ٹرنٹ برج گراؤنڈ پر انگلینڈ اور زمبابوے کے درمیان جاری واحد ٹیسٹ میچ میں زمبابوے کے کپتان کریگ ایرون نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس فیصلے کے بعد انگلینڈ کے بلے بازوں نے زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
کھیل کی خبریں: انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے ایک بار پھر اپنی زبردست بیٹنگ سے یہ ثابت کر دیا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کی طاقتور ٹیموں میں شامل ہے۔ ٹرنٹ برج گراؤنڈ پر زمبابوے کے خلاف کھیلے جا رہے واحد ٹیسٹ میچ کے پہلے ہی دن انگلش بلے بازوں نے زمبابوے کی پوری ٹیم پر دباؤ ڈالتے ہوئے تین بلے بازوں نے سنچریاں اسکور کر کے اپنی کارکردگی کا لوہا منوایا۔
انگلینڈ کی ٹیم نے اس کارکردگی سے 2022ء میں پاکستان کے خلاف کیے گئے تاریخی کارنامے کو دہرایا ہے، جب پہلے ہی دن تین بلے باز سنچریاں سکور کر چکے تھے۔
تین ٹاپ آرڈر بلے بازوں نے سکور کیں سنچریاں
پہلی اننگز میں انگلینڈ کے تینوں ٹاپ آرڈر بلے باز جیک کراؤلی، بین ڈیکیٹ اور اولی پوپ نے شاندار سنچریاں سکور کیں۔ جیک کراؤلی نے 124 رنز، بین ڈیکیٹ نے 140 رنز اور اولی پوپ نے بھی اپنی سنچری مکمل کر لی ہے۔ یہ تینوں بلے باز آج بھی بیٹنگ کر رہے ہیں اور انگلینڈ نے ابھی تک صرف دو وکٹیں گوائی ہیں۔ اس دوران انگلینڈ نے تقریباً 500 رنز بنا لیے ہیں۔
2022ء میں پاکستان کے خلاف میچ میں بھی انگلینڈ کے انہی تین بلے بازوں نے بالترتیب 122، 107 اور 108 رنز بنا کر ٹیم کو مضبوط پوزیشن میں پہنچایا تھا۔ اسی کارنامے کو انگلینڈ نے اس بار بھی زمبابوے کے خلاف دہرایا ہے۔
اولی پوپ کا منفرد ریکارڈ
اولی پوپ نے اس میچ میں جو سنچری لگائی ہے وہ ان کے ٹیسٹ کیریئر کی آٹھویں سنچری ہے، لیکن اس میں ایک خاص بات یہ ہے کہ یہ تمام سنچریاں انہوں نے آٹھ مختلف ممالک کے خلاف لگائی ہیں۔ مطلب انہوں نے کسی ایک ہی ٹیم کے خلاف دو بار سنچری نہیں بنائی۔ یہ ایک منفرد ریکارڈ ہے جو ان کی وسعت اور ہر ٹیم کے خلاف کارکردگی کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
انگلینڈ کی اننگز کی شروعات جیک کراؤلی اور بین ڈیکیٹ نے کی، جنہوں نے مل کر 231 رنز کی بڑی شراکت داری نبھائی۔ دونوں بلے بازوں نے زمبابوے کی بولنگ لائن اپ کو مکمل طور پر دبایا اور کوئی غلطی نہیں کی۔ بین ڈیکیٹ 140 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، جبکہ کراؤلی نے اپنی سنچری مکمل کر لی اور ابھی کریز پر 105 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔ ان کا ساتھ اولی پوپ بھی نصف سنچری لگا کر دے رہے ہیں۔
جیک کراؤلی نے مکمل کیے 3000 ٹیسٹ رنز
جیک کراؤلی نے اس میچ میں اپنی پانچویں ٹیسٹ سنچری لگاتے ہوئے ٹیسٹ کرکٹ میں 3000 رنز مکمل کر لیے ہیں۔ انگلینڈ کی جانب سے 2019ء میں ٹیسٹ کرکٹ میں ڈیبیو کرنے والے کراؤلی نے اب تک 54 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں، جن میں انہوں نے 5 سنچریاں اور 16 نصف سنچریاں سکور کی ہیں۔ یہ ان کے ٹیسٹ کیریئر کی مضبوطی کا ثبوت ہے۔ زمبابوے کی ٹیم پورے دن صرف فیلڈنگ کرتی رہی، لیکن بولرز کی کارکردگی اوسط سے نیچے رہی۔
انگلینڈ کے بلے بازوں نے کسی بھی کفایت یا دباؤ کے بغیر سنچریاں سکور کر کے مخالف ٹیم کو منہ میں گھونسا مار دیا۔ زمبابوے کے کپتان کریگ ایرون نے ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کا فیصلہ کیا، لیکن یہ حکمت عملی مکمل طور پر ناکام ثابت ہوئی۔