منی لانڈرنگ کیس میں ملزم سابق ایم ایل اے دھرم سنگھ چھوکر کی عبوری ضمانت سپریم کورٹ نے منسوخ کردی۔ طبی بنیاد پر ملی راحت کے باوجود، عدالت نے گمراہ کرنے کا قصوروار ٹھہراتے ہوئے گرفتاری کا حکم دیا۔
Haryana: سپریم کورٹ نے ہریانہ کے سماکھا سے کانگریس کے سابق ایم ایل اے دھرم سنگھ چھوکر کی عبوری ضمانت منسوخ کردی ہے۔ عدالت نے انہیں فوری طور پر گرفتاری دینے کا سخت حکم دیا ہے۔ یہ حکم 600 کروڑ روپے سے زائد کی منی لانڈرنگ کیس میں آیا ہے، جس میں چھوکر مرکزی ملزم ہیں۔
ای ڈی نے سنگین الزامات لگائے
محکمہ انفورسمنٹ (ED) کا الزام ہے کہ دھرم سنگھ چھوکر نے اپنی کمپنی سائیں آئینا فارمز پرائیویٹ لمیٹڈ کے ذریعے تقریباً 3700 گھر خریداروں کے ساتھ دھوکہ دہی کی ہے۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ اس دھوکہ دہی کے ذریعے چھوکر نے 616 کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی ہے۔
طبی بنیاد پر ملی تھی عبوری ضمانت
دھرم سنگھ چھوکر کو کچھ عرصہ قبل سرجری کے لیے طبی بنیاد پر عبوری ضمانت دی گئی تھی۔ لیکن ضمانت ملنے کے بعد بھی انہوں نے کوئی سرجری نہیں کروائی۔ عدالت نے پایا کہ چھوکر نے ضمانت کا غلط استعمال کیا ہے اور عدالت کو غلط حقائق کی بنیاد پر گمراہ کیا ہے۔
سپریم کورٹ کا سخت تبصرہ
جمعہ کو سپریم کورٹ نے چھوکر کی طرف سے دائر اس درخواست کو مسترد کردیا جس میں انہوں نے ضمانت کی مدت بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا۔ عدالت نے کہا کہ ملزم نے عدالتی کارروائی کا مذاق اڑایا ہے اور یہ واضح طور پر عدالت کو گمراہ کرنے کا معاملہ ہے۔
ہسپتال سے چھٹی کے بعد عوامی مقامات پر نظر آئے
5 جولائی کو ہسپتال سے چھٹی ملنے کے بعد دھرم سنگھ چھوکر کو کھلے عام گھومتے ہوئے دیکھا گیا۔ جب یہ حقیقت عدالت کے سامنے آئی تو عدالت نے مانا کہ یہ عبوری ضمانت کی شرائط کی خلاف ورزی ہے۔ چھوکر اس مدت میں کوئی قابل اعتماد طبی دستاویز پیش نہیں کر سکے جس سے ان کی بیماری اور علاج کا ثبوت مل سکے۔
دو سال سے مفرور تھے
ای ڈی نے عدالت میں یہ بھی بتایا کہ دھرم سنگھ چھوکر گزشتہ دو سالوں سے مفرور تھے۔ یہ بھی ایک اہم وجہ رہی جس کی وجہ سے عدالت نے ضمانت منسوخ کرنے کا فیصلہ لیا۔
وکیل کو بھی پڑی ڈانٹ
سپریم کورٹ نے دھرم سنگھ چھوکر کے وکیل کو بھی ڈانٹ لگائی۔ عدالت کا ماننا ہے کہ وکیل نے بھی عدالت کے سامنے غلط معلومات دیں اور ایک طرح سے عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی۔
جائیدادیں ضبط کی گئیں
محکمہ انفورسمنٹ نے دھرم سنگھ چھوکر، ان کے بیٹے اور ان کی کمپنی کی تقریباً 44 کروڑ روپے کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے۔ ان جائیدادوں میں دہلی، گڑگاؤں، فرید آباد اور پانی پت میں غیر منقولہ جائیدادیں، بینک کھاتوں میں جمع رقم اور میعادی جمع شامل ہیں۔ تفتیش کے دوران چھوکر کے بیٹے سکندر چھوکر کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ سکندر پر بھی کیس میں ملوث ہونے کا الزام ہے اور تفتیشی ادارے اس کے خلاف شواہد جمع کر رہے ہیں۔