Columbus

اشوک گہلوت اور راہل گاندھی کا الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے حق میں کام کرنے کا الزام

اشوک گہلوت اور راہل گاندھی کا الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے حق میں کام کرنے کا الزام

راجستھان کے سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے حق میں کام کرنے کا سنگین الزام لگایا ہے۔ وہیں، کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھی انتخابی عمل اور الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر سوالات اٹھائے ہیں، جس سے الیکشن کمیشن کو لے کر تنازعہ مزید تیز ہو گیا ہے۔

Rajasthan: سابق وزیر اعلی اشوک گہلوت نے الیکشن کمیشن پر بی جے پی کے حق میں کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ جمہوریت کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے الیکشن کمیشن کی ساکھ اتنی زیادہ تھی کہ دوسرے ممالک بھارت سے انتخابات کرانے کی تربیت لیتے تھے، لیکن آج عوام ہی اس پر شک کر رہی ہے۔ گہلوت نے کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی کے الیکشن کمیشن پر اٹھائے گئے سوالوں کی حمایت کی اور کہا کہ الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار اور شفاف بنے رہنا ہوگا۔

گہلوت نے الیکشن کمیشن کو جمہوریت کے لیے خطرہ قرار دیا

اشوک گہلوت نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم '‘ایکس’' پر اپنے بیان میں کہا کہ الیکشن کمیشن کی موجودہ صورتحال جمہوریت کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن نے بی جے پی کے غیر جمہوری کاموں کو فروغ دیا ہے، جس سے ملک کے سب سے اہم ادارے کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ گہلوت نے عوام سے بھی اپیل کی کہ وہ الیکشن کمیشن پر بھروسہ نہ کھوئیں اور اسے دوبارہ مضبوط بنانے کے لیے کوشش کریں۔

راہل گاندھی نے بھی انتخابی عمل پر اٹھائے سنگین سوالات

کانگریس کے سینئر لیڈر راہل گاندھی نے بہار انتخابات سے پہلے بی جے پی پر ووٹ چوری کا الزام لگاتے ہوئے انتخابی عمل پر سوال اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ملک بھر میں ایک ہی وقت میں انتخابات ہوتے تھے، لیکن اب ووٹنگ مہینوں تک چلتی ہے، جس سے شک پیدا ہوتا ہے۔ راہل نے ایگزٹ پول اور اوپینین پول کی ساکھ پر بھی سوالات کھڑے کیے اور کہا کہ الیکشن کمیشن کو غیر جانبدار اور شفاف ہونا چاہیے تاکہ جمہوریت کی مضبوطی برقرار رہے۔

الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر جاری تنازعہ

الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری کو لے کر کانگریس رہنماؤں کے سوالات نے سیاسی تنازعہ کو مزید بڑھا دیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انتخابی نتائج اور پولنگ ڈیٹا میں فرق جمہوریت کے استحکام کے لیے تشویش کا باعث ہے۔ انہوں نے کمیشن سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنی غیر جانبداری ثابت کرے اور انتخابی عمل میں شفافیت یقینی بنائے۔ اس تنازعہ نے آنے والے انتخابات میں الیکشن کمیشن کے کردار پر ایک بار پھر سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔

Leave a comment