چارب روزہ تنازع میں بھارت نے پاکستانی فوجی اڈوں اور ایئر بیسز کو نشانہ بنایا۔ نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ امیجز سے پاکستانی ایئر بیسز پر ہونے والے نقصان کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
آپریشن سندھور: بھارت اور پاکستان کے درمیان حالیہ چار روزہ تصادم نے کئی سوالات کھڑے کر دیئے ہیں۔ اس عرصے کے دوران بھارت نے متعدد پاکستانی فوجی تنصیبات اور ایئر بیسز کو نشانہ بنایا، جس سے بھارت کو واضح برتری حاصل ہوئی۔
یہ انکشاف امریکی اخبارات نیو یارک ٹائمز اور بعد میں واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹس میں ہوا۔ ان رپورٹس میں ہائی ریزولوشن سیٹلائٹ امیجز اور ویڈیو کے ذریعے پاکستان کے نقصانات کے ٹھوس شواہد پیش کیے گئے۔
نیو یارک ٹائمز کی رپورٹ میں کیا قابل ذکر ہے؟
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان یہ تصادم گزشتہ 50 سالوں میں سب سے بڑا تھا۔ دونوں ممالک نے ایک دوسرے پر میزائل حملے کیے۔ تاہم، سیٹلائٹ امیجز واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ بھارتی حملوں نے پاکستان کو کہیں زیادہ نقصان پہنچایا۔
سیٹلائٹ تصاویر واضح طور پر بھولاری اور نور خان ایئر بیسز کو پہنچنے والے نقصان کو ظاہر کرتی ہیں۔ کراچی کے قریب بھولاری ایئر بیس کے طیاروں کے ہینگرز کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ اسلام آباد کے قریب نور خان ایئر بیس، جو پاکستان کے جوہری ہتھیاروں کی حفاظت کا ایک اہم مرکز سمجھا جاتا ہے، کو بھی بھارتی حملوں سے شدید نقصان پہنچا ہے۔
بھولاری اور نور خان ایئر بیسز پر درست حملے
بھارتی افواج نے بھولاری ایئر بیس پر طیاروں کے ہینگرز کو نشانہ بنایا، جس سے کافی نقصان ہوا۔ نیو یارک ٹائمز کے مطابق، "سیٹلائٹ تصاویر واضح طور پر ہینگر جیسی ساختوں کو پہنچنے والے نقصان کو ظاہر کرتی ہیں۔"
جوہری ہتھیاروں کی حفاظت میں اس کے کردار کی وجہ سے نور خان ایئر بیس پر حملہ خاص طور پر اہم ہے۔ بھارت نے یہاں بھی درست ہتھیاروں کا استعمال کرتے ہوئے شدید نقصان پہنچایا۔
سرگودھا اور رحیم یار خان ایئر بیسز پر بھی حملے
بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس نے سرگودھا اور رحیم یار خان ایئر بیسز کے رن وے کو نقصان پہنچایا ہے، جس کی تصدیق سیٹلائٹ امیجز سے ہوئی ہے۔ یہ رن وے اور بنیادی ڈھانچہ متاثر ہوا، جس سے پاکستانی فضائیہ کے آپریشن متاثر ہوئے۔
پاکستان کے جھوٹے دعوے اور حقیقت
پاکستان نے دعویٰ کیا کہ اس نے بھارت کے اڈھم پور ایئر بیس کو مکمل طور پر تباہ کر دیا ہے، لیکن 12 مئی کی سیٹلائٹ تصاویر اس دعوے کی تردید کرتی ہیں۔ تصاویر میں اڈھم پور ایئر بیس بالکل سالم اور غیر متاثر دکھائی دے رہا ہے۔
واشنگٹن پوسٹ نے بھی نقصان کی تصدیق کی
نیو یارک ٹائمز کے بعد، واشنگٹن پوسٹ نے بھی ایک رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا ہے کہ بھارتی حملوں نے کم از کم چھ پاکستانی ایئر بیسز کے رن وے، ہینگرز اور دیگر بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
دو درجن سے زائد سیٹلائٹ امیجز اور ویڈیوز کے جائزے سے پتہ چلا ہے کہ ان حملوں میں تین فضائیہ کے ہینگرز، دو رن وے اور دو موبائل ڈھانچے تباہ ہوئے ہیں۔ یہ حملے پاکستانی سرحد سے تقریباً 100 میل کے اندر کیے گئے تھے۔