دہلی کی سی ایم ریکھا گپتا کی سرکاری رہائش گاہ پر 60 لاکھ روپے کی مرمت پر تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔ AAP اور کانگریس نے اسے عوام کے پیسے کی بربادی قرار دیا، جب کہ بی جے پی نے اسے ضروری خرچ بتایا۔
Delhi CM News: وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی نئی سرکاری رہائش گاہ کی تزئین و آرائش پر 60 لاکھ روپے خرچ کرنے پر دہلی میں سیاسی تنازع شروع ہو گیا ہے۔ لوک نرمان محکمہ (PWD) کی جانب سے جاری ٹینڈر کے مطابق، مرمت کا کام جولائی کے پہلے ہفتے سے شروع ہو گا، جس میں بنیادی طور پر الیکٹریکل سسٹم کو اپ گریڈ کیا جائے گا۔
کیا ہے تزئین و آرائش کا منصوبہ؟
دہلی حکومت نے وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی نئی سرکاری رہائش گاہ، بنگلہ نمبر-1 راج نواس مارگ کی تزئین و آرائش کے لیے 60 لاکھ روپے کا بجٹ مقرر کیا ہے۔ PWD کی ٹینڈر تفصیلات کے مطابق، پہلے مرحلے میں الیکٹریکل سسٹم کی دوبارہ وائرنگ کی جائے گی۔ اس میں 80 لائٹ اور پنکھے کے پوائنٹس کو نئے سرے سے شامل کیا جائے گا۔
تزئین و آرائش کے تحت دو ٹن صلاحیت والے 24 ایئر کنڈیشنر لگائے جائیں گے، جن کی تخمینہ لاگت 11 لاکھ روپے سے زائد بتائی گئی ہے۔ اس کے علاوہ 23 انرجی ایفیشینٹ سیلنگ فین اور 16 وال فین لگانے کا منصوبہ ہے۔
جھومر، لائٹ اور ٹی وی کا خرچ
وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ میں 115 لائٹ یونٹس بھی تجویز ہیں، جن میں وال لائٹر، ہینگنگ لائٹ اور تین بڑے جھومر شامل ہیں۔ ان پر کل لاگت تقریباً 6.03 لاکھ روپے اندازہ لگائی گئی ہے۔ عام ہال کے لیے 16 نکل فنش فلش سیلنگ لائٹ، سات پیتل کی سیلنگ لالٹین، آٹھ پیتل اور گلاس وال لائٹس بھی خریدی جائیں گی۔
اس کے علاوہ پانچ ٹی وی یونٹس بھی تجویز ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، ان تمام سہولیات کو جدید اور توانائی کے موثر انداز میں لگانے کا منصوبہ ہے۔
AAP نے کیا سخت حملہ
اس تزئین و آرائش کے حوالے سے عام آدمی پارٹی نے دہلی حکومت پر براہ راست حملہ کیا ہے۔ پارٹی نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ سی ایم ریکھا گپتا 'مایا محل' میں کروڑوں روپے خرچ کر رہی ہیں، جب کہ دہلی کے عوام بجلی، پانی، بے روزگاری اور مہنگائی جیسی مشکلات سے دوچار ہیں۔
کانگریس کا الزام: رنگ محل بنا رہی ہیں وزیر اعلیٰ
کانگریس نے بھی اس معاملے پر بی جے پی اور ریکھا گپتا کو گھیرتے ہوئے کہا کہ دہلی کی وزیر اعلیٰ شیش محل نہیں بلکہ رنگ محل بنوا رہی ہیں۔ کانگریس رہنما سپریہ شرینیت نے X (سابقہ ٹویٹر) پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ جس دہلی میں لوگ اپنے گھروں کو بچانے کے لیے بلڈوزر کے سامنے لیٹنے پر مجبور ہیں، وہاں وزیر اعلیٰ دو بنگلوں کو ملا کر ایک عالیشان رہائش گاہ بنا رہی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ رہائش گاہ میں 24 مہنگے اے سی، پانچ بڑے ٹی وی، جھومر، واشنگ مشین، مائیکروویو، گیزر، فریج اور کل 115 لائٹ یونٹس لگائے جا رہے ہیں۔ سپریہ نے اسے عوام کے پیسے کی بربادی قرار دیا۔
بی جے پی کا جوابی حملہ
AAP اور کانگریس کے حملوں کے درمیان بی جے پی نے بھی اپنا ردعمل دیا ہے۔ بی جے پی رہنما منجندر سنگھ سرسا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر کیا گیا خرچ عیش و عشرت نہیں، بلکہ ذمہ دار عہدے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ پریس روم میں بھی کئی اے سی لگے ہیں، ایسے میں وزیر اعلیٰ کی رہائش گاہ پر سہولیات کا ہونا فطری ہے۔