بوکارو اسٹیل پلانٹ کے تنازع میں مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ایم ایل اے شویتا سنگھ کو حراست میں لے لیا گیا۔ فائر بریگیڈ پر پتھراؤ ہوا، کئی زخمی، شہر میں کشیدگی پھیل گئی۔
بوکارو نیوز: بوکارو میں جمعہ کی شام انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان جاری مذاکرات بے سود رہے۔ اس کے بعد انتظامیہ نے رات ہی میں سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے این ایچ پر جام کھولوادیا اور آمدورفت دوبارہ شروع کرادی۔ رات تقریباً 10 بجے بوکارو اسٹیل پلانٹ کے مین گیٹ سے جام ہٹایا گیا۔ وہیں، مظاہرے کی قیادت کررہی ایم ایل اے شویتا سنگھ کو ان کے حامیوں کے ساتھ پولیس نے حراست میں لے لیا۔
مظاہرین مزدوروں نے پی ایم اور گھرمینسٹر سے مداخلت کی اپیل کی
بوکارو اسٹیل پلانٹ کے مختلف گیٹس کو خالی کرائے جانے کے بعد وہاں پھنسے مزدوروں میں غم وغصہ پھیل گیا۔ کئی مزدوروں نے ٹویٹر کے ذریعے وزیر اعظم نریندر مودی اور گھرمینسٹر امت شاہ سے براہ راست مداخلت کرنے کی اپیل کی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے اور مسائل کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔
ڈی سی اور ایس پی نے امن کی اپیل کی
واقعات کے بعد بوکارو کی ڈی سی وجیا جاٹھوں اور ایس پی منوج سرگیاری نے ضلع کے باشندوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ قانون و نظم کو متاثر کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ انتظامیہ کی جانب سے امن برقرار رکھنے کے لیے اضافی پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔
ہرلا تھانہ علاقے میں جھڑپ
مظاہرے کے دوران ہرلا تھانہ علاقے میں بند کے حامیوں اور جھونپڑیوں میں رہنے والے لوگوں کے درمیان جھڑپ ہوگئی۔ بتایا گیا ہے کہ بند کے حامیوں نے جھونپڑیوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی، جس سے دونوں فریقوں میں مار پیٹ ہوئی اور چھ سے زائد لوگ زخمی ہوگئے۔ زخمیوں کا علاج قریبی اسپتال میں جاری ہے۔
لاٹھی چارج کے بعد نوجوان کی موت سے پھیلا غم وغصہ
جمعرات کی شام ہوئی ایک جھڑپ میں لاٹھی چارج کے دوران ایک نوجوان کی موت کی خبر سامنے آتے ہی حالات بگڑنے لگے۔ بند کے حامی رات ہی میں متحرک ہوگئے اور شہر کے اہم بازاروں جیسے نیا موڑ، کوآپریٹو موڑ کی دکانوں کو زبردستی بند کروا دیا۔ بوکارو مال میں بھی ہنگامہ برپا ہوگیا اور لوگوں نے حفاظت کے لیے لائٹ بند کردی۔
بند کے حامیوں نے پی بی آر سینما بند کروادیا اور پولیس کو لوگوں کو باہر نکالنا پڑا۔ اسی دوران سٹی اور ہرلا تھانہ علاقوں میں آگ لگانے کی اطلاعات ملیں، جس کے بعد فائر بریگیڈ کی ٹیم واقعہ کی جگہ کی جانب روانہ ہوئی۔ لیکن راستے میں ہی بھیڑ نے پولیس اور فائر بریگیڈ کے گاڑیوں پر پتھراؤ کردیا۔
فائر کارکن زخمی
پتھراؤ میں فائر بریگیڈ کے دو کارکن راجندر کمار سنگھ اور ببلو یادو کو چوٹیں آئیں، اور گاڑی کا شیشہ ٹوٹ گیا۔ آگ بجھانے والے افسر نے ان واقعات کی تصدیق کی ہے۔ گاڑی کو سیکٹر 4 تھانے کے پاس کھڑا کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، ہرلا تھانہ علاقے میں ایک ہائیوا جلنے کی اطلاع پر جارہی دوسری گاڑی کو بھی بھیڑ نے روک لیا، جس سے ٹیم کو واپس لوٹنا پڑا۔
پولیس فورس کی بس کو بھی بھیڑ نے روکا
معلومات ملی ہیں کہ دھنباد سے آرہی پولیس کی ایک بس کو بھی اے ڈی ایم بلڈنگ کے پاس بھیڑ نے روک دیا۔ جوانوں کو مجبوراً سٹی تھانہ واپس جانا پڑا۔ اس دوران نیا موڑ اور اس کے آس پاس کے علاقے میں بند کے حامیوں کے تیور اچانک بڑھ گئے اور ماحول کشیدہ ہوگیا۔ پولیس حالات سنبھالنے کی کوشش کرتی رہی، لیکن بھیڑ کے سامنے بے بس نظر آئی۔