Columbus

گوڑی کونڈ حادثے کے بعد چار دھام یاترا میں ہیلی سروسز پر پابندی

گوڑی کونڈ حادثے کے بعد چار دھام یاترا میں ہیلی سروسز پر پابندی

گوری کونڈ میں ہیلی کاپٹر حادثے میں سات افراد کی موت کے بعد چار دھام یاترا میں ہیلی سروسز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے نئی ایس او پی اور تحقیقاتی کمیٹی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔

Uttarakhand: اترکھنڈ میں چار دھام یاترا کے دوران ہیلی کاپٹر سروسز اگلے احکامات تک معطل کر دی گئی ہیں۔ یہ فیصلہ اتوار کو گوری کونڈ میں ہونے والے ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد لیا گیا ہے، جس میں سات افراد کی دردناک موت ہو گئی تھی۔ ہیلی کاپٹر کریش کے اس واقعہ نے ریاستی حکومت اور زائرین کی حفاظت کے حوالے سے شدید تشویش پیدا کر دی ہے۔

مشترکہ طور پر لیا گیا فیصلہ

ہیلی کاپٹر سروسز پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ اتراکھنڈ شہری ہوا بازی ترقیاتی اتھارٹی (UCADA) اور شہری ہوابازی ڈائریکٹوریٹ جنرل (DGCA) نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔ یہ پابندی تب تک نافذ رہے گی جب تک کہ حادثے کی تفصیلی تحقیقات مکمل نہیں ہو جاتی اور حفاظتی معیارات کا جائزہ نہیں لیا جاتا۔

وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کی سختی

ریاست کے وزیراعلیٰ پشکر سنگھ دھامی نے ہیلی کاپٹر حادثات کو انتہائی سنگینی سے لیا ہے۔ انہوں نے حکام کو ہدایت کی ہے کہ ہیلی کاپٹر سروسز کی نگرانی اور آپریشن کے لیے واضح اور سخت معیاری آپریٹنگ پروسیجر (SOP) تیار کی جائے۔ وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ایس او پی میں ہیلی کاپٹر کی تکنیکی حالت کی مکمل جانچ اور موسم کی صورتحال کی درست معلومات لازمی طور پر شامل ہونی چاہئیں۔

تکنیکی ماہرین کی کمیٹی تشکیل دی جائے گی

وزیراعلیٰ نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی ہے کہ تکنیکی ماہرین کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے۔ یہ کمیٹی ہیلی کاپٹر آپریشن سے متعلق تمام تکنیکی اور حفاظتی پہلوؤں کا گہرائی سے جائزہ لے گی اور ایک سخت ایس او پی تیار کرے گی۔ اس کا مقصد یہ یقینی بنانا ہے کہ مستقبل میں ہیلی کاپٹر سروسز مکمل طور پر محفوظ اور شفاف طریقے سے چلائی جائیں۔

پرانے حادثات کا بھی جائزہ لیا جائے گا

وزیراعلیٰ نے یہ بھی ہدایت کی ہے کہ پہلے ہونے والے ہیلی کاپٹر حادثات کی تحقیقات کے لیے بنائی گئی اعلیٰ سطحی کمیٹی اب گوری کونڈ حادثے کی بھی تحقیقات کرے گی۔ یہ کمیٹی ہر حادثے کے اسباب کی تفصیلی تحقیقات کر کے مجرم افراد یا اداروں کی شناخت کرے گی اور ان کے خلاف سخت کارروائی کی سفارش کرے گی۔

Leave a comment