دہلی کے وسنت وہار میں تیز رفتار آڈی کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے پانچ مزدوروں کو کچل دیا۔ ملزم ڈرائیور شراب کے نشے میں تھا۔ پولیس نے موقع سے ہی اسے گرفتار کر لیا ہے۔
Delhi Accident: راجدھانی دہلی کے وسنت وہار علاقے میں 9 جولائی کی رات تقریباً 1:45 بجے ایک خوفناک سڑک حادثہ ہوا جس میں ایک تیز رفتار آڈی کار نے فٹ پاتھ پر سو رہے پانچ افراد کو کچل دیا۔ یہ واقعہ شیوا کیمپ کے سامنے پیش آیا جہاں متاثرین اپنے خاندان کے ساتھ فٹ پاتھ پر سو رہے تھے۔
سوتے ہوئے روندے گئے مزدور
عینی شاہدین کے مطابق، سفید رنگ کی آڈی اچانک تیز رفتاری میں آئی اور سو رہے لوگوں کو روندتی چلی گئی۔ حادثے میں تمام پانچ افراد شدید زخمی ہو گئے۔ واقعہ کے فوراً بعد مقامی لوگوں نے افراتفری میں پولیس کو اطلاع دی اور زخمیوں کو ہسپتال بھجوایا گیا۔
متاثرین کی شناخت اور حالت
حادثے میں زخمی ہونے والے افراد کی شناخت راجستھان کے رہنے والے 40 سالہ لادھی، ان کی 8 سالہ بیٹی بملہ، لادھی کے شوہر 45 سالہ سابامی عرف چیرما، 45 سالہ رام چندر اور ان کی بیوی 35 سالہ نارائنی کے طور پر ہوئی ہے۔ سبھی دیہاڑی مزدور ہیں اور کام کی تلاش میں دہلی آئے ہوئے تھے۔ فی الحال تمام زخمیوں کا علاج قریبی ہسپتالوں میں چل رہا ہے اور ان کی حالت پر مسلسل نظر رکھی جا رہی ہے۔
نشے میں تھا ملزم ڈرائیور
پولیس کی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ حادثے کے وقت کار چلا رہا شخص شراب کے نشے میں تھا۔ ملزم کی شناخت 40 سالہ اتسو شیکھر کے طور پر ہوئی ہے، جو دہلی کے دوارکا علاقے کا رہائشی ہے۔
مقامی لوگوں نے فرار ہونے کا موقع نہیں دیا
حادثے کے بعد جیسے ہی کار رکی، مقامی لوگوں نے ملزم کو موقع پر ہی پکڑ لیا اور پولیس کے حوالے کر دیا۔ پولیس نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے ملزم کے فرار ہونے کا کوئی امکان نہیں بچا تھا کیونکہ لوگوں نے گھیراؤ کر کے اسے وہیں روک لیا تھا۔
طبی معائنے میں نشے کی تصدیق
طبی معائنے میں یہ واضح ہو گیا کہ اتسو شیکھر نے شراب پی رکھی تھی۔ پولیس نے ملزم کے خلاف انڈین پینل کوڈ کی دفعہ 279 (لاپرواہی سے گاڑی چلانا)، 337 (دوسروں کی جان کو خطرے میں ڈالنا)، 338 (سنگین چوٹ پہنچانا)، اور 185 (نشے میں گاڑی چلانا) کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
کار میں اور کون تھا، اس کی بھی جانچ جاری ہے
فی الحال پولیس اس بات کی بھی جانچ کر رہی ہے کہ کیا حادثے کے وقت کار میں کوئی اور شخص موجود تھا اور کیا یہ کوئی جان بوجھ کر کی گئی لاپرواہی تھی۔ اس کے علاوہ، یہ بھی پتہ لگایا جا رہا ہے کہ ملزم کس مقام سے آ رہا تھا اور اس وقت اس کی گاڑی کی رفتار کیا تھی۔