Pune

مہاراشٹرا: 300 کروڑ روپے کی کرپشن کے الزامات، آئی جی جیل پر سنگین الزامات

مہاراشٹرا: 300 کروڑ روپے کی کرپشن کے الزامات، آئی جی جیل پر سنگین الزامات

جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی سُرےش دھس نے ریاست کے سینئر جیل افسر اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) جالندر سُوپیکر پر 300 کروڑ روپے کی غیر قانونی آمدنی کے سنگین الزامات عائد کیے تو مہاراشٹرا کی سیاست میں ہلچل مچ گئی۔

ممبئی: مہاراشٹرا میں کرپشن کا ایک نیا اور حیران کن واقعہ سامنے آیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن اسمبلی سُرےش دھس نے جیل ڈیپارٹمنٹ کے سینئر افسر اور انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی) جالندر سُوپیکر پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ رکن اسمبلی دھس کا دعویٰ ہے کہ انہیں کچھ قیدیوں کی جانب سے شکایتیں ملی ہیں جن میں کہا گیا ہے کہ آئی جی سُوپیکر نے 300 کروڑ روپے رشوت مانگی تھی۔

سُرےش دھس نے ان شکایات کو لے کر ریاستی حکومت اور متعلقہ محکموں کی توجہ مبذول کرانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اس معاملے کی تحقیقات کی مانگ کی ہے اور کہا ہے کہ جیل ڈیپارٹمنٹ میں منظم کرپشن جاری ہے جس سے قیدیوں کو ذہنی اور مالی طور پر استحصال کیا جا رہا ہے۔

رکن اسمبلی دھس کا دعویٰ: قیدیوں سے بھاری وصولی کی جا رہی ہے

لاتور ضلع سے رکن اسمبلی سُرےش دھس کا کہنا ہے کہ انہیں کئی قیدیوں اور ان کے اہل خانہ سے شکایتیں ملی ہیں جن میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ جیل آئی جی سُوپیکر نے منظم طریقے سے ایک ایک لاکھ روپے نقد اور 50 ہزار روپے کی قیمت کے موبائل فون "تحفہ" کے طور پر مانگنے کا انتظام کر رکھا ہے۔ دھس کے مطابق یہ کوئی معمولی کرپشن نہیں بلکہ منظم وصولی کا ایک ریکٹ ہے۔

انہوں نے کہا، مجھے کئی شکایتیں ملی ہیں جن میں یہ کہا گیا ہے کہ سُوپیکر کے اشارے پر قیدیوں سے بھاری رقم وصول کی جاتی ہے۔ ایک شکایت میں تو 300 کروڑ کی وصولی کا براہ راست ذکر ہے جو بہت ہی حیران کن ہے۔

وشنوئی ہگوانے کیس کا بھی ذکر کیا

رکن اسمبلی دھس نے پونے کے چرچہ شدہ وشونوی ہگوانے خودکشی کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ سُوپیکر کا نام اس معاملے میں بھی بالواسطہ طور پر سامنے آیا تھا۔ دھس کا دعویٰ ہے کہ جب کوئی شخص اپنے ہی رشتہ دار کی بہو سے پیسوں کی مانگ کرتا ہے تو وہ اخلاقیات کے کس درجے پر کھڑا ہے یہ سوچنے کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ وشونوی کو خودکشی پر مجبور کرنے والوں میں سُوپیکر کے قریبی رشتہ دار بھی شامل ہیں۔

سُوپیکر کا جوابی بیان – تمام الزامات بے بنیاد اور سیاست سے متاثر

جالندر سُوپیکر نے رکن اسمبلی سُرےش دھس کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ سب سیاست سے متاثر، جھوٹے اور من گھڑت الزامات ہیں۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، "میرے خلاف لگائے گئے الزامات بالکل بے بنیاد ہیں۔ یہ سب میری شبیہہ کو داغدار کرنے کی سازش ہے۔" سُوپیکر نے یہ بھی واضح کیا کہ وہ وشونوی ہگوانے کے شوہر ششینک کے چچا ضرور ہیں لیکن ان کا اس معاملے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں سُوپیکر کو ناسک، چھترپتی سمبھا جی نگر اور ناگ پور جیل ڈویژن کے اضافی چارج سے ہٹا دیا گیا ہے۔ حالانکہ اسے انتظامی تبدیلی بتایا گیا تھا لیکن اب رکن اسمبلی دھس کے الزامات کے بعد اسے شک کی نظر سے دیکھا جا رہا ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس کے طور پر پونے ہیڈ کوارٹر میں تعینات سُوپیکر کا ریکارڈ اب تک تنازعات سے پاک نہیں رہا ہے لیکن پہلی بار کوئی رکن اسمبلی اتنے براہ راست اور واضح الفاظ میں کرپشن کا الزام لگا رہا ہے۔

سیاست گرم، تحقیقات کی مانگ تیز

اس پورے معاملے نے مہاراشٹرا میں سیاسی حلقوں میں طوفان برپا کر دیا ہے۔ اپوزیشن کے رہنماؤں نے حکومت سے سُوپیکر کے خلاف آزادانہ تحقیقات کی مانگ کی ہے۔ وہیں بی جے پی کے اندر بھی سُرےش دھس کے بیان کے بعد دیگر رہنما اس موضوع پر خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ رکن اسمبلی دھس نے اس معاملے پر اسمبلی میں خصوصی بحث اور اسمبلی کمیٹی کی جانب سے تحقیقات کی مانگ کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ "اگر اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کروائی جائے تو جیل ڈیپارٹمنٹ میں جاری کرپشن کی تہیں کھلیں گی اور کئی بڑے نام سامنے آئیں گے۔

Leave a comment