی ٹی ایم میں مجموعی طور پر 85.1 کروڑ امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کی ہے۔ 2021 میں کمپنی کے اسٹاک مارکیٹ میں فہرست ہونے کے بعد علی بابا اور اینٹ گروپ نے اپنے حصص کو آہستہ آہستہ کم کرنا شروع کر دیا تھا۔

پی ٹی ایم میں سب سے زیادہ حصص رکھنے والے فرد وجے شیکھر شرما

پی ٹی ایم کے بانی وجے شیکھر شرما اور ان کے اہل خانہ اب ون 97 کمیونیکیشنز کے سب سے بڑے حصص کے مالک ہیں۔ ان کی غیر ملکی یونٹ ریزیلنٹ ایسٹ مینیجمنٹ پی۔ وی۔ کے ذریعے کمپنی میں 19.31 فیصد حصص ہیں۔ ان حصص کی وجہ سے وجے شیکھر شرما کا حصہ اب کمپنی میں زیادہ بااثر سمجھا جا رہا ہے۔

مئی 2025 میں حصص فروخت ہوئے تھے

مئی 2025 میں اینٹ گروپ نے پی ٹی ایم میں موجود 2.55 کروڑ حصص، یعنی تقریباً 4 فیصد حصص فروخت کیے تھے۔ یہ فروخت تقریباً 2,103 کروڑ روپے میں ہوئی تھی۔ اس وقت بھی اسٹاک مارکیٹ میں ایک ہلچل دیکھنے میں آئی تھی، لیکن اب مکمل حصص فروخت ہونے کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں زیادہ تشویش پائی جا رہی ہے۔

ریزیلنٹ ایسٹ مینیجمنٹ پی۔ وی۔ کے بعد پی ٹی ایم میں دوسری سب سے بڑی سرمایہ کار ہانگ کانگ کی گھریلو ایکویٹی تنظیم سیف پارٹنرز ہے۔ جون 2025 تک سیف پارٹنرز کے دو معاون اداروں کے ذریعے پی ٹی ایم میں 15.34 فیصد حصص ہیں۔ اس کے علاوہ، کمپنی کے کچھ حصص عام لوگوں اور دیگر ادارہ جاتی سرمایہ کاروں کے پاس بھی موجود ہیں۔

حصص بازار میں ردعمل

جیسے ہی یہ خبر شائع ہوئی کہ جیک ما کے اینٹ گروپ نے پی ٹی ایم سے مکمل طور پر دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے، حصص بازار میں اس کا ردعمل دیکھنے کو ملا۔ کمپنی کے حصص منگل کے دن 2 فیصد کم ہو کر 1,056.30 روپے پر بند ہوئے تھے۔ اس فروخت نے سرمایہ کاروں میں کچھ تشویش پیدا کر دی ہے، لیکن قریبی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی ایم کی بنیاد اب بھی مضبوط ہے۔

کمپنی کا منافع پہلی بار مثبت ہوا ہے

پی ٹی ایم نے رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں (اپریل-جون 2025) اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس سہ ماہی میں کمپنی کو 122.5 کروڑ روپے کا خالص منافع ہوا ہے، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں کمپنی کو 840 کروڑ روپے کا نقصان ہوا تھا۔ پی ٹی ایم کی تاریخ میں پہلی بار کمپنی نے مربوط بنیادوں پر منافع حاصل کیا ہے۔

منافع کے علاوہ، کمپنی کی آمدنی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اپریل-جون 2025 سہ ماہی میں پی ٹی ایم کی مجموعی آمدنی 1,917.5 کروڑ روپے تھی، جو گزشتہ سال اسی سہ ماہی میں 1,501.6 کروڑ روپے تھی۔ یعنی، سالانہ بنیاد پر کمپنی کی آمدنی میں تقریباً 28 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

تکنیکی اور مالی لین دین کے شعبے میں اعتماد

پی ٹی ایم ملک کی ایک اہم فنٹیک کمپنی ہے، جس کا بنیادی کاروبار ڈیجیٹل مالی لین دین، صارف خدمات، تاجروں کے لیے مالی لین دین اور مالیاتی مصنوعات ہیں۔ کمپنی نے حال ہی میں اپنے پیمنٹ بینکنگ کے کام کو دوبارہ تشکیل دینے اور منافع بخش خدمات پر توجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔

علی بابا، اینٹ گروپ جیسے بڑے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے پی ٹی ایم سے مکمل طور پر دستبردار ہو جانے کی صورتحال میں سرمایہ کاروں کی نظریں اب وجے شیکھر شرما کی حکمت عملی اور قیادت پر مرکوز ہوں گی۔ کمپنی کے مستقبل کے کام اور ترقیاتی منصوبے یہ طے کریں گے کہ اسٹاک مارکیٹ میں پی ٹی ایم کی کارکردگی کیسی رہے گی۔

Leave a comment