Columbus

چراغ پاسوان کا بڑا یو ٹرن: نتیش کمار ہی وزیر اعلیٰ بنیں گے

چراغ پاسوان کا بڑا یو ٹرن: نتیش کمار ہی وزیر اعلیٰ بنیں گے

چراغ پاسوان نے بڑا یو ٹرن لیتے ہوئے کہا کہ بہار میں این ڈی اے پوری طرح متحد ہے۔ اسمبلی انتخابات کے بعد نتیش کمار پھر سے وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔

Bihar Politics: مرکزی وزیر اور لوک جن شکتی پارٹی (رام ولاس) کے سربراہ چراغ پاسوان نے حال ہی میں ایک بڑا سیاسی یو ٹرن لیتے ہوئے یہ واضح کیا کہ بہار میں این ڈی اے پوری طرح متحد ہے اور آنے والے اسمبلی انتخابات کے بعد نتیش کمار ہی ایک بار پھر وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب پاسوان حال ہی میں نتیش کمار کے قانون و انتظام پر تنقید کر چکے تھے اور یہاں تک کہہ چکے تھے کہ انہیں نتیش حکومت کی حمایت کرنے پر افسوس ہے۔

این ڈی اے کے اندر اختلافات یا حکمت عملی کا حصہ؟

چراغ پاسوان کا یہ بدلا ہوا رخ سیاسی تجزیہ کاروں کے لیے حیران کن رہا ہے۔ کچھ اسے اتحاد کی مجبوری مان رہے ہیں تو کچھ اسے اسٹریٹجک سیاسی قدم بتا رہے ہیں۔ پاسوان نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ ایک اتحادی جماعت کا فرض صرف تنقید کرنا نہیں، بلکہ حکومت کے اندر موجود مسائل کو سامنے لا کر انہیں سدھارنے کی کوشش کرنا بھی ہے۔

“ہم بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں انتخابات لڑیں گے”

چراغ پاسوان نے صاف کہا، “ہم بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کی قیادت میں آنے والے اسمبلی انتخابات لڑ رہے ہیں اور انتخابات جیتنے کے بعد وہ پھر سے وزیر اعلیٰ بنیں گے۔ بہار میں این ڈی اے متحد ہے۔” پاسوان کا یہ بیان اس وقت آیا ہے جب انہوں نے کچھ ہی دن پہلے نتیش حکومت کو جرائم کے معاملے پر کٹہرے میں کھڑا کیا تھا اور کہا تھا کہ حکومت نے مجرموں کے آگے ہتھیار ڈال دیے ہیں۔

وزیراعظم نریندر مودی کے تئیں وابستگی دہرائی

اپنے بیانات میں پاسوان نے وزیراعظم مودی کے تئیں اپنی وفاداری اور وابستگی کو بھی دہرایا۔ انہوں نے کہا، “میں نے کئی بار دہرایا ہے کہ میری وابستگی اور محبت وزیراعظم کے تئیں ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں بہار میں انتخابات لڑے جائیں گے اور نتائج کے بعد نتیش کمار ہی وزیر اعلیٰ کے عہدے کا حلف لیں گے۔”

سیاست میں تعاون کا مطلب صرف سیٹوں تک محدود نہیں

چراغ پاسوان نے یہ بھی کہا کہ ایک ایماندار اتحادی ہونے کے ناطے، ان کا فرض صرف ان سیٹوں پر دھیان دینا نہیں ہے جہاں سے وہ خود انتخابات لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے سوالیہ انداز میں کہا، “کیا مجھے صرف انہی سیٹوں پر دھیان دینا چاہیے جن پر میں انتخابات لڑ رہا ہوں؟ پھر میں کیسا اتحادی ہوا؟ کیا مجھے 243 سیٹوں پر پرچار نہیں کرنا چاہیے؟”

اپوزیشن کو جواب دینے کی کوشش

اپنے بیان کے ذریعے پاسوان نے اپوزیشن کو بھی ایک طرح سے جواب دینے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ان کے بیانات کو توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے، لیکن اگر وہ ان کی بات کو پوری طرح سنیں، تو ان کے ذہن میں کوئی بھرم نہیں رہے گا۔

بہار میں ووٹر لسٹ کو لے کر بھی بولے چراغ

بہار میں چل رہے ووٹر لسٹ کے خصوصی گہن نظرثانی (Special Intensive Revision) پر بات کرتے ہوئے چراغ پاسوان نے کہا کہ یہ عمل پہلے بھی چار بار ہو چکا ہے اور اس میں کوئی نیا بدلاؤ نہیں ہے، بس اس بار ڈیجیٹل تکنیک کو جوڑا گیا ہے۔

Leave a comment