بہار ریاست میں الیکشن کمیشن کی جانب سے شروع کیے گئے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (Special Intensive Revision - SIR) کے عمل کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے وقت کی حد مقرر کر دی ہے۔
نئی دہلی: بہار میں الیکشن کمیشن کی جانب سے اپنائے گئے اسپیشل انٹینسیو ریویژن (Special Intensive Revision - SIR) کے عمل کے خلاف دائر درخواستوں کی حتمی سماعت سپریم کورٹ 12 اور 13 اگست 2025 کو کرے گا۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس معاملے میں اپنی تحریری دلیلیں 8 اگست تک داخل کریں۔
جسٹس سوریاکانت اور جے مالیا باگچی پر مشتمل بینچ نے سماعت کے دوران واضح کیا کہ اگر کوئی بے قاعدگی یا آئینی مخالف سرگرمی نظر آئی تو عدالت اسے "سنجیدگی سے لے گی"۔
معاملہ کیا ہے؟
یہ درخواستیں بہار کی ووٹر فہرست میں اسپیشل انٹینسیو ریویژن (SIR) مہم کے خلاف دائر کی گئی ہیں۔ درخواست گزاروں نے شکایت کی ہے کہ یکم اگست کو شائع ہونے والی مجوزہ ووٹر فہرست سے بہت سے حقیقی ووٹروں کے نام خارج کر دیے گئے ہیں، جس سے ان کے ووٹ ڈالنے کے حق کو نقصان پہنچے گا۔ سینئر وکیل کپل سبل اور پرشانت بھوشن نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ یہ عمل آئین مخالف اور امتیازی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بہت سے زندہ اور ووٹ ڈالنے کے اہل شہریوں کو فہرست سے خارج کیا جا رہا ہے۔
سپریم کورٹ کا مؤقف: آئینی اداروں کا احترام
سماعت کے دوران جسٹس سوریاکانت نے کہا: الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ اگر کوئی بے قاعدگی ہے، تو اسے حقائق کے ساتھ ہمارے سامنے پیش کریں۔ بینچ نے درخواست گزاروں سے 15 ایسے لوگوں کے نام داخل کرنے کو کہا ہے جنہیں مردہ قرار دے کر فہرست سے خارج کر دیا گیا ہے، لیکن وہ زندہ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ اس معاملے کی سچائی اور اہمیت کو جانچیں گے۔
اس سے قبل، پیر کے روز ہونے والی سماعت میں عدالت نے مجوزہ ووٹر فہرست پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔ عدالت نے واضح کیا کہ اس معاملے میں ایک مستقل فیصلہ آئے گا۔ عدالت نے مزید کہا: راشن کارڈ آسانی سے جعلی بنایا جا سکتا ہے، لیکن آدھار اور ووٹر شناختی کارڈ کی قانونی حیثیت ہے۔ عدالت نے الیکشن کمیشن کو ہدایت کی کہ وہ آدھار کارڈ اور ووٹر شناختی کارڈ کو شناختی ثبوت کے طور پر تسلیم کرے۔
بینچ نے ہدایت کی ہے کہ درخواست گزار اور الیکشن کمیشن دونوں فریق نوڈل افسران مقرر کریں اور وہ مقدمے سے متعلق تحریری دلائل اور حقائق کو منسلک کریں۔ 12 اور 13 اگست کو ہونے والی حتمی سماعت سے قبل یہ عمل مکمل ہونا چاہیے۔