30 مئی 2025ء کو بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں کمی کے ساتھ آغاز ہوا۔ سینسیکس 140 پوائنٹس گر گیا اور نِفٹی 24800 سے نیچے چلا گیا۔ آئی ٹی اسٹاک میں کمی دیکھی گئی، جس کی اہم وجہ ٹرمپ ٹیرف کی بحالی ہے۔
اسٹاک مارکیٹ: جمعہ 30 مئی 2025ء کو اسٹاک مارکیٹ میں کمی کے ساتھ کاروبار کا آغاز ہوا۔ سینسیکس (BSE Sensex) میں 140 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی، جبکہ نِفٹی 24800 کے لیول سے نیچے آگیا۔ آئی ٹی سیکٹر کے شیئرز میں کمی کی وجہ سے مارکیٹ پر دباؤ بنا رہا۔ ایشیائی مارکیٹوں میں کمزوری اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف کے حوالے سے بڑھتی قانونی عدم یقینی کا اثر بھارتی مارکیٹ پر بھی پڑا۔
گلوبل اشارے کمزور، مقامی مارکیٹ میں سیشن کا آغاز منفی
گلوبل مارکیٹ سے ملنے والے کمزور اشاروں کی وجہ سے بھارتی اسٹاک مارکیٹ کا آغاز کمزور ہوا۔ گِفٹ نِفٹی فیوچرز 12 پوائنٹس کی معمولی اضافے کے ساتھ 24,951 پر کاروبار کر رہا تھا، جس سے واضح تھا کہ مارکیٹ فلیٹ یا کمی کے ساتھ کھلے گا۔
ایشیائی مارکیٹوں کی بات کریں تو جاپان کا نِکے آئی انڈیکس 1.48 فیصد کمی کے ساتھ، ٹاپکس انڈیکس 0.8 فیصد اور کوریا کا کوسپی 0.18 فیصد نیچے رہا۔ امریکہ میں بھی کورٹ کے فیصلوں کے حوالے سے عدم یقینی کا اثر مارکیٹ کی تیزی پر پڑا، تاہم تکنیکی اسٹاک کی بدولت ناسڈیک اور ڈاؤ جونز میں معمولی اضافہ ہوا۔
ٹرمپ ٹیرف کا اثر: آئی ٹی شیئرز میں بھاری کمی
امریکہ کی اپیل کی عدالت نے جمعرات کو ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ سب سے بڑے ٹیرف کو دوبارہ نافذ کرنے کا حکم دیا، جس کی وجہ سے آئی ٹی سیکٹر کے شیئرز میں بھاری کمی دیکھنے میں آئی۔ بھارتی آئی ٹی کمپنیاں امریکی مارکیٹ پر کافی حد تک انحصار کرتی ہیں، اس لیے ٹیرف میں اضافے سے ان کمپنیوں پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔
Infosys، TCS، Wipro اور HCL Tech جیسے بڑے شیئرز میں 2-3% تک کمی دیکھی گئی، جس کی وجہ سے سینسیکس اور نِفٹی پر بھی دباؤ بنا۔
جی ڈی پی ڈیٹا پر مارکیٹ کی نظر مرکوز
آج مارکیٹ کی نظر مارچ کی تیسری سہ ماہی کے جی ڈی پی ڈیٹا پر بھی مرکوز ہے، جو جلد جاری ہوگا۔ ماہرین اقتصادیات کا خیال ہے کہ جنوری-مارچ کی تیسری سہ ماہی میں بھارتی معیشت میں تیزی دیکھنے میں آسکتی ہے، کیونکہ اس دوران دیہی مانگ میں بہتری اور سرکاری خرچ میں اضافہ ہوا ہے۔ تاہم، نجی شعبے کی سرمایہ کاری پر عالمی عدم یقینی کا اثر پڑا ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کی خریداری جاری، لیکن عدم استحکام برقرار
جمعرات کو غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (FIIs) نے بھارتی اسٹاک مارکیٹ میں 884.03 کروڑ روپے کے شیئرز خریدے۔ اسی طرح مقامی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (DIIs) نے بھی 4,286.50 کروڑ روپے کی خریداری کی۔ تاہم، عالمی مارکیٹوں کی عدم یقینی اور مقامی سطح پر جی ڈی پی ڈیٹا جیسی اہم خبروں کی وجہ سے مارکیٹ میں عدم استحکام برقرار ہے۔
امریکی مارکیٹوں کا حال
جمعرات کو امریکی مارکیٹوں میں ملا جلا رجحان دیکھنے میں آیا۔ تکنیکی اسٹاک میں مضبوطی رہی، جس کی وجہ سے ناسڈیک میں 0.39% اضافہ ہوا۔ ڈاؤ جونز 0.28% اور ایس اینڈ پی 500 0.4% اضافے کے ساتھ بند ہوئے۔ Nvidia جیسے ٹیک دیووں میں خریداری دیکھنے میں آئی، لیکن کورٹ کے فیصلوں اور ٹیرف پر عدم یقینی نے تیزی کو محدود رکھا۔