ساؤتھ کلکتہ لا کالج میں ایک لڑکی سے گینگ ریپ کے الزام میں تین طلباء گرفتار۔ مرکزی ملزم سابق طالب علم لیڈر ہے۔ عدالت نے سب کو پولیس کی حراست میں بھیج دیا ہے۔ پولیس تفتیش جاری ہے۔
کولکاتا ریپ کیس: جنوبی کولکاتا کا ساؤتھ کلکتہ لا کالج ان دنوں ایک سنگین اور چونکا دینے والے معاملے کی وجہ سے سرخیوں میں ہے۔ 25 جون کی رات کو کالج کے احاطے میں ایک لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کا واقعہ پیش آیا۔ متاثرہ نے اس معاملے میں تین افراد کو نامزد کیا ہے۔ پولیس نے تمام ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے اور انہیں عدالت میں پیش کر کے پولیس کی حراست میں بھیج دیا گیا ہے۔
تینوں ملزمان کون ہیں؟
1. منوجیت مشرا – مرکزی ملزم
منوجیت مشرا اس کیس کا مرکزی ملزم ہے۔ وہ کالج کا سابق طالب علم ہے اور ترنمول کانگریس اسٹوڈنٹ کونسل (TMCP) کی ساؤتھ کلکتہ لا کالج یونٹ کا سابق صدر رہ چکا ہے۔ اس کی عمر 31 سال ہے اور وہ ایک متوسط بنگالی خاندان سے ہے۔ طالب علم سیاست میں سرگرم رہتے ہوئے وہ کالج کے احاطے میں ایک بااثر چہرہ بن گیا تھا۔
اس پر پہلے بھی یونین کی سرگرمیوں کے دوران دباؤ ڈالنے اور دھمکی دینے کے الزامات لگے تھے، لیکن کبھی کوئی باضابطہ شکایت درج نہیں ہوئی۔ کالج سے تعلیم مکمل کرنے کے باوجود وہ باقاعدگی سے کالج آتا تھا۔ 26 جون کی شام کو پولیس نے اسے سدھارتھ شنکر رائے شیشو ادھیان کے پاس سے گرفتار کیا۔ اس کا موبائل ضبط کر لیا گیا۔
2. زیب احمد – شریک ملزم
زیب احمد 19 سالہ طالب علم ہے، جو ساؤتھ کلکتہ لا کالج میں فرسٹ ایئر میں پڑھتا ہے۔ وہ ٹاپسیا علاقے کا رہنے والا ہے اور ایک عام ورکنگ فیملی سے ہے۔ کالج میں داخلے کے بعد اس نے یونین کی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کیا۔ طلباء کا کہنا ہے کہ وہ پرسکون مزاج کا ہے اور جلدی متاثر ہو جاتا ہے۔
پولیس نے اسے منوجیت مشرا کی گرفتاری کے 15 منٹ بعد اسی علاقے سے پکڑا۔ اس کا موبائل فون بھی ضبط کر لیا گیا۔
3. پرمیت مکھرجی عرف پرمیت مکھوپادھیائے – شریک ملزم
پرمیت 20 سالہ طالب علم ہے اور کالج میں سیکنڈ ایئر میں پڑھ رہا ہے۔ وہ مقامی رہائشی ہے اور کم متوسط طبقے کے خاندان سے ہے۔ پرمیت کالج کی سیاست میں سرگرم نہیں تھا، لیکن طلباء کے ایک گروپ سے اس کی قربت تھی۔ پولیس اس بات کی تفتیش کر رہی ہے کہ آیا وہ خود اس جرم میں ملوث تھا یا کسی دباؤ میں آیا۔
پولیس نے اسے 27 جون کی رات اس کے گھر سے گرفتار کیا اور اس کا موبائل ضبط کر لیا گیا۔
عدالت میں پیشی اور ریمانڈ
تینوں ملزمان کو 27 جون کو علی پور کورٹ میں پیش کیا گیا۔ پولیس نے 14 دن کے ریمانڈ کی درخواست کی۔ عدالت نے تینوں کو اگلے منگل تک پولیس کی حراست میں بھیج دیا۔ کیس کی تفتیش کاسبہ تھانہ پولیس کر رہی ہے۔ پولیس ہر زاویے سے تفتیش کر رہی ہے اور فرانزک تفتیش کا عمل بھی شروع ہو چکا ہے۔
پورے معاملے کی تفصیل کیا ہے؟
متاثرہ کے مطابق، بدھ کی شام 7:30 بجے سے رات 10:50 بجے کے درمیان کالج احاطے میں یہ واردات ہوئی۔ وہ دوپہر 12 بجے امتحان سے متعلق فارم بھرنے کالج آئی تھی۔ وہاں یونین روم میں بیٹھی تھی، تبھی منوجیت مشرا وہاں آیا اور اس نے کالج کا مین گیٹ بند کروایا۔ پھر اسے زبردستی سکیورٹی گارڈ کے کمرے میں لے جا کر ریپ کیا گیا۔ ایف آئی آر میں تینوں ملزمان کے نام درج ہیں۔ مرکزی ملزم منوجیت مشرا اس وقت ٹی ایم سی اسٹوڈنٹ کونسل کا جنوبی کولکتہ ضلع جنرل سیکریٹری ہے۔
متاثرہ کا بیان
متاثرہ نے پولیس کو بتایا کہ منوجیت نے اسے شادی کی پیشکش کی تھی۔ جب اس نے انکار کیا تو ملزم نے اسے دھمکیاں دیں۔ اس نے بتایا کہ منوجیت نے اسے کمرے میں بند کیا، دھمکی دی کہ اس کے پریمی اور والدین کو جان سے مار دے گا اور جیل بھیج دے گا۔ اس نے پیر پکڑ کر رحم کی بھیک بھی مانگی، لیکن ملزم نے نہیں چھوڑا۔
اس نے کہا کہ زبردستی اسے گارڈ روم میں لے جا کر ریپ کیا گیا۔ ملزمان نے واقعے کی ویڈیو بنائی اور دھمکی دی کہ اگر اس نے مزاحمت کی تو ویڈیو وائرل کر دیں گے۔ جب اس نے بھاگنے کی کوشش کی تو اسے ہاکی اسٹک سے مارا گیا، جس سے اسے شدید چوٹیں آئیں۔