دیوالی پر اب آپ اپنے قریبیوں کو میوچل فنڈ یونٹس تحفے میں دے سکتے ہیں، وہ بھی ڈی میٹ اکاؤنٹ کے بغیر۔ یونٹس براہ راست فنڈ ہاؤس سے منتقل کی جا سکتی ہیں۔ یہ نہ صرف ایک دانشمندانہ سرمایہ کاری کا تحفہ ہے، بلکہ ٹیکس کے قوانین کے مطابق قریبی رشتہ داروں کو دیے گئے ایسے تحفے پر کوئی ٹیکس بھی نہیں لگتا۔
Mutual Funds: دیوالی پر اگر آپ اپنے پیاروں کو ایک دانشمندانہ تحفہ دینا چاہتے ہیں، تو میوچل فنڈ یونٹس تحفے میں دینا ایک بہترین آپشن ہے۔ اب اس کے لیے ڈی میٹ اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں پڑتی؛ آپ براہ راست فنڈ ہاؤس یا ان کے رجسٹرار کے ذریعے ٹرانسفر ریکویسٹ فارم بھر کر یونٹس تحفے میں دے سکتے ہیں۔ اس عمل میں صرف تحفہ دینے والے اور وصول کرنے والے کا KYC ضروری ہے۔ قریبی رشتہ داروں کو دیے گئے ایسے تحفے پر کوئی ٹیکس نہیں لگتا، جبکہ غیر رشتہ داروں کو ₹50,000 سے زیادہ مالیت پر ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔
اب ڈی میٹ اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں
پہلے میوچل فنڈ تحفے میں دینے کے لیے ڈی میٹ اکاؤنٹ یا بروکر کی مدد لینی پڑتی تھی۔ لیکن اب یہ جھنجھٹ ختم ہو گیا ہے۔ سرمایہ کار براہ راست فنڈ ہاؤس (AMC) سے کسی ڈی میٹ اکاؤنٹ کے بغیر اپنے پیاروں کو میوچل فنڈ یونٹس تحفے میں دے سکتے ہیں۔ یہ طریقہ خاص طور پر ان لوگوں کے لیے مفید ہے جو سرمایہ کاری کی شروعات کرنا چاہتے ہیں لیکن پیچیدہ طریقہ کار سے بچنا چاہتے ہیں۔
میوچل فنڈ ایسے گفٹ کریں
اگر آپ کسی کو میوچل فنڈ یونٹس تحفے میں دینا چاہتے ہیں، تو سب سے پہلے آپ کو فنڈ ہاؤس یا اس کے رجسٹرار (RTA) کو ایک ٹرانسفر ریکویسٹ فارم جمع کرنا ہوگا۔ اس فارم میں آپ کو اپنا فولیو نمبر، اسکیم کا نام، یونٹس کی تعداد اور جس شخص کو آپ یونٹس تحفے میں دے رہے ہیں، اس کا PAN، KYC اور بینک کی تفصیلات پُر کرنی ہوں گی۔
فارم جمع کرنے کے بعد فنڈ ہاؤس آپ کی درخواست کی جانچ کرتا ہے۔ تمام دستاویزات درست پائے جانے پر یونٹس براہ راست وصول کنندہ کے فولیو میں منتقل کر دی جاتی ہیں۔ تحفہ دینے والے اور وصول کنندہ دونوں کو اس عمل کا اسٹیٹمنٹ بھیجا جاتا ہے تاکہ مستقبل میں کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ اس پورے عمل میں کسی ڈی میٹ یا ٹریڈنگ اکاؤنٹ کی ضرورت نہیں پڑتی۔
کنہیں دے سکتے ہیں میوچل فنڈ گفٹ
آپ میوچل فنڈ یونٹس اپنے خاندان کے افراد جیسے میاں بیوی، والدین، بچے، بہن بھائی یا کسی قریبی رشتہ دار کو تحفے میں دے سکتے ہیں۔ بہت سے لوگ اپنے بچوں کو چھوٹی عمر میں ہی سرمایہ کاری کی سمجھ دینے کے لیے یہ طریقہ اپناتے ہیں۔ اس سے بچوں میں مالیاتی نظم و ضبط اور بچت کی عادت پروان چڑھتی ہے۔
تحفے پر ٹیکس کا کیا اصول ہے؟
میوچل فنڈ یونٹس تحفے میں دینا قانونی طور پر مکمل طور پر جائز ہے، لیکن ٹیکس کے قوانین کو جاننا ضروری ہے۔ اگر آپ یہ تحفہ اپنے ‘قریبی رشتہ داروں’ یعنی والدین، بہن بھائی، میاں بیوی یا بچوں کو دیتے ہیں، تو اس پر کوئی ٹیکس نہیں لگتا۔ لیکن اگر آپ نے یہ یونٹس کسی دوست یا دور کے رشتہ دار کو دی ہیں اور ان کی کل مالیت ₹50,000 سے زیادہ ہے، تو وصول کنندہ کو اس رقم کو اپنی آمدنی میں شامل کر کے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
اس کے علاوہ، جب تحفہ پانے والا شخص مستقبل میں ان یونٹس کو بیچتا ہے، تو اس پر کیپیٹل گین ٹیکس لگے گا۔ یہ ٹیکس اس بات پر منحصر ہوگا کہ یونٹس کتنے عرصے تک رکھی گئیں اور ان کی خریداری کی قیمت کیا تھی۔ اگر یونٹس کو تین سال سے کم عرصے میں بیچا گیا ہے، تو شارٹ ٹرم کیپیٹل گین ٹیکس لگے گا، جبکہ تین سال سے زیادہ عرصے تک رکھنے پر لانگ ٹرم کیپیٹل گین ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
کچھ فنڈز میں منتقلی نہیں ہوتی
یاد رہے کہ کچھ میوچل فنڈ اسکیمیں جیسے ELSS (ٹیکس سیونگ فنڈ) یا کلوزڈ اینڈڈ فنڈز میں لاک اِن پیریڈ ہوتا ہے۔ اس مدت کے دوران یونٹس کو منتقل نہیں کیا جا سکتا۔ لہذا تحفہ دینے سے پہلے اسکیم کی شرائط ضرور جانچ لیں۔
آسان اور کفایتی طریقہ
نان-ڈی میٹ ٹرانسفر میوچل فنڈ تحفے میں دینے کا ایک آسان اور سستا طریقہ ہے۔ اس میں نہ تو کسی بروکر کی فیس لگتی ہے اور نہ ہی اضافی دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ طریقہ سرمایہ کاری کی عادت ڈالنے کے لیے بھی بہترین ہے۔ دیوالی جیسے موقع پر جب لوگ اپنے پیاروں کو نیک خواہشات اور خوشحالی کی دعائیں دیتے ہیں، تو میوچل فنڈ تحفے میں دے کر آپ انہیں مالی تحفظ کا تحفہ بھی دے سکتے ہیں۔