کانگریس کارکن ہیمانی نروال (Himani Narwal Murder Case) کے قتل کے معمے کو پولیس نے تقریباً حل کرلیا ہے، لیکن کچھ اہم سوالات اب بھی باقی ہیں۔
روحٹک: کانگریس کارکن ہیمانی نروال (Himani Narwal Murder Case) کے قتل کے معمے کو پولیس نے تقریباً حل کرلیا ہے، لیکن کچھ اہم سوالات اب بھی باقی ہیں۔ اہم ملزم سچن عرف ڈھلو پولیس کی گرفت میں ہے، مگر ہیمانی کی الماری کی چابی اب بھی لاپتہ ہے۔ پولیس کا خیال ہے کہ اس چابی کے ملنے سے کئی اور چونکانے والے انکشافات ہوسکتے ہیں۔
چابی کی تلاش میں مصروف پولیس
قتل کے بعد سچن نے ہیمانی کی الماری سے زیورات اور ضروری سامان نکالا، لیکن الماری کی چابی بھی ساتھ لے گیا اور اسے کہیں پھینک دیا۔ اب پولیس سچن سے پوچھ گچھ کر یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ چابی کہاں پھینکی گئی۔ آج (بدھ) کو کرائم سین ری کری ایشن کیا جائے گا تاکہ سچن کے ہر قدم کو ٹریک کیا جاسکے۔
سکیورٹی پر سوالات، لاش 25 کلومیٹر دور پھینکی گئی
ہیمانی کی لاش 1 مارچ کو سانپلا بس اسٹینڈ کے پاس جھاڑیوں میں ایک سوٹ کیس میں ملی تھی۔ لاش ملنے کے اگلے دن یعنی 2 مارچ کو نگران انتخابات تھے۔ اس دوران ملزم لاش کو 25 کلومیٹر دور لے گیا اور پولیس کو اس کی اطلاع تک نہیں ہوئی۔ اس واقعے نے علاقے کی سکیورٹی کے انتظامات پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔
سانپلا تھانہ انچارج بجیندر سنگھ نے بتایا کہ سچن کا ریمانڈ فی الحال جاری ہے، لیکن کچھ اہم شواہد کی برآمدی ابھی باقی ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو عدالت سے ریمانڈ کی مدت بڑھانے کی اپیل کی جائے گی۔
چارجر کے تار سے گلہ گھونٹ کر قتل کیا گیا
پولیس تحقیقات میں انکشاف ہوا ہے کہ ہیمانی اور سچن کے درمیان پیسوں کے لین دین کو لے کر جھگڑا ہوا تھا۔ اسی جھگڑے کے دوران سچن نے ہیمانی کے ہاتھ چننی سے باندھ کر موبائل چارجر کے تار سے اس کا گلہ گھونٹ دیا۔ قتل کے بعد اس نے لاش کو ٹھکانے لگانے کا منصوبہ بنایا اور اسے ایک سوٹ کیس میں رکھ کر سانپلا میں پھینک دیا۔
روحٹک کے کانگریس کے رکن اسمبلی بھارت بھوشن بترہ نے کہا کہ پارٹی ہیمانی کے خاندان کے ساتھ ہے۔ وہ آخری رسومات میں بھی شامل ہوئے اور مسلسل خاندان سے رابطہ میں ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس اس معاملے کی گہرائی سے تحقیقات کرے اور جلد از جلد انصاف دلائے۔