Columbus

اسرائیلی حملے کے بعد بھارتی دفاعی شیئرز میں زبردست اضافہ

اسرائیلی حملے کے بعد بھارتی دفاعی شیئرز میں زبردست اضافہ

ایران کے ایٹمی پروگرام کو روکنے کے لیے اسرائیل نے جمعہ کو اس کے متعدد ایٹمی اداروں پر شدید حملے کیے۔ اس حملے کے بعد عالمی سطح پر جیو پولیٹیکل تناؤ کافی بڑھ گیا ہے۔

نئی دہلی: وسطی مشرق میں ایک بار پھر جیو پولیٹیکل تناؤ اپنے عروج پر ہے۔ اسرائیل کی جانب سے ایران کے ایٹمی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر کیے گئے حملے نے پوری دنیا کی نظریں اس خطے پر جما دی ہیں۔ اس حملے کا اثر جہاں عالمی بازاروں پر دکھائی دیا، وہیں بھارت کے شیئر بازار میں بھی اس کا واضح اثر دیکھا گیا۔ سینسیکس میں بھاری کمی آئی، لیکن اسی دوران دفاعی سیکٹر کے کچھ منتخب اسٹاک نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور سرمایہ کاروں کو زبردست منافع دلایا۔

اسرائیل کے اس فوجی آپریشن کو ’آپریشن رائزنگ لائن‘ نام دیا گیا ہے اور اس کا مقصد ایران کی فوجی صلاحیت اور ایٹمی پروگرام کو کمزور کرنا بتایا گیا ہے۔ اس ٹارگٹڈ اسٹرائیک کا براہ راست اثر دنیا بھر کے دفاعی بازاروں اور سرمایہ کاری کے رجحان پر پڑا ہے۔

سینسیکس میں کمی، دفاعی شیئرز میں تیزی

جہاں ایک طرف بھارت کا اہم شیئر انڈیکس سینسیکس 1100 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ نیچے آیا، وہیں دفاعی سیکٹر سے جڑی کمپنیوں کے شیئرز میں تیزی دیکھی گئی۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ جنگ یا فوجی تناؤ کی صورتحال میں دفاعی مصنوعات اور ٹیکنالوجی کی مانگ بڑھتی ہے، جس سے دفاعی کمپنیوں کی ترقی کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

اسی وجہ سے بھارت ڈائنامکس، ایچ اے ایل، پارس ڈیفنس، انڈیا فورج، جین ٹیکنالوجی، کوچی شپ یارڈ، گارڈن ریچ شپ بلڈرز اینڈ انجینئرز جیسی کمپنیوں کے شیئرز میں مضبوطی دیکھنے کو ملی۔

کس اسٹاک نے کتنا دیا ریٹرن

  • انڈیا فورج: ڈرون اور دفاعی مصنوعات میں ماہر اس کمپنی کے شیئر میں تقریباً 8 فیصد کی چھلانگ دیکھی گئی۔
  • جین ٹیکنالوجی: تقریباً 4 فیصد کی اضافے کے ساتھ شیئر کا بھاو 1981 روپے تک پہنچ گیا۔
  • بھارت ڈائنامکس اور پارس ڈیفنس: دونوں ہی کمپنیوں کے اسٹاک میں 2.5 فیصد تک کی تیزی آئی۔
  • ایچ اے ایل (ہندوستان ایرو ناٹکس لمیٹڈ): دفاعی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی تیاری میں ماہر ایچ اے ایل کے شیئرز میں 4 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔
  • کوچی شپ یارڈ اور گارڈن ریچ شپ بلڈرز: بحریہ سے جڑی ان کمپنیوں کے شیئرز نے بھی مضبوطی کے ساتھ کاروبار کیا۔
  • سولر انڈسٹریز اور بھارت الیکٹرانکس: گولہ بارود اور الیکٹرانک جنگ کے نظام بنانے والی ان کمپنیوں میں بھی سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھی۔

دفاعی سیکٹر میں آتم نربھر بھارت کا اثر

ماہرین کا ماننا ہے کہ دفاعی سیکٹر میں بھارت کی آتم نربھر بھارت کی پالیسی اب رنگ لا رہی ہے۔ گزشتہ چند برسوں میں حکومت نے دفاعی پیداوار میں خود کفالت پر زور دیا ہے۔ دفاعی آلات اور ہتھیاروں کی درآمد پر پابندیوں کے ساتھ ساتھ گھریلو کمپنیوں کو فروغ دینے کے لیے کئی اسکیمیں نافذ کی گئی ہیں۔

اس کے علاوہ نجی اور سرکاری شعبے کی کمپنیوں کو گھریلو اور بین الاقوامی آرڈر ملنا بھی ان کی مالی صورتحال کو مضبوط کر رہا ہے۔ بھارت ڈائنامکس جیسی کمپنیاں اب میزائل سسٹم سے لے کر جدید ہتھیاروں کے نظام کی تیاری میں پیش پیش کردار ادا کر رہی ہیں۔

مستقبل کے لیے کیا اشارہ دیتی ہے یہ تیزی

ماہرین کا خیال ہے کہ جیو پولیٹیکل تناؤ دفاعی سیکٹر کو ایک ’سیف ہیون‘ سرمایہ کاری کا اختیار بنا دیتا ہے۔ جب دیگر سیکٹر عدم یقینی سے متاثر ہوتے ہیں، تب دفاعی کمپنیوں میں سرمایہ کاری نسبتاً محفوظ سمجھی جاتی ہے۔

اسرائیل اور ایران کے درمیان اس تازہ جھڑپ نے بین الاقوامی بازاروں میں ضرور تشویش بڑھائی ہے، لیکن اس سے بھارت کے دفاعی سیکٹر کی ترقی کے امکانات بھی اجاگر ہوئے ہیں۔ ایسے میں سرمایہ کاروں کو یہ موقع ایک حکمت عملی سرمایہ کاری کی طرح دیکھنے کی مشورہ دیا جا رہا ہے۔

سرمایہ کاروں کے لیے ماہرین کی مشورہ

  • دفاعی اسٹاک کو طویل عرصے کے لیے پورٹ فولیو میں رکھنا ایک دانشمندانہ قدم ہو سکتا ہے۔
  • جنگ اور فوجی تناؤ کے دوران یہ سیکٹر دیگر شعبوں کے مقابلے میں زیادہ مستحکم ریٹرن دیتا ہے۔
  • سرمایہ کاری سے پہلے کمپنیوں کی مالی صورتحال اور آرڈر بک کا جائزہ ضرور لیں۔
  • سرکاری اسکیمیں اور دفاعی وزارت کی پالیسی ان کمپنیوں پر براہ راست اثر ڈالتی ہیں، ان کا بھی تجزیہ کریں۔

Leave a comment