دہلی حکومت نے موجودہ الیکٹرک وہیکل (EV) پالیسی کی مدت کو 31 مارچ 2026 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ منگل کو وزیر اعلیٰ ریکھا گپتا کی صدارت میں ہونے والی کابینہ کے اجلاس میں لیا گیا۔ ٹرانسپورٹ وزیر پنکج سنگھ نے بتایا کہ جب تک نئی EV پالیسی کو منظوری نہیں مل جاتی، تب تک موجودہ پالیسی نافذ العمل رہے گی۔
وزیر نے کہا کہ نئی پالیسی کے ڈرافٹ پر عوام، ماحولیاتی تنظیموں، انڈسٹری ایکسپرٹس اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز مانگی جائیں گی، جس کے عمل میں وقت لگ سکتا ہے۔ اس لیے موجودہ پالیسی کو توسیع دینا ضروری تھا تاکہ دہلی میں ای-موبلٹی کو فروغ دینے کی کوششوں میں رکاوٹ نہ آئے۔
پالیسی توسیع کا مقصد اور فوکس ایریا
پنکج سنگھ نے بتایا کہ پالیسی کے توسیع کا مقصد تمام فریقوں سے بات چیت کرکے ایک مضبوط اور قابل عمل پالیسی تیار کرنا ہے۔ اس دوران چار اہم پہلوؤں پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔
• EV چارجنگ انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانا
• سبسڈی اور چھوٹ کا جائزہ
• ای-کچرے اور بیٹری تلف کرنے کا محفوظ انتظام
• پبلک-پرائیویٹ سیکٹر کے کردار کو واضح طور پر متعین کرنا
انہوں نے یہ بھی کہا کہ الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے حکومت ایسی پالیسیوں کو ترجیح دے رہی ہے جو ماحول دوست ہوں اور لوگوں کی پہنچ میں ہوں۔
2020 میں نافذ ہوئی تھی دہلی کی پہلی EV پالیسی
دہلی کی پہلی الیکٹرک وہیکل پالیسی سال 2020 میں عام آدمی پارٹی کی حکومت نے نافذ کی تھی۔ اس کا مقصد آلودگی کو کم کرنا اور الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت کو فروغ دینا تھا۔ یہ پالیسی اگست 2023 میں ختم ہو گئی تھی، جس کے بعد سے اسے عبوری طور پر کئی بار بڑھایا گیا ہے۔ اب اسے 31 مارچ 2026 تک کے لیے بڑھا دیا گیا ہے، جس سے EV سیکٹر کو استحکام اور واضح سمت مل سکے گی۔