Pune

ڈاکٹر راجیو بندل تیسری بار ہماچل بی جے پی کے صدر منتخب

ڈاکٹر راجیو بندل تیسری بار ہماچل بی جے پی کے صدر منتخب

ڈاکٹر راجیو بندل کو تیسری بار ہماچل بی جے پی کا صدر منتخب کیا گیا ہے۔ وہ بلامقابلہ منتخب ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی، گووند ٹھاکر سمیت آٹھ رہنماؤں کو قومی کونسل کے لیے بھی منتخب کیا گیا ہے۔

ہماچل پردیش: ہماچل پردیش کی سیاست میں، بی جے پی نے ایک بار پھر ایک قابل اعتماد چہرے پر بھروسہ کیا ہے۔ ڈاکٹر راجیو بندل کو تیسری بار ہماچل بی جے پی کا صدر مقرر کیا گیا ہے۔ یہ تقرری بلامقابلہ ہوئی، یعنی ان کے خلاف کسی اور نے نامزدگی داخل نہیں کی۔ مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس کا اعلان کرتے ہوئے بندل کو دوبارہ یہ ذمہ داری ملنے پر مبارکباد دی۔

سیاسی تجربہ اور اب تک کا سفر

راجیو بندل ہماچل پردیش کے ان رہنماؤں میں سے ایک ہیں جن کا سیاسی تجربہ گہرا اور بااثر رہا ہے۔ سال 2002 سے 2022 تک، وہ مسلسل پانچ بار ایم ایل اے منتخب ہوئے۔ ان میں سے تین بار انہوں نے سولن اسمبلی حلقے سے اور دو بار ناہن سے کامیابی حاصل کی۔

سال 2007 سے 2012 کے درمیان، جب ریاست میں پریم کمار دھومل کی حکومت تھی، تو بندل کو وزیر صحت کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ اس کے بعد سال 2018 میں، وہ 13ویں اسمبلی کے اسپیکر بنے اور جنوری 2020 تک اس عہدے پر فائز رہے۔

اس کے علاوہ، انہوں نے اس سے پہلے ایک بار ریاستی بی جے پی کے صدر کے طور پر بھی خدمات انجام دی ہیں۔ اپریل 2023 میں انہیں ایک بار پھر یہ ذمہ داری دی گئی اور اب وہ تیسری بار اس عہدے پر پہنچے ہیں۔ یہ واضح اشارہ ہے کہ پارٹی میں ان کی قیادت اور تنظیمی صلاحیتیں کتنی مضبوط ہیں۔

قومی کونسل کے ارکان کا اعلان

ڈاکٹر راجیو بندل کے ساتھ، بی جے پی نے قومی کونسل کے آٹھ نئے ارکان کا بھی اعلان کیا ہے۔ ان میں سابق وزیر گووند ٹھاکر، پارٹی کے جنرل سیکرٹری بہاری لال شرما، تریلوک کپور، پون کاجل، رشمی دھر سود، پائل ویدیہ، راجیو سیزل اور سنجیو کٹوال شامل ہیں۔ پارٹی تنظیم میں ان کے فعال تعاون اور قیادت کی صلاحیتوں کی بنیاد پر ان تمام رہنماؤں کو منتخب کیا گیا ہے۔

ایکس آفیشیو ارکان کی فہرست میں بڑے نام

قومی کونسل کے ایکس آفیشیو ارکان کی فہرست بھی بہت متاثر کن رہی۔ اس میں اپوزیشن لیڈر جے رام ٹھاکر، سابق مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر، لوک سبھا کے رکن پارلیمنٹ سریش کشیپ، اداکارہ اور بی جے پی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا راناوت، راجیو بھاردواج، راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ اندو گوسوامی، سکندر کمار اور ہرش مہاجن شامل ہیں۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ پارٹی تنظیم میں قومی سطح پر ہماچل سے وابستہ رہنماؤں کو کتنی اہمیت دی جا رہی ہے۔

ڈاکٹر بندل کے سامنے اب ریاست میں پارٹی تنظیم کو مزید مضبوط کرنے کا چیلنج ہو گا۔ حالیہ دنوں میں کانگریس کے ساتھ اقتدار کی جنگ اور آئندہ انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے، یہ تقرری اہم سمجھی جاتی ہے۔ پارٹی کارکنوں میں اس فیصلے سے جوش و خروش پیدا ہوا ہے، اسی طرح مخالفین کے لیے یہ ایک اشارہ ہے کہ بی جے پی ایک بار پھر اپنی تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہو رہی ہے۔

Leave a comment