Columbus

بہار سیاست میں ہلچل: جے ڈی یو ایم ایل اے سنجیو کمار آر جے ڈی میں شامل ہونے کو تیار؟

بہار سیاست میں ہلچل: جے ڈی یو ایم ایل اے سنجیو کمار آر جے ڈی میں شامل ہونے کو تیار؟

بہار اسمبلی انتخابات سے قبل سیاست میں مسلسل ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ کئی رہنما پارٹیاں بدل چکے ہیں اور کچھ تیاریوں میں ہیں۔ حال ہی میں، جے ڈی یو کے سینئر رہنما اور دو بار قانون ساز کونسل کے رکن رہ چکے بالمیکی سنگھ نے پرشانت کشور کی پارٹی جن سوراج میں شمولیت اختیار کی۔ 

پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات 2025 سے قبل سیاسی ہلچل تیز ہو گئی ہے۔ حال ہی میں، سوشل میڈیا پر جے ڈی یو کے پربتہ کے ایم ایل اے ڈاکٹر سنجیو کمار کی آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کے ساتھ ایک تصویر وائرل ہوئی ہے۔ اس تصویر کے بعد یہ بحث تیز ہو گئی ہے کہ کیا سنجیو کمار جے ڈی یو چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہو سکتے ہیں؟۔

ذرائع کے مطابق، سنجیو کمار جمعہ، 3 اکتوبر 2025 کو آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں۔ تاہم، تصویر کی صداقت کے بارے میں کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

تیجسوی یادو اور سنجیو کمار کی وائرل تصویر 

تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تیجسوی یادو اور سنجیو کمار ایک ساتھ کھڑے ہیں۔ لیکن تصویر کے پس منظر سے ایسا لگتا ہے کہ یہ تصویر مہا گٹھ بندھن کی 17 ماہ کی حکومت کے دوران کی ہو سکتی ہے۔ کیونکہ تصویر کے پس منظر میں سڑک تعمیرات کے محکمہ کا بورڈ نظر آ رہا ہے۔ اس وقت تیجسوی یادو نائب وزیر اعلیٰ اور سڑک تعمیرات کے وزیر بھی تھے۔ اس تصویر کو لے کر سوشل میڈیا پر یہ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ سنجیو کمار آر جے ڈی میں شامل ہونے جا رہے ہیں، لیکن اس کی اب تک تصدیق نہیں ہوئی ہے۔

سنجیو کمار کی ناراضگی اور پارٹی بدلنے کا امکان

پربتہ کے ایم ایل اے سنجیو کمار پہلے بھی جے ڈی یو سے ناراض تھے۔ ان کی ناراضگی کئی بار سامنے آ چکی ہے۔ فلور ٹیسٹ کے دوران سنجیو کمار دو دن تک غیر حاضر تھے۔ اس وقت پولیس نے انہیں حراست میں لیا تھا اور اس کے بعد ہی انہوں نے فلور ٹیسٹ میں شرکت کی تھی۔ اس دوران یہ کہا گیا تھا کہ انہیں وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے وعدے کے بعد ہی فلور ٹیسٹ میں حصہ لینے کی اجازت ملی تھی۔

اس کے علاوہ، سنجیو کمار پہلے بھی سماجی اور انتخابی پروگراموں میں بیانات دے چکے ہیں۔ انہوں نے پٹنہ کے ایک پروگرام میں کہا تھا کہ انتخابات میں وہ اس پارٹی کے ساتھ رہیں گے جس سے انہیں عزت ملے گی۔ اسی وقت سے سیاسی حلقوں میں یہ بحث شروع ہو گئی تھی کہ وہ جے ڈی یو چھوڑ سکتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق، سنجیو کمار نے اپنے قریبی صحافیوں کو بتایا ہے کہ وہ آر جے ڈی میں شمولیت اختیار کرنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں۔ یہ مانا جا رہا ہے کہ وہ جمعہ کے روز آر جے ڈی میں شامل ہو سکتے ہیں۔

اگر یہ اقدام سچ ثابت ہوتا ہے تو یہ بہار انتخابات 2025 کی سیاسی سمت پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔ اس بار جے ڈی یو اور آر جے ڈی کے درمیان مقابلہ انتہائی قریب ہونے کا امکان ہے۔

Leave a comment