دِلّی حکومت آج دارالحکومت میں الیکٹرک گاڑیوں کو فروغ دینے کے لیے اپنی نئی EV پالیسی 2.0 کا اعلان کر سکتی ہے۔ اس پالیسی کا مقصد آلودگی کو کنٹرول کرنا اور الیکٹرک گاڑیوں کی قبولیت کو بڑھانا ہے۔ وزیراعلیٰ ریکھا گپتا کی قیادت میں پیش کی جانے والی یہ پالیسی پہلے سے کہیں زیادہ پرکشش سبسڈی اور سخت قوانین کے ساتھ آسکتی ہے۔
نئی پالیسی کے تحت ابتدائی دس ہزار خواتین کو الیکٹرک دوپہی گاڑی خریدنے پر زیادہ سے زیادہ 36,000 روپے تک کی سبسڈی مل سکتی ہے، جو فی کلو واٹ آور 12,000 روپے کی شرح سے دی جائے گی۔ وہیں، باقی صارفین کو فی کلو واٹ 10,000 روپے کی شرح سے زیادہ سے زیادہ 30,000 روپے تک کی رعایت ملے گی۔ یہ سبسڈی سال 2030 تک دستیاب ہوگی۔
ای وی کی سمت میں بڑا تبدیلی اور سخت قوانین
ذرائع کے مطابق 15 اگست 2026 کے بعد دِلّی میں پٹرول اور سی این جی سے چلنے والی دوپہی گاڑیوں کی فروخت مکمل طور پر بند کی جا سکتی ہے۔ اس سے پہلے، 15 اگست 2025 سے پٹرول، ڈیزل اور سی این جی سے چلنے والے تھری ویلر گاڑیوں کی نئی رجسٹریشن بھی روک دی جائے گی۔ اس کے علاوہ، 10 سال پرانی سی این جی آٹو کو الیکٹرک میں تبدیل کرنا لازمی کیا جائے گا۔

پالیسی نافذ ہونے کے بعد اگر کسی شخص کے نام پہلے سے دو پٹرول یا ڈیزل کاریں رجسٹرڈ ہیں، تو تیسری کار صرف الیکٹرک ہی رجسٹرڈ کی جا سکے گی۔ وہیں، دِلّی میونسپل کارپوریشن، این ڈی ایم سی اور پانی بورڈ جیسے سرکاری اداروں کو دسمبر 2027 تک اپنی تمام گاڑیاں مکمل طور پر الیکٹرک بنانا ہوگا۔
چارجنگ انفراسٹرکچر کو ملے گا وسعت
ای وی کو لے کر لوگوں کی سب سے بڑی تشویش چارجنگ کی ہوتی ہے، جسے دور کرنے کے لیے حکومت بڑے پیمانے پر چارجنگ اسٹیشنوں کا وسعت کرنے جا رہی ہے۔ ابھی دِلّی میں 1,919 الیکٹرک چارجنگ اسٹیشن، 2,452 چارجنگ پوائنٹس اور 232 بیٹری سوئپنگ سینٹر موجود ہیں۔ نئی پالیسی کے تحت 13,200 پبلک چارجنگ پوائنٹس قائم کیے جائیں گے، تاکہ ہر 5 کلومیٹر کے اندر چارجنگ کی سہولت مل سکے۔
گاڑیوں پر ملے گی بھاری سبسڈی

خواتین کو جہاں دوپہی الیکٹرک گاڑی پر 36,000 روپے تک کی سبسڈی ملے گی، وہیں مردوں اور دیگر شہریوں کو 30,000 روپے تک کا فائدہ مل سکتا ہے۔ الیکٹرک آٹو رکشہ پر 10,000 سے 45,000 روپے، کمرشل ای وی پر 75,000 روپے تک اور 20 لاکھ تک کی الیکٹرک کار پر 1.5 لاکھ روپے تک کی سبسڈی دی جائے گی۔
ای وی پالیسی 2.0 کے ذریعے دِلّی حکومت نے واضح اشارے دے دیے ہیں کہ دارالحکومت اب آلودگی سے لڑائی میں ٹیکنالوجی اور جدت کا سہارا لینے جا رہی ہے۔ اگر یہ پالیسی صحیح طریقے سے نافذ ہوتی ہے، تو دِلّی ملک کا پہلا مکمل طور پر الیکٹرک شہر بننے کی سمت میں ایک بڑا قدم اٹھا سکتی ہے۔
ای وی 2.0 سے دِلّی کو کیا ملے گا؟

دِلّی کی نئی ای وی پالیسی 2.0 نہ صرف لوگوں کو الیکٹرک گاڑی خریدنے کے لیے حوصلہ افزائی کرے گی، بلکہ ماحول کے لحاظ سے بھی انتہائی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔ پالیسی کے اہم فوائد:
• دِلّی کی سڑکوں پر پٹرول ڈیزل گاڑیوں کی تعداد گھٹے گی۔
• آلودگی میں بھاری کمی آئے گی۔
• خواتین اور عام شہریوں کو الیکٹرک گاڑی خریدنے میں معاشی مدد ملے گی۔
• چارجنگ انفراسٹرکچر کے وسعت سے ای وی صارفین کو زیادہ سہولت ملے گی۔
• سرکاری محکموں کو ای وی اپنانے سے بڑا تبدیلی دیکھنے کو ملے گا۔
اس پالیسی سے دِلّی کے عام شہریوں کو جہاں سستی اور صاف ستھری سفر کا اختیار ملے گا، وہیں حکومت کو بھی ماحول کی حفاظت کے اپنے اہداف حاصل کرنے میں بڑی مدد ملے گی۔ آنے والے وقت میں اگر دیگر ریاستیں بھی اسی طرح کی پہل کرتی ہیں، تو بھارت میں الیکٹرک گاڑی انقلاب کو مزید تقویت مل سکتی ہے۔