Pune

ایران کی جانب سے ٹرمپ کو ڈرون حملے کی دھمکی، امریکہ الرٹ

ایران کی جانب سے ٹرمپ کو ڈرون حملے کی دھمکی، امریکہ الرٹ

ایرانی رہنما جواد لاریجانی نے صدر ٹرمپ کو مار-اے-لاگو میں واقع گھر پر ڈرون حملے کی دھمکی دی۔ ٹرمپ نے کہا، "میں دھوپ نہیں سینکتا۔" معاملہ سلیمانی کی ہلاکت سے جڑا مانا جا رہا ہے۔

Iran-Trump: ایران اور امریکہ کے درمیان جاری تناؤ ایک بار پھر سرخیوں میں ہے۔ اس بار معاملہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے مشیر جواد لاریجانی کے ایک بیان سے جڑا ہے جس میں انہوں نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ڈرون حملے کی دھمکی دی۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اب اپنے فلوریڈا میں واقع گھر 'مار-اے-لاگو' میں بھی محفوظ نہیں ہیں اور اگر وہ دھوپ سینکنے باہر نکلے تو ڈرون سے حملہ کرنا انتہائی آسان ہوگا۔

ٹرمپ کا طنز- میں تو دھوپ ہی نہیں سینکتا

اس دھمکی پر ڈونلڈ ٹرمپ نے انٹرویو میں ہنستے ہوئے جواب دیا۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ اسے سیریس تھریٹ سمجھتے ہیں اور آخری بار کب دھوپ سینکی تھی، تو انہوں نے جواب دیا- "بہت عرصہ ہو گیا ہے۔ شاید جب میں سات سال کا تھا۔ میں دھوپ سینکنے میں دلچسپی نہیں رکھتا۔" انہوں نے کہا کہ یہ ایک دھمکی ضرور ہے، لیکن انہیں نہیں لگتا کہ یہ واقعی میں خطرناک ہے، حالانکہ اس سے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا۔

جواد لاریجانی کا بیان اور اس کا مطلب

ایرانی ٹی وی پر دیے گئے ایک بیان میں جواد لاریجانی نے ٹرمپ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا- "ٹرمپ اب مار-اے-لاگو میں بھی سن باتھ نہیں لے سکتے۔ جب وہ پیٹ کے بل دھوپ میں لیٹے ہوں گے تو ایک چھوٹا ڈرون آکر ان پر گر سکتا ہے۔ یہ بہت آسان ہے۔" ان کا یہ بیان براہ راست ایک وارننگ کی طرح دیکھا گیا، جس میں ٹرمپ کی سکیورٹی کو لے کر سنگین سوال کھڑے ہوتے ہیں۔

سلیمانی کی ہلاکت سے جڑتا ہے معاملہ

اس دھمکی کو 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کی ہلاکت سے جوڑا جا رہا ہے۔ اس حملے کا حکم اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہی دیا تھا۔ ایران اب بھی اس ہلاکت کا بدلہ لینے کی کوشش میں ہے۔

بلڈ پیکٹ اور بدلے کی سیاست

ایران انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق، 'بلڈ پیکٹ' نامی ایک آن لائن پلیٹ فارم نے ان لوگوں کے خلاف فنڈز جمع کرنا شروع کر دیا ہے جو خامنہ ای کی توہین کرتے ہیں۔ اس میں ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا نام سامنے آیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ اس مہم میں مولویوں نے ٹرمپ اور نیتن یاہو کے قتل کے لیے مسلمانوں سے حمایت مانگی ہے۔

امریکی ایجنسیاں چوکنا

امریکی خفیہ ایجنسیوں کو لمبے عرصے سے اس بات کی اطلاع رہی ہے کہ ایران کے ریولوشنری گارڈ ٹرمپ کے قتل کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکی سکیورٹی ایجنسیاں ٹرمپ کی سکیورٹی کو سنجیدگی سے لے رہی ہیں۔ ان کی سکیورٹی میں مسلسل بہتری کی گئی ہے اور کسی بھی حملے کے خدشے کو دھیان میں رکھ کر چوکسی برتی جا رہی ہے۔

ایرانی نیوکلیئر ٹھکانوں پر امریکہ کا حملہ

حال ہی میں امریکہ نے اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران کے تین اہم جوہری ٹھکانوں پر بنکر بسٹر بم سے حملہ کیا تھا۔ امریکہ نے دعویٰ کیا کہ اس سے ایرانی نیوکلیئر پروگرام کو بھاری نقصان پہنچا۔ حالانکہ ایران کا کہنا ہے کہ انہوں نے حملے سے پہلے یورینیم میٹریل کو دوسری جگہ پہنچا دیا تھا اور حملہ زیادہ اثر دار نہیں رہا۔

 

Leave a comment