Columbus

کولکاتہ لا کالج میں طالبہ سے اجتماعی زیادتی: ملزمان کی گرفتاری، TMC پر الزامات

کولکاتہ لا کالج میں طالبہ سے اجتماعی زیادتی: ملزمان کی گرفتاری، TMC پر الزامات

کولکاتہ کے ایک ممتاز لا کالج میں 25 جون کی رات طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی واردات نے پورے شہر کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ متاثرہ نے الزام لگایا ہے کہ کالج کیمپس میں رات تقریباً تین گھنٹے تک اس کے ساتھ درندگی کی گئی۔ پولیس نے معاملے میں تیزی دکھاتے ہوئے 48 گھنٹے کے اندر کالج کے ایک سابق طالب علم اور دو ملازمین کو گرفتار کر لیا ہے۔ ابتدائی تفتیش میں سامنے آیا ہے کہ مرکزی ملزم کالج کی اسٹوڈنٹ یونین سے جڑا رہا ہے اور اس کا تعلق ترنمول کانگریس (TMC) سے بھی ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق، گرفتار ملزم نہ صرف کالج احاطے میں اثر رکھتا تھا بلکہ اس کا سیاسی رسوخ بھی علاقے میں جانا جاتا ہے۔ طالبہ کو مبینہ طور پر عہدے اور سہولت کا لالچ دے کر بلایا گیا تھا۔ واقعے کے بعد سے طالبات میں غم و غصے اور خوف کا ماحول ہے۔ پولیس ملزمان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور کالج کیمپس میں لگے سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کی جا رہی ہے۔ معاملہ سامنے آنے کے بعد کالج انتظامیہ اور حکمران جماعت کے کردار پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔


ترنمول چھاتر پریشد کے ریاستی صدر نے کیا کہا

کولکاتہ کے لا کالج میں طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے معاملے پر اب ترنمول چھاتر پریشد (TMCP) کے ریاستی صدر تریننکور بھٹاچاریہ کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فی الحال انہیں پوری واردات کی اطلاع نہیں ہے، لیکن اگر ملزم قصوروار پایا جاتا ہے، تو وہ چاہے کسی بھی سیاسی جماعت سے جڑا ہو، اس پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ تریننکور نے یہ بھی تسلیم کیا کہ ملزم کالج کی سرگرمیوں میں سرگرم رہا ہے، اگرچہ وہ اب TMCP میں کسی عہدے پر نہیں ہے۔

وہیں، واقعے کو لے کر کئی سوالات بھی کھڑے ہو رہے ہیں۔ متاثرہ کے مطابق، واردات 25 جون کو شام 7 بجے سے رات تقریباً 10:50 بجے کے درمیان کالج احاطے میں ہوئی۔ ایسے میں سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ جب ریاست کے بیشتر کالج شام 5 بجے کے بعد بند ہو جاتے ہیں، تو طالبہ اتنی دیر تک کیمپس میں کیا کر رہی تھی؟ پولیس اب اس زاویے کی بھی تفتیش کر رہی ہے۔ ساتھ ہی کالج انتظامیہ کی نگرانی اور ذمہ داری کو لے کر بھی سوال اٹھنے لگے ہیں۔

طالبہ کو عہدے کا لالچ دے کر بلایا

کولکاتہ کے ممتاز لا کالج میں طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے معاملے میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ پولیس ذرائع کے مطابق، الزام ہے کہ طالبہ کو کالج میں اسٹوڈنٹ کونسل کا جنرل سیکریٹری بنانے کا لالچ دے کر بلایا گیا تھا۔ متاثرہ نے بتایا کہ ملزم، جو مبینہ طور پر ترنمول کانگریس سے جڑا ہے، اسے عہدے کا جھانسا دے کر کالج احاطے میں لے گیا اور وہاں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی۔

متاثرہ کا کہنا ہے کہ جب اس نے احتجاج کیا تو ملزم اور اس کے دو ساتھیوں نے اسے زبردستی کمرے میں گھسیٹا۔ لڑکی نے ملزمان سے رحم کی دہائی دی اور یہ بھی بتایا کہ اس کا ایک بوائے فرینڈ ہے، لیکن ملزمان نے اسے جان سے مارنے کی دھمکی دی۔ پولیس نے اجتماعی زیادتی، دھمکی اور مجرمانہ سازش کے تحت مقدمہ درج کرتے ہوئے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ معاملے کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے تفتیش کو تیز کر دیا گیا ہے اور کالج انتظامیہ سے بھی جواب طلب کیا جا رہا ہے۔

بی جے پی نے ٹی ایم سی پر نشانہ سادھا

کولکاتہ کے لا کالج میں طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے واقعے کو لے کر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سامک بھٹاچاریہ نے اس معاملے کو لے کر ترنمول کانگریس پر سیدھا نشانہ سادھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن لوگوں پر الزامات لگے ہیں، وہ سبھی ٹی ایم سی سے جڑے ہوئے ہیں، جس سے پارٹی کی اصلی ذہنیت سامنے آ گئی ہے۔

سامک بھٹاچاریہ نے الزام لگایا کہ، “پوری ترنمول کانگریس ایسے ہی لوگوں سے بھری ہوئی ہے۔ یہ واقعہ صرف قانون و انتظام کی ناکامی نہیں، بلکہ حکمران پارٹی کی سوچ کا عکس ہے۔” بی جے پی لیڈر نے مطالبہ کیا کہ ملزمان کو جلد از جلد گرفتار کر کے سخت سے سخت سزا دی جائے، تاکہ متاثرہ کو انصاف مل سکے اور معاشرے میں ایک مضبوط پیغام جائے۔

Leave a comment