Pune

جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے نئی دہلی میں اہم جلسہ عام

جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے نئی دہلی میں اہم جلسہ عام

جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کا مطالبہ ایک بار پھر قومی بحث کے مرکز میں ہے۔ اسی سلسلے میں بدھ، 23 جولائی کو نئی دہلی میں "ریاست کا درجہ ابھی" کے عنوان سے ایک اہم جلسہ عام منعقد کیا جا رہا ہے۔ یہ جلسہ جموں و کشمیر انسانی حقوق فورم کے زیر اہتمام ہو رہا ہے، جو کشمیر پر مرکوز شہریوں کا ایک فعال غیر رسمی گروپ ہے۔

اس جلسہ عام کا مقصد مرکز کی حکومت پر جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔ پروگرام میں کئی اہم اپوزیشن جماعتوں کے رہنما اور اراکین پارلیمنٹ شامل ہوں گے، جو مل کر حکومت سے جلد فیصلہ لینے کا مطالبہ کریں گے۔ جلسہ کے ذریعے جموں و کشمیر اور لداخ کے لوگوں کی سیاسی اور آئینی امنگوں کو پلیٹ فارم میسر آئے گا۔

ان رہنماؤں کی ہوگی موجودگی

جلسہ عام میں جموں و کشمیر کے سینئر رہنما اور نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ، سابق نائب وزیر اعلیٰ سریندر چودھری، سری نگر سے لوک سبھا کے رکن آغا روح اللہ مہدی اور سی پی ایم کے سینئر رہنما محمد یوسف تاریگامی شامل ہو کر اپنی بات رکھیں گے۔

اس کے علاوہ، کانگریس کے سینئر رہنما اور رکن پارلیمنٹ منیش تیواری اس پروگرام میں جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت اور ریاستی درجے سے جڑے قانونی پہلوؤں کو سامنے رکھیں گے۔ جلسہ میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نصیر حسین، ایس پی کی رکن پارلیمنٹ اقرا چودھری، سی پی ایم کے جنرل سکریٹری ایم اے بے بی، آر جے ڈی کے رکن پارلیمنٹ منوج جھا، ڈی ایم کے کے تروچی شیوا اور سی پی آئی (ایم ایل) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ جیسے کئی سینئر رہنما بھی حصہ لیں گے۔

لداخ سے بھی آئیں گے نمائندے

اس میٹنگ میں لداخ کی آواز بھی سنائی دے گی۔ پروگرام کے دوران لداخ بدھسٹ ایسوسی ایشن کے نمائندے ایشے نامگیال اور کارگل ڈیموکریٹک الائنس کے سجاد کارگلی لداخ کے لوگوں کی امنگوں کو لے کر اپنے خیالات رکھیں گے۔

اگرچہ این سی پی-ایس پی کی رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے، ڈی ایم کے کی رکن پارلیمنٹ کنی مۏزی کروناندھی، ترنمول کانگریس کے ڈیرک او'برائن اور سینئر رکن پارلیمنٹ کپل سبل کی شرکت کی اب تک باضابطہ تصدیق نہیں ہو سکی ہے، لیکن ان کے شامل ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

کھڑگے اور راہل گاندھی نے بھی اٹھائی تھی آواز

گزشتہ ہفتے کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے اور رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک خط لکھ کر پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں جموں و کشمیر کو مکمل ریاست کا درجہ بحال کرنے کے لیے قانون لانے کا مطالبہ کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اگست 2019 میں مرکز کی حکومت نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے جموں و کشمیر سے خصوصی ریاست کا درجہ واپس لے لیا تھا اور ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام علاقوں — جموں و کشمیر اور لداخ — میں تقسیم کر دیا گیا تھا۔

اب نیشنل کانفرنس، کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتیں اس فیصلے کو پلٹتے ہوئے جموں و کشمیر کو پھر سے ریاست کا درجہ دینے کے مطالبے کو لے کر متحد ہو رہی ہیں۔ آج کی میٹنگ کو اس سمت میں ایک اہم سیاسی قدم مانا جا رہا ہے، جس سے مرکز کی حکومت پر اپوزیشن کا دباؤ اور تیز ہو سکتا ہے۔

Leave a comment