چمولی ضلع کے نند نگر علاقے کے کنڈاری لاگا فالی گاؤں میں، 18 ستمبر 2025 کو بادل پھٹنے کی وجہ سے آنے والے سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی۔ اس آفت میں، 38 سالہ کانتا دیوی اور ان کے 10 سالہ جڑواں بیٹے، وکاس اور وشال، ملبے تلے دب کر جاں بحق ہو گئے۔ جب بچاؤ اہلکاروں نے ملبے سے لاشیں نکالیں، تو کانتا دیوی نے اپنے دونوں بیٹوں کو اپنے سینے سے لگا رکھا تھا۔ یہ ایک ماں کی اپنے بچوں کے لیے بے پناہ محبت اور تحفظ کے جذبے کی عکاسی کرتا ہے۔ اس حادثے کے وقت گھر میں موجود کانتا دیوی کے شوہر کنور سنگھ کو 16 گھنٹے بعد ملبے سے زندہ بچا لیا گیا۔ انہیں شدید چوٹیں آئیں، لیکن زندہ بچ جانا ہی ان کے لیے واحد تسلی تھی۔ کنور سنگھ کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے، اور وہ اپنے کل دیوتاؤں کے نام جپ رہے ہیں۔
اس واقعے نے گاؤں اور آس پاس کے علاقوں کو شدید غم میں ڈوبا دیا۔ مقامی انتظامیہ اور بچاؤ اہلکار متاثرہ علاقوں میں امدادی اور بحالی کی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے متاثرہ علاقوں کا فضائی جائزہ لیا اور مرنے والوں کے اہل خانہ کو 5 لاکھ روپے کی مالی امداد فراہم کی۔
یہ واقعہ قدرتی آفات کے دوران بھی خاندانی رشتوں کی ناقابل تقسیم مضبوطی اور باہمی تحفظ کے جذبے کو نمایاں کرتا ہے۔ کانتا دیوی کی اپنے بچوں کو بچانے کی کوشش اور کنور سنگھ کو زندہ بچا لیا جانا، اس آفت میں انسانی ہمت اور محبت کی مثال کے طور پر قائم ہے۔