عام آدمی پارٹی کے رہنما سوربھ بھاردواج اور ستیندر جین کو دہلی میں ہسپتالوں کی تعمیر میں بے قاعدگیوں کے سلسلے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے تحقیقات کا سامنا ہے۔ 13 مقامات پر چھاپے، 5,590 کروڑ روپے کی بے قاعدگیوں اور تاخیر کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
Delhi News: دہلی کے سابق وزیر صحت اور عام آدمی پارٹی (AAP) کے رہنما سوربھ بھاردواج کے خلاف انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے بڑا ایکشن لیا ہے۔ ای ڈی نے پیر سے منگل کی صبح تک ان کی رہائش گاہ سمیت 13 مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ کارروائی دہلی میں جاری ہسپتالوں کی تعمیر میں بے قاعدگیوں سے متعلق تحقیقات کا حصہ ہے۔
ای ڈی کا الزام ہے کہ اس معاملے میں ہسپتالوں کی تعمیر کے منصوبوں میں سنگین بے قاعدگیاں اور بدعنوانی ہوئی ہے۔ عام آدمی پارٹی کے دور حکومت میں منظور کیے گئے ان منصوبوں میں سے کئی میں کروڑوں روپے کی خرد برد کا انکشاف ہوا ہے۔
عام آدمی پارٹی کی حکومت میں صحت کے منصوبوں میں بے قاعدگیاں
ای ڈی نے کہا ہے کہ 2018-19 کے دوران عام آدمی پارٹی کی حکومت نے 24 نئے ہسپتال بنانے کی منظوری دی تھی۔ اس منصوبے میں 6 مہینوں میں آئی سی یو ہسپتال تیار کرنے کا ہدف رکھا گیا تھا۔ لیکن اب تک ان منصوبوں کا صرف 50 فیصد کام مکمل ہوا ہے۔
ای ڈی نے اطلاع دی ہے کہ لوک نائک ہسپتال کی تعمیر کا خرچ 488 کروڑ روپے سے بڑھ کر 1,135 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ ایجنسی نے الزام لگایا ہے کہ کئی ہسپتالوں میں مناسب اجازت کے بغیر تعمیراتی کام شروع کر دیا گیا تھا۔ اس معاملے میں سابق وزیر صحت سوربھ بھاردواج اور ستیندر جین کے ملوث ہونے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ ای ڈی کا کہنا ہے کہ ان دونوں کے خلاف ان منصوبوں میں بے قاعدگیوں اور سرکاری فنڈز کے غلط استعمال کے سنگین الزامات ہیں۔
ای ڈی اور اے سی بی کے ذریعے تحقیقات
اس سے قبل دہلی اینٹی کرپشن برانچ (اے سی بی) نے عام آدمی پارٹی حکومت کے دور میں صحت کے شعبے میں انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ منصوبوں میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے مقدمہ درج کیا تھا۔
جون میں اے سی بی نے سوربھ بھاردواج اور ستیندر جین کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اس کے بعد یہ معاملہ مرکزی تحقیقاتی ایجنسی ای ڈی کو منتقل کر دیا گیا تھا۔ جولائی میں ای ڈی نے ان بے قاعدگیوں کے بارے میں تحقیقات شروع کی تھیں۔ اب تک کئی اہم دستاویزات اور ریکارڈ ضبط کیے گئے ہیں۔
عام آدمی پارٹی کے رہنماؤں کے خلاف الزامات
یہ بے قاعدگیوں کا معاملہ 2024 اگست میں شروع ہوا تھا۔ اس وقت دہلی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر بیجیندر گپتا نے اس معاملے میں شکایت درج کرائی تھی۔ شکایت میں GNCTD کے تحت چلائے جا رہے صحت کے منصوبوں میں سنگین بے قاعدگیوں کا ذکر کیا گیا تھا۔ اس شکایت میں دو سابق وزراء کے نام بھی شامل تھے۔ اس کے ساتھ ہی منصوبوں کے بجٹ میں تبدیلی کی گئی، سرکاری فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا اور نجی ٹھیکیداروں کے ساتھ مل کر کام کیا گیا، ایسا الزام لگایا گیا تھا۔
ہسپتال کی تعمیر میں تاخیر اور اخراجات میں اضافہ
ای ڈی کا کہنا ہے کہ کئی ہسپتالوں کی تعمیر میں تاخیر کی وجہ سے اخراجات میں اضافہ ہوا ہے۔ مثال کے طور پر، لوک نائک ہسپتال کا خرچ تقریبا دوگنا بڑھ گیا ہے۔ اس کے علاوہ 6 مہینوں میں مکمل کرنے کا ہدف رکھے گئے ہسپتالوں میں سے آدھے سے بھی کم کام مکمل ہوا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ منصوبوں میں بے قاعدگیاں اور مالیاتی فراڈ ہوا ہے۔