Columbus

سابق ایم پی پرجول ریونا عصمت دری کیس میں مجرم قرار

سابق ایم پی پرجول ریونا عصمت دری کیس میں مجرم قرار

سابق ایم پی پرجول ریونا عصمت دری کیس میں مجرم قرار، 2024 میں خاتون ملازمہ کی ایف آئی آر، 2 اگست کو سزا کا اعلان۔

Prajwal Revanna: کرناٹک کے سابق ایم پی اور جنتا دل (سیکولر) پارٹی کے معطل رہنما پرجول ریونا کو عصمت دری اور جنسی ہراسانی کے ایک معاملے میں بنگلور کی ایک خصوصی عدالت نے مجرم قرار دے دیا ہے۔ عدالت نے یہ فیصلہ گزشتہ سال اپریل میں ایک خاتون کی جانب سے درج کرائی گئی شکایت پر مبنی شواہد کی بنیاد پر سنایا ہے۔ خاتون نے الزام لگایا تھا کہ ریونا نے اسے بار بار جنسی طور پر ہراساں کیا اور دھمکی دی کہ اگر اس نے اس بارے میں کسی کو بتایا تو وہ اس کی ویڈیو وائرل کر دے گا۔

18 جولائی کو سماعت مکمل ہوئی تھی

بنگلور میں عوامی نمائندوں کے لیے قائم خصوصی عدالت نے اس معاملے کی سماعت 18 جولائی کو مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ یکم اگست بروز جمعرات کو عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ریونا کو مجرم قرار دیا۔ عدالت 2 اگست کو سزا کی تفصیلات کا اعلان کرے گی۔

پہلا الزام 2024 اپریل میں

جنسی ہراسانی کا سلسلہ اپریل 2024 میں شروع ہوا تھا۔ متاثرہ خاتون نے ریونا کے خلاف حسن ضلع کے ہولینر سیپورا دیہی پولیس اسٹیشن میں ایک ایف آئی آر درج کرائی تھی۔ متاثرہ کے مطابق، وہ ریونا کے خاندان کے باغات میں گھریلو ملازمہ کے طور پر کام کرتی تھی۔ اس نے الزام لگایا کہ ریونا نے 2021 سے اسے جنسی طور پر ہراساں کرنا شروع کر دیا تھا۔ ملزم نے اسے دھمکانے کے لیے فحش ویڈیوز بنائیں اور دھمکی دی کہ اگر کسی کو معلوم ہوا تو وہ ویڈیو سوشل میڈیا پر نشر کر دے گا۔

2000 سے زائد فحش ویڈیو کلپس وائرل

سوشل میڈیا پر 2,000 سے زیادہ فحش ویڈیو کلپس وائرل ہونے کے بعد ریونا کے خلاف مقدمہ مزید مضبوط ہو گیا تھا۔ ان کلپس میں متعدد خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے مناظر شامل ہیں۔ ویڈیو کے منظر عام پر آنے کے بعد قومی کمیشن برائے خواتین، کرناٹک حکومت اور پولیس انتظامیہ پر کارروائی کرنے کے لیے شدید دباؤ ڈالا گیا۔

چار جرائم میں مجرم

گزشتہ سال پرجول ریونا کے خلاف درج کیے گئے چار مجرمانہ مقدمات میں وہ مرکزی ملزم ہیں۔ ان میں جنسی ہراسانی، عصمت دری، دھمکیاں دینے اور قابل اعتراض مواد کی تشہیر جیسے سنگین الزامات شامل ہیں۔ عدالت نے اب ایک معاملے میں فیصلہ سنایا ہے، جبکہ دیگر مقدمات کی سماعت ہونا باقی ہے۔

ریونا کا نام منظر عام پر آنے کے بعد کرناٹک کی سیاست میں ایک بڑا زلزلہ آیا۔ جے ڈی (ایس) پارٹی نے انہیں فوری طور پر پارٹی سے معطل کر دیا۔ کانگریس اور بی جے پی نے بھی اس معاملے پر غیر جانبدارانہ اور سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

عدالت کی رائے

عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے پیش کیے گئے شواہد اور متاثرہ کا بیان معتبر اور مضبوط ہے۔ عدالت نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ملزم نے جان بوجھ کر متاثرہ کو ذہنی اور جسمانی طور پر ہراساں کیا اور اسے خاموش رہنے کی دھمکی دی۔ اب عدالت 2 اگست بروز ہفتہ سزا کا اعلان کرے گی۔ تعزیرات ہند کی دفعہ 376 (عصمت دری)، 506 (مجرمانہ دھمکی) اور انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ کے تحت ملزم کو 10 سال سے لے کر عمر قید تک کی سزا سنائی جا سکتی ہے۔

```

Leave a comment