یمن کے حوثی باغیوں نے اسرائیل کے شہر ایلات پر ڈرون حملہ کیا ہے جس میں 22 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے غزہ میں جوابی کارروائی کی ہے جس کے نتیجے میں کم از کم 41 فلسطینی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
یروشلم۔ یمن کے حوثی باغیوں نے بدھ کے روز اسرائیل کے جنوبی شہر ایلات پر ڈرون حملہ کیا جس میں 22 افراد زخمی ہوئے۔ یہ حملہ اسرائیل کے میزائل دفاعی نظام کو بھیجنے میں کامیاب رہا جو عام طور پر ایسے حملوں کو روکنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ زخمیوں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔
حوثی باغیوں کا یہ حملہ اسرائیل پر ان کے پہلے کیے گئے حملوں کے سلسلے کا ایک حصہ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے اسرائیل پر دو ڈرون داغے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا کہ ڈرون کو روکنے کی کوششیں ناکام ہوئیں۔ میگن ڈیوڈ ایڈوم ریسکیو سروس کے مطابق، زخمیوں کو ہسپتال میں داخل کر کے علاج کیا جا رہا ہے۔
غزہ میں 41 فلسطینیوں کی ہلاکت
حوثیوں کے ڈرون حملے کا بدلہ لینے کے لیے، اسرائیل نے غزہ کے علاقے میں فوجی کارروائی شروع کی ہے۔ اس حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 41 فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔ غزہ کے الاودہ ہسپتال کے مطابق، نصیرات پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے حملے میں 12 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوئے ہیں۔
غزہ کے الاہلی ہسپتال کے ڈائریکٹر ڈاکٹر فاضل نعیم کے مطابق، پناہ گزینوں کے خیموں پر حملے میں 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ انہوں نے حماس کے دو جنگجوؤں کو نشانہ بنایا اور درست ہتھیار استعمال کیے تاکہ عام شہریوں کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔
ڈرون حملوں کے پیچھے حوثیوں کا مقصد
حوثی باغیوں نے کہا ہے کہ ان کے حملوں کا مقصد فلسطینی عوام کی حمایت کرنا ہے۔ ایران کی حمایت یافتہ یہ گروہ اسرائیل پر مسلسل ڈرون اور میزائل حملے کرتا رہا ہے، اگرچہ زیادہ تر حملے ناکام ہو جاتے ہیں یا خالی علاقوں میں گرتے ہیں۔ لیکن اس بار حوثی اسرائیل کے طاقتور میزائل دفاعی نظام کو بھیجنے میں کامیاب رہے ہیں۔
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے، "جو اسرائیل کو نقصان پہنچائے گا، اسے سات گنا زیادہ نقصان اٹھانا پڑے گا۔"
غزہ کی صورتحال اور پس منظر
غزہ شہر مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ اسرائیل کے حملوں میں لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں۔ تقریباً 3 لاکھ افراد غزہ سے نقل مکانی کر چکے ہیں، لیکن تقریباً 7 لاکھ افراد اب بھی وہاں موجود ہیں کیونکہ ان کے پاس جانے کے لیے کوئی اور جگہ نہیں ہے۔
غزہ میں جنگ 7 اکتوبر 2023 کو شروع ہوئی تھی، جب حماس کی قیادت میں جنگجوؤں نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا۔ اس حملے میں 1200 افراد ہلاک اور 251 کو یرغمال بنا لیا گیا تھا۔ ان میں سے 48 یرغمالی غزہ میں ہیں اور یہ خیال کیا جاتا ہے کہ ان میں سے صرف 20 زندہ ہیں۔ اسرائیل کے جوابی حملوں میں اب تک غزہ میں 65,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
غزہ میں صورتحال انتہائی سنگین ہو چکی ہے۔ اس ماہ کے شروع میں اسرائیل نے غزہ شہر میں بڑے پیمانے پر فوجی کارروائی شروع کی تھی۔ ماہرین کے مطابق، وہاں قحط جیسی صورتحال پیدا ہو گئی ہے، عام شہریوں کے لیے مناسب خوراک