2025 میں ہونے والے بہار اسمبلی انتخابات سے قبل سیاسی ماحول گرم ہو گیا ہے۔ انتخابی ریلیوں اور جلسوں میں رہنماؤں کے بیانات موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔ دربھنگہ ضلع کے کشیشور استھان حلقے میں منعقدہ ایک پروگرام میں وزیر ڈاکٹر اشوک کمار چودھری کی تقریر نے تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔
پٹنہ: بہار میں انتخابات قریب آتے ہی رہنماؤں کے بیانات متنازعہ بن رہے ہیں۔ دربھنگہ کے کشیشور استھان حلقے کے ستیہاٹ ہائی سکول میں جمعہ (22 اگست) کو منعقدہ ایک جلسہ عام میں زبردست مخالفت کی گئی۔ دیہاتیوں نے خراب سڑک کی وجہ سے وزیر ڈاکٹر اشوک کمار چودھری کے خلاف احتجاج کیا۔ لوگوں کا غصہ دیکھ کر وزیر نے اسٹیج پر ہی کہہ دیا کہ "مجھے تم لوگوں کے ووٹوں کی ضرورت نہیں ہے۔"
کشیشور استھان میں جلسہ عام میں مخالفت
جمعہ (22 اگست، 2025) کو کشیشور استھان حلقے کے ستیہاٹ ہائی سکول کے احاطے میں جلسہ عام منعقد ہوا۔ اس میں کئی دیہاتیوں نے شرکت کی۔ جب ایم پی شامبھوی چودھری تقریر کرنے آئیں تو دیہاتیوں نے پلے کارڈ اٹھا کر نعرے بازی شروع کر دی۔ پلے کارڈ پر لکھا تھا "شامبھوی واپس جاؤ"، "سڑک نہیں تو ووٹ نہیں"۔
دیہاتیوں کا غصہ دیکھ کر وزیر اشوک چودھری مشتعل ہو گئے۔ وزیر اشوک چودھری نے کہا - "مجھے تم لوگوں کے ووٹوں کی ضرورت نہیں ہے"۔ زبردست مخالفت ہونے پر وزیر ڈاکٹر اشوک کمار چودھری نے اسٹیج پر ہی اپنی ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے افسران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ "ان لوگوں کی تصاویر کھینچ کر سرکاری نوکری میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا جائے"۔
سڑک کی بدحالی پر دیہاتیوں کا احتجاج
- دیہاتیوں کے مطابق ستیہاٹ-راج گھاٹ سڑک کی حالت سالوں سے خراب ہے۔
- برسات کے دنوں میں سڑک پر کیچڑ اور گڑھوں میں پانی بھر جاتا ہے۔
- لوگ ہاتھ میں جوتے پکڑ کر چلنے پر مجبور ہیں۔
- یہ سڑک چھوٹے بچوں اور بزرگ لوگوں کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔
دیہاتیوں نے شکایت کی ہے کہ ہر انتخاب کے وقت سیاستدان سڑک کی مرمت کرنے کا وعدہ کرتے ہیں، لیکن اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔ وزیر اشوک چودھری نے اسٹیج پر وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ یہ سڑک قومی شاہراہ اتھارٹی کے تحت آتی ہے۔ محکمہ جاتی سطح پر کچھ تکنیکی وجوہات کی بنا پر تعمیراتی کام بند ہے، لیکن حکومت جلد ہی اسے شروع کرے گی۔ لیکن دیہاتیوں نے ان کے وعدے پر یقین نہیں کیا اور انہوں نے نعرے بازی جاری رکھی۔
زبردست مخالفت ہونے پر صورتحال کشیدہ ہو گئی۔ صورتحال کو دیکھ کر مقامی انتظامیہ اور پولیس افسران نے مداخلت کی۔ کچھ وقت کے لیے پروگرام کو ملتوی کر دیا گیا۔