کڑھنی میں زیادتی کا شکار بچّی کی موت پر تیجسوی یادو نے نتیش حکومت پر سخت حملہ کیا۔ طبی لاپرواہی کو ذمہ دار ٹھہرایا اور انصاف نہ ملنے پر احتجاج کی دھمکی دی۔
بہار: بہار کے کڑھنی میں زیادتی کا شکار ایک معصوم بچّی کی موت پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کی اور ریاستی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے۔ انہوں نے کہا کہ "ڈبل انجن حکومت کے سربراہ بے ہوشی کی حالت میں ہیں۔" ساتھ ہی تیجسوی نے طبی نظام پر سوال اٹھائے، مجرموں کے خلاف تیز رفتار مقدمے کی مانگ کی اور خبردار کیا کہ انصاف نہ ملنے پر ریاستی سطح پر احتجاج کیا جائے گا۔
بچّی کی موت سے ہنگامہ
کڑھنی کی زیادتی کا شکار بچّی کا علاج کے دوران انتقال ہو گیا، جس سے ریاست میں غم و غصہ پھیل گیا ہے۔ قائد حزب اختلاف تیجسوی یادو نے اس دردناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے اسے حکومت کی بے حسی کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے متاثرہ خاندان سے ملاقات کر کے پورے واقعے کی معلومات حاصل کیں اور کہا کہ اگر بروقت مناسب علاج ملتا تو بچّی کی جان بچائی جا سکتی تھی۔
تیجسوی یادو کا بڑا حملہ
تیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور ریاستی حکومت پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا، "ڈبل انجن حکومت کے سربراہ بے ہوشی میں ہیں۔ انہیں ریاست میں کیا ہو رہا ہے، اس کی کوئی خبر نہیں ہے۔" انہوں نے یہ بھی کہا کہ بہار حکومت مکمل طور پر بے حس ہو چکی ہے اور عوام کے مسائل سے اس کا کوئی واسطہ نہیں رہ گیا ہے۔
سرکاری اسپتالوں کے خراب نظام پر سوال
تیجسوی نے بچّی کی موت کے لیے طبی نظام کو بھی ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے ایس کے ایم سی ایچ میں بچّی کا بہتر علاج ہوا، لیکن جب اسے پٹنہ کے پی ایم سی ایچ لایا گیا تو وہاں صورتحال انتہائی خراب نکلی۔ بچّی کے چچا نے بتایا کہ اسپتال میں کوئی ڈاکٹر اسے دیکھنے نہیں آیا۔ یہاں تک کہ کچھ زبردست قسم کے لوگ علاج شروع کرنے سے پہلے پیسے مانگ رہے تھے۔ بچّی آکسیجن کی کمی سے تڑپتی رہی، لیکن اسپتال کے عملے نے مدد کرنے کی بجائے روپیوں کی مانگ کی۔
لاپرواہی سے گئی ایک معصوم کی جان
اہل خانہ کے مطابق، اگر پی ایم سی ایچ میں بروقت علاج شروع ہو جاتا تو بچّی کی جان بچ سکتی تھی۔ لیکن خراب نظام اور بے حسی کے رویے نے ایک معصوم کی زندگی چھین لی۔ بچّی کو گھنٹوں تک ایمبولینس میں چھوڑ دیا گیا اور کسی نے اسے دیکھنے کی زحمت نہیں اٹھائی۔