Columbus

مالی سال 2024-25: ITR فائلنگ کی آخری تاریخ اور جرمانے کی تفصیلات

مالی سال 2024-25: ITR فائلنگ کی آخری تاریخ اور جرمانے کی تفصیلات

مالی سال 2024-25 کے لیے ITR فائلنگ کی آخری تاریخ 15 ستمبر 2025 ہے۔ ڈیڈ لائن سے محروم رہنے پر، ٹیکس دہندگان 31 دسمبر 2025 تک تاخیری ریٹرن فائل کر سکتے ہیں، لیکن اس پر جرمانہ عائد ہوگا۔ اگر آمدنی 5 لاکھ روپے تک ہے تو زیادہ سے زیادہ 1,000 روپے اور 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہونے پر 5,000 روپے کا جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔

ITR Filing 2024-25: انکم ٹیکس ریٹرن (ITR) فائل کرنے کی آخری تاریخ 15 ستمبر 2025 مقرر کی گئی ہے۔ وہ ٹیکس دہندگان جنہوں نے ابھی تک اپنا ریٹرن فائل نہیں کیا ہے، وہ اس تاریخ کے بعد بھی 31 دسمبر 2025 تک تاخیری ریٹرن داخل کر سکتے ہیں۔ تاہم، دیر سے ریٹرن فائل کرنے والوں کو انکم ٹیکس قانون کے سیکشن 234F کے تحت جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ جن کی قابل ٹیکس آمدنی 5 لاکھ روپے تک ہے، انہیں زیادہ سے زیادہ 1,000 روپے اور 5 لاکھ روپے سے زیادہ والوں کو 5,000 روپے تک کا جرمانہ ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔

ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد بھی بھر سکتے ہیں ریٹرن

انکم ٹیکس قانون کے سیکشن 139(4) کے مطابق، اگر کوئی ٹیکس دہندہ 15 ستمبر تک اپنا ریٹرن فائل نہیں کر پاتا ہے، تو وہ تاخیری ریٹرن داخل کر سکتا ہے۔ اس سال لیٹ ریٹرن فائل کرنے کی آخری تاریخ 31 دسمبر 2025 رکھی گئی ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ٹیکس دہندہ کے پاس 15 ستمبر کے بعد بھی تین مہینے کا وقت ہوگا۔ لیکن اس دوران فائل کیا گیا ریٹرن لیٹ شمار ہوگا اور اس پر جرمانہ لگنا طے ہے۔

کتنی لگے گی پینلٹی

انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 234F کے تحت لیٹ ریٹرن پر جرمانہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ جرمانے کی رقم قابل ٹیکس آمدنی پر مبنی ہوتی ہے۔

  • اگر ٹیکس دہندہ کی قابل ٹیکس آمدنی 5 لاکھ روپے یا اس سے کم ہے، تو جرمانہ زیادہ سے زیادہ 1,000 روپے ہوگا۔
  • جبکہ اگر قابل ٹیکس آمدنی 5 لاکھ روپے سے زیادہ ہے، تو جرمانہ 5,000 روپے تک لگ سکتا ہے۔

یہ جرمانہ اس صورت میں بھی لاگو ہوتا ہے جب ٹیکس کی ذمہ داری بہت کم ہو یا بالکل نہ ہو۔

لیٹ ریٹرن فائل کرنے کے نقصانات

لیٹ ریٹرن فائل کرنے سے جرمانے کے علاوہ کئی دیگر مشکلات بھی پیش آتی ہیں۔ سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ آپ کچھ خاص قسم کی کٹوتیوں اور فوائد سے محروم رہ سکتے ہیں۔ ساتھ ہی، اگر وقت پر ریٹرن فائل نہیں کیا جاتا ہے تو بعد میں تکنیکی مشکلات کی وجہ سے عمل مزید پیچیدہ ہو سکتا ہے۔

آخری وقت میں بڑھ سکتی ہے پریشانی

پچھلے کچھ سالوں کا تجربہ یہی بتاتا ہے کہ ڈیڈ لائن قریب آنے پر پورٹل پر دباؤ بڑھ جاتا ہے۔ کئی بار سرور سست ہو جاتا ہے اور ٹیکس دہندگان کو بار بار دشواری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ایسے میں اگر کوئی شخص آخری وقت تک انتظار کرتا ہے، تو اسے ریٹرن فائل کرنے میں دقت ہو سکتی ہے اور لیٹ فائلنگ کا جرمانہ بھی لگ سکتا ہے۔

جرمانے سے بچنے کا صرف ایک راستہ

اگرچہ حکومت نے تاخیری ریٹرن داخل کرنے کی سہولت دی ہے، لیکن یہ مکمل طور پر جرمانے سے پاک نہیں ہے۔ اس وجہ سے، تمام ٹیکس دہندگان کو مقررہ تاریخ سے پہلے ہی اپنا ریٹرن فائل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اس سے نہ صرف جرمانے سے بچا جا سکتا ہے، بلکہ بروقت ٹیکس سے متعلق رسمی کارروائیاں مکمل کرنے سے مستقبل میں کسی بھی قسم کی پریشانی سے بھی چھٹکارا حاصل ہوتا ہے۔

Leave a comment