سٹینڈ اپ کامیڈین کنول کامرا نے ایکناتھ شنڈے پر متنازعہ تبصرے کی وجہ سے درج ایف آئی آر کو منسوخ کرانے کیلئے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی ہے۔ جانیے کیا ہے پورا معاملہ اور اگلے سماعت کی تاریخ۔
انٹرٹینمنٹ ڈیسک: کامیڈی کے میدان سے تنازعات تک پہنچنے والے سٹینڈ اپ کامیڈین کنول کامرا ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ ایکناتھ شنڈے پر مبینہ متنازعہ تبصرے کی وجہ سے درج ایف آئی آر کو ختم کرانے کیلئے اب کامرا بمبئی ہائی کورٹ کی پناہ میں پہنچ گئے ہیں۔ ہائی کورٹ نے ان کی درخواست پر ممبئی پولیس اور شیوسینا کے رکن اسمبلی مرجی پٹیل کو نوٹس جاری کیا ہے۔ معاملے کی سماعت 16 اپریل کو ہوگی۔
کامیڈی سے کورٹ تک: کامرا کی درخواست پر ہائی کورٹ کا رخ
کنول کامرا نے کھار پولیس اسٹیشن میں درج ایف آئی آر کو چیلنج کرتے ہوئے بمبئی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی ہے۔ انہوں نے دلیل دی ہے کہ ان کا بیان ایک طنز آمیز پیش کش تھی اور اسے ’’غداری‘‘ جیسا سنگین معاملہ بنانا آئین کی اظہار رائے کی آزادی کے خلاف ہے۔ کورٹ نے ان کی درخواست پر مہاراشٹر پولیس اور شکایت کنندہ مرجی پٹیل کو نوٹس بھیجتے ہوئے 16 اپریل کی سماعت طے کی ہے۔
تین بار طلبی، پھر بھی پیش نہیں ہوئے کامرا
ممبئی پولیس کی جانب سے تین بار طلبی بھیجنے کے باوجود کنول کامرا اب تک پوچھ گچھ کیلئے پیش نہیں ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ انہیں جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں، اس لیے وہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے پوچھ گچھ کیلئے تیار ہیں۔ فی الحال مدراس ہائی کورٹ نے انہیں 17 اپریل تک کیلئے موقتہ ضمانت دے رکھی ہے۔
شو کے بعد ہوٹل میں توڑ پھوڑ، شیوسینا کے حمایتی ناراض
کنول کامرا نے اپنے ایک شو میں بغیر نام لیے ایکناتھ شنڈے پر طنز کرتے ہوئے فلم دل تو پاگل ہے کے گانے کی تھریج پر ایک طنز آمیز گیت پیش کیا تھا، جس میں انہیں ’’غدار‘‘ کہا گیا۔ اس کے بعد شیوسینا کے حمایتیوں میں غصہ پھیل گیا اور انہوں نے اس ہوٹل اور کلب میں توڑ پھوڑ کر دی جہاں شو منعقد کیا گیا تھا۔ مرجی پٹیل کی شکایت پر پانچ مختلف ایف آئی آر درج کی گئیں۔
اظہار رائے بمقابلہ ہتک آمیز معاملہ
کنول کامرا کا یہ معاملہ اب صرف ایک کامیڈی شو کی حد سے نکل کر قانون، سیاست اور اظہار رائے کی آزادی کی بحث تک پہنچ چکا ہے۔ اگلے سماعت میں یہ واضح ہوگا کہ کورٹ اس کیس کو کس سمت لے جاتی ہے ۔ طنز کی آزادی کے حق میں یا سماجی وقار کی حفاظت کے نام پر حدود متعین کرنے کے حق میں۔