4 اپریل 2025ء کو الیکشن کمیشن میں ٹی ایم سی ارکان پارلیمنٹ کے درمیان بحث ہوئی، جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ بی جے پی نے اسے شیئر کیا، رکن پارلیمنٹ کالیان بنرجی نے وضاحت دی اور الزامات لگائے۔
نئی دہلی: ترینمول کانگریس (ٹی ایم سی) کے دو ارکانِ پارلیمنٹ کے درمیان الیکشن کمیشن (Election Commission) کے دفتر میں ہونے والی شدید بحث اب سیاسی رنگ اختیار کر چکی ہے۔ یہ بحث اس وقت شروع ہوئی جب ارکانِ پارلیمنٹ الیکشن کمیشن میں ایک میمورنڈم (memorandum) جمع کرانے پہنچے تھے۔ اس پورے واقعے کی ویڈیو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے آئی ٹی سیل کے سربراہ امیت مالویہ نے سوشل میڈیا پر شیئر کی، جس کے بعد تنازعہ مزید بڑھ گیا۔
بی جے پی نے ویڈیو کلپس شیئر کیں۔ ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ کالیان بنرجی
بی جے پی کے رہنما امیت مالویہ نے سوشل میڈیا پر بحث کی ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ کالیان بنرجی ایک خاتون رکن پارلیمنٹ پر اونچی آواز میں بولتے نظر آئے۔ ویڈیو میں وہ یہ کہتے ہوئے سنے جا سکتے ہیں کہ وہ نہ تو کوٹے سے رکن پارلیمنٹ بنے ہیں اور نہ ہی کسی دوسری پارٹی سے ٹی ایم سی میں شامل ہوئے ہیں۔
کالیان بنرجی نے اپنے دفاع میں کہا کہ انہیں ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ ڈیرک او'برائن کی جانب سے 27 ارکانِ پارلیمنٹ کے میمورنڈم پر دستخط کرانے کی ہدایت ملی تھی۔ ای سی کے دفتر پہنچنے پر ایک خاتون رکن پارلیمنٹ ان پر چیخنے لگیں اور الزام لگایا کہ جان بوجھ کر ان کا نام فہرست میں نہیں رکھا گیا۔ خاتون رکن پارلیمنٹ نے وہاں موجود بی ایس ایف جوانوں سے انہیں ’’گرفتار کرنے‘‘ کی بات بھی کہی۔
تنازعہ واٹس ایپ گروپ تک پہنچا
بی جے پی رہنما امیت مالویہ نے دعویٰ کیا کہ بحث صرف ای سی کے دفتر تک محدود نہیں رہی۔ بعد میں یہ تنازعہ ٹی ایم سی کے ایک واٹس ایپ گروپ ’’اے آئی ٹی سی ایم پی 2024‘‘ میں بھی جاری رہا، جہاں ارکانِ پارلیمنٹ کے دو گروہوں نے ایک دوسرے پر الزامات کا تبادلہ کیا۔ انہوں نے اس چیٹ کے کچھ اسکرین شاٹس بھی عوام کے سامنے پیش کیے۔
بی جے پی کا الزام
امیت مالویہ نے ٹی ایم سی پر نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پارٹی کے اندر گروہ بندی اور عدم اطمینان اب عوامی شکل اختیار کر نے لگا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ارکانِ پارلیمنٹ کو پارلیمانی اجلاس چھوڑ کر الیکشن کمیشن بھیجا گیا تھا، جس سے کچھ ارکانِ پارلیمنٹ ناخوش ہو گئے اور معاملہ یہیں سے بگڑ گیا۔