Pune

بھارتی روپے میں معمولی بہتری، مستقبل عالمی اشاروں پر منحصر

بھارتی روپے میں معمولی بہتری، مستقبل عالمی اشاروں پر منحصر

منگل 15 جولائی 2025 کو، بھارتی روپے نے غیر ملکی کرنسی مارکیٹ میں معمولی تیزی دکھائی۔ ابتدائی ٹریڈنگ میں امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 85.97 پر کھلا، جو گزشتہ کاروباری دن کے مقابلے میں 2 پیسے مضبوط مانا جا رہا ہے۔ اس سے قبل، پیر کو روپیہ 12 پیسے گر کر 85.92 پر بند ہوا تھا۔ یعنی دو دن کی گراوٹ کے بعد اب روپے نے تھوڑی راحت کی سانس لی ہے۔

مہنگائی میں کمی اور شرحوں میں کمی کی امید سے مدد ملی

ماہرینِ کرنسی کے مطابق، خوردہ اور تھوک مہنگائی کی شرحوں میں حالیہ کمی نے سرمایہ کاروں میں یہ امید پیدا کی ہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا (RBI) مستقبل قریب میں شرح سود میں کمی کر سکتا ہے۔ اس سے لیکویڈیٹی بڑھنے اور کرنسی کو استحکام ملنے کے امکانات بنے ہوئے ہیں۔

تاہم، غیر ملکی سرمایہ کاروں کی مسلسل فروخت اور عالمی غیر یقینی صورتحال نے روپے کی تیزی کو ابھی مکمل طور پر سپورٹ نہیں کیا ہے۔

ڈالر انڈیکس میں بھی معمولی کمزوری

چھ بڑی عالمی کرنسیوں کے مقابلے میں ڈالر کی مضبوطی کو ظاہر کرنے والا ڈالر انڈیکس منگل کو 0.04 فیصد کی گراوٹ کے ساتھ 98.04 پر آگیا۔ ڈالر انڈیکس میں یہ نرمی روپے سمیت دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹ کی کرنسیوں کو تھوڑی راحت دینے کا اشارہ ہے۔

تاہم، عالمی اقتصادی سرگرمیوں میں سستی اور امریکہ کی جانب سے شرح سود کے حوالے سے بڑھتی ہوئی خدشات کی وجہ سے ڈالر کی چال فی الحال غیر مستحکم بنی ہوئی ہے۔

انٹر بینکنگ مارکیٹ میں ہلچل

منگل کو انٹر بینک فارن کرنسی ایکسچینج میں روپے کا آغاز 85.97 سے ہوا لیکن جلد ہی یہ 85.92 پر آگیا، جو پیر کے بند ہونے کی سطح کے برابر تھا۔ اس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے میں ابھی استحکام کی کیفیت ہے، لیکن تیزی یا کمزوری کا اگلا دور بیرونی اشاروں پر منحصر ہوگا۔

فارن منی ٹریڈرز کا کیا کہنا ہے

غیر ملکی کرنسی کے تاجروں کا ماننا ہے کہ انڈیا-یو ایس تجارتی مذاکرات کی غیر یقینی صورتحال اور غیر ملکی فنڈز کی مسلسل نکاسی کی وجہ سے روپے کی تیزی ابھی مکمل طور پر قابلِ اعتماد نہیں کہی جا سکتی۔

بالخصوص امریکی کمپنیوں اور مالیاتی اداروں کی جانب سے بھارت میں کیے جا رہے سودوں یا تعاون کے اعلان سے قبل بازار تھوڑا رکا ہوا نظر آ رہا ہے۔

FIIs کی فروخت دباؤ کا سبب بنی ہوئی ہے

غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کار (FIIs) گھریلو بازاروں سے مسلسل پیسہ نکال رہے ہیں۔ پیر کو FIIs نے کل 1,614.32 کروڑ روپے کی خالص فروخت کی، جو روپے پر دباؤ کا اشارہ دیتی ہے۔ سرمایہ کاروں کو لگتا ہے کہ امریکہ اور دیگر مغربی ممالک میں مالیاتی سختی کی وجہ سے بھارت سے کیپٹل آؤٹ فلو تیز ہو سکتا ہے۔

شیئر بازار میں جوش و خروش

منگل کو گھریلو شیئر بازاروں میں جوش و خروش کا ماحول رہا۔ بی ایس ای سینسیکس میں ابتدائی ٹریڈ میں 203.95 پوائنٹس کی تیزی درج کی گئی اور یہ 82,457.41 کی سطح پر پہنچ گیا۔ وہیں نفٹی 50 بھی 68.85 پوائنٹس اوپر چڑھ کر 25,151.15 پر پہنچا۔

اس تیزی کو امریکی بازاروں سے ملے مثبت اشاروں اور گھریلو مہنگائی کے ڈیٹا میں راحت کی وجہ سے بھی جوڑا جا رہا ہے۔

خام تیل کی قیمتوں میں نرمی سے بھی مدد ملی

بین الاقوامی سطح پر برینٹ کروڈ میں 0.42 فیصد کی گراوٹ درج کی گئی اور یہ 68.92 ڈالر فی بیرل پر آگیا۔ بھارت جیسے درآمد پر منحصر ملک کے لیے خام تیل کی قیمتوں میں گراوٹ روپے کے لیے مثبت اشارہ ہوتا ہے۔ یہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو کم کرتا ہے اور روپے کو سپورٹ دیتا ہے۔

آگے کا رخ 

بازار کے ماہرین کی رائے میں روپے میں فی الحال جو بہتری دکھائی دی ہے، وہ کسی حد تک تکنیکی ری باؤنڈ ہے۔ آنے والے دنوں میں روپے کا رخ مکمل طور پر عالمی اشاروں، غیر ملکی سرمایہ کاری کے رجحانات اور تجارتی معاہدوں کی پیش رفت پر منحصر کرے گا۔

فی الحال، بازار انڈیا-یو ایس تجارتی مذاکرات، FIIs کی سرگرمیوں، اور RBI کے ممکنہ اقدامات کی جانب نظریں جمائے بیٹھا ہے۔ ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کچھ دیر کے لیے مستحکم رہ سکتا ہے، لیکن کسی بھی غیر متوقع عالمی واقعہ سے اس میں دوبارہ تیز اتار چڑھاؤ بھی آ سکتا ہے۔

Leave a comment