ڈی گُکیش نے گرینڈ شطرنج ٹور میں میگنَس کارلسن کو شکست دے کر شاندار کامیابی حاصل کی۔ مقابلے سے قبل کارلسن نے گُکیش کو کمزور بتایا تھا، لیکن گُکیش کی شاندار چالوں نے سب کو حیران کر دیا۔
D gukesh: بھارتی شطرنج کا ابھرتا ہوا ستارہ ڈی گُکیش مسلسل اپنے کھیل سے دنیا کو حیران کر رہا ہے۔ کروشیا کے شہر زگریب میں جاری ممتاز گرینڈ شطرنج ٹور 2025 کے چھٹے راؤنڈ میں گُکیش نے شطرنج کی دنیا کے سب سے بڑے ناموں میں سے ایک، میگنَس کارلسن کو شکست دے کر نہ صرف اپنی صلاحیت کا لوہا منوایا، بلکہ ٹورنامنٹ میں سرفہرست مقام پر اپنی گرفت بھی مضبوط کر لی۔
ابتدائی تین راؤنڈ کے بعد سے ہی شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ڈی گُکیش اب 10 پوائنٹس کے ساتھ مقابلے میں برتری بنائے ہوئے ہیں اور اس دوران ان کی یہ جیت اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ میگنَس کارلسن نے اس مقابلے سے پہلے گُکیش کو 'کمزور کھلاڑی' قرار دیتے ہوئے بیان دیا تھا۔ لیکن کھیل کی بساط پر کہانی کچھ اور ہی لکھی گئی۔
میچ سے پہلے کارلسن کے بیان نے بڑھائی سنسنی
میگنَس کارلسن، جو کہ سابق عالمی چیمپئن رہ چکے ہیں اور آج بھی سب سے تجربہ کار اور تکنیکی لحاظ سے طاقتور گرینڈ ماسٹرز میں شمار ہوتے ہیں، نے گُکیش کے خلاف مقابلے سے پہلے انتہائی پُراعتماد بیان دیا۔ انہوں نے کہا تھا کہ،
'میں اس مقابلے کو ایسے کھیلوں گا جیسے میرا سامنا کسی کمزور کھلاڑی سے ہو رہا ہے۔'
کارلسن کا یہ بیان بھارتی شائقین کے درمیان بحث کا موضوع بن گیا۔ لیکن ڈی گُکیش نے جواب میدان میں دیا — وہ بھی اپنی چالوں سے۔ انہوں نے صرف مقابلہ نہیں جیتا، بلکہ یہ دکھا دیا کہ عمر چاہے کم ہو، لیکن ہنر اور ذہنی مضبوطی میں وہ کسی بھی بڑے کھلاڑی سے کم نہیں۔
ریپڈ زمرے میں فیصلہ کن چالیں، اب بلٹز میں نظر آئے گی اصل ٹکر
یہ مقابلہ ریپڈ فارمیٹ میں کھیلا گیا تھا، جس میں چالوں کی رفتار تیز ہوتی ہے اور سوچنے کا وقت محدود ہوتا ہے۔ اس تیز رفتار کھیل میں گُکیش نے نہ صرف اپنی حکمت عملی کا شاندار مظاہرہ کیا، بلکہ کارلسن کی غلطیوں کا بھرپور فائدہ اٹھایا۔
اب ان کے درمیان دو مقابلے بلٹز فارمیٹ میں کھیلے جائیں گے، جہاں وقت اور بھی محدود ہوتا ہے اور غلطی کی گنجائش نہ ہونے کے برابر۔ بلٹز میں کارلسن کو واپسی کی امید ہوگی، لیکن گُکیش کی موجودہ فارم کو دیکھتے ہوئے، انہیں کسی بھی صورت میں ہلکے میں نہیں لیا جا سکتا۔
میگنَس کو ہرانا ہمیشہ خاص ہوتا ہے: گُکیش
مقابلے کے بعد گُکیش نے اپنی جیت پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا: 'میگنَس کو ہرانا ہمیشہ خاص ہوتا ہے۔ میں نے شروع میں کچھ غلطیاں کیں، لیکن بعد میں توازن بنایا اور صحیح موقعوں پر صحیح چالیں چلیں۔ اس جیت سے میرا اعتماد مزید بڑھے گا۔'
کارلسن نے شکست تسلیم کی، گُکیش کی تعریف کی
میگنَس کارلسن کو شاید اب اپنے بیان پر پچھتاوا ہو رہا ہو۔ شکست کے بعد انہوں نے کہا: 'میں پورے ٹورنامنٹ میں اچھا نہیں کھیل پایا۔ وقت کی کمی بھی میری کارکردگی پر اثر انداز ہو رہی ہے۔ گُکیش نے بہترین کھیل پیش کیا اور موقعوں سے خوب فائدہ اٹھایا۔'
بھارت کو مل رہا ہے نیا عالمی فاتح؟
ڈی گُکیش کی اس کامیابی کو صرف ایک جیت ماننا درست نہیں ہوگا۔ یہ بھارت کے شطرنج کے مستقبل کی ایک جھلک ہے۔ وشواناتھن آنند کے بعد بھارت کو ایک ایسے گرینڈ ماسٹر کی تلاش تھی جو بین الاقوامی سطح پر مسلسل بڑے کھلاڑیوں کو ہرانے کی صلاحیت رکھتا ہو اور گُکیش اب اسی کسوٹی پر کھرے اترتے نظر آ رہے ہیں۔